اسلام آباد (اے بی این نیوز)سابق مستقل مندوب منیراکرم نے اےبی این کےپروگرام’’ڈیبیٹ@8 میں گفتگو کرتے ہو ئے کہا ہے کہ ایران اسرائیل تنازع کاحل نہ نکلاتوخطےکیلئےنقصان دہ ہوگا۔
دونوں فر یقوں کواس معاملے پرلچک دکھانےکی ضرورت ہے۔
مسئلہ کاحل نکالنےکیلئےدونوں ممالک کوٹیبل پربیٹھناپڑےگا۔ اگر جنگ کا حل نہ نکلا تو عالمی نقصان ہوگا۔ امریکا اگر اس جنگ میں شامل ہوا تو دنیا کو بھاری نقصان ہوگا۔ جنگ کا پھیلاؤ عالمی امن اور معیشت کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا۔
ڈونلڈٹرمپ نہیں چاہتےکہ وہ جنگ میں شامل ہوں۔ اسرائیل کاٹرمپ پر کافی دباؤہے کہ ایران جنگ میں شامل ہوں۔ اسرائیل چاہتاہے امریکاجنگ میں شامل ہواورایران کانیوکلیئرپروگرام ختم ہو۔
رجیم چینج کرناکوئی آسان بات نہیں ہوتی۔ شایدامریکاکی بھی خواہش ہوکہ رجیم چینج کی جائے۔ اسرائیل سمجھتا ہے ایران کا جوہری پروگرام ختم کرنے کایہ موقع ہے۔ اسرائیل سمجھوتے کی بات کر رہا ہے، لیکن ایران سمجھوتاکہاں کرتاہے۔
اگر سمجھوتا نہ ہوا تو جنگ بڑھے گی۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی عالمی خطرے میں بدل سکتی ہے۔ رائے عامہ کو متحرک کیا جائے تو مثبت تبدیلی ممکن ہے۔ پاکستان قومی اتحاد کے ساتھ اپنا کردار ادا کرے گا۔
چین اور روس نے جنگ کے خاتمے اور مذاکرات پر زور دیا۔ جنگ کا پھیلاؤ روکنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ایران کو چین یا روس کی فوجی مدد کی اطلاعات غیر مصدقہ ہیں۔ پاکستان کا واضح مؤقف: جنگ بند ہو، سیاسی حل نکالا جائے۔
چین اور روس کی جانب سے جنگ روکنے کی پرزور اپیل کی گئی ہے۔ قیاس آرائیوں سے گریز اور حقائق پر مبنی مؤقف اپنانا چاہیے۔ عالمی امن کیلئے تمام فریقین کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
دشمن نے 6 ماہ میں جنگ چھیڑی، پھر مار کھا کر سیز فائر مانا پڑی۔
سیز فائر سے مکرنا اور پاکستان پر الزام تراشی جھوٹ پر مبنی ہے۔ اگر دشمن میں طاقت ہوتی تو دوبارہ حملہ کر چکا ہوتا۔ یہ تمام بیانات صرف اپنی عوام کو مطمئن کرنے کا پروپیگنڈا ہیں۔ دشمن کے پاس اب حملہ کرنے کی طاقت نہیں، صرف دعوے ہیں۔ ہمیں ان کے پروپیگنڈے کو نظرانداز کرنا چاہیے۔ جھوٹ بول کر اپنی عوام کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کو سفارتی سطح پر مضبوط موقف کے ساتھ میدان میں آنا چا۔
منفی بیانیے کا موثر جواب سفارتی محاذ پر دینا ہوگا۔ پاکستان کی سفارت کاری جنگ سے پہلے، دوران اور بعد میں مؤثر رہی۔ پاکستان کا مؤقف حقیقت پر مبنی اور کریڈیبل ہے۔ بھارت کی جانب سے پروپیگنڈا اور جھوٹ سے ساکھ متاثر ہوئی۔
بھارت کا پروپیگنڈا ایکسپورٹ ہو چکا، دنیا حقیقت جان چکی ہے۔ پاکستان کی پوزیشن متوازن، حقیقت پسندانہ اور موثر رہی۔ پاکستان نے عالمی برادری کے سامنے نیشنل سیکیورٹی موقف بہتر انداز میں پیش کیا۔ سفارت کاری میں پاکستان کی کامیابی بھارت کے برعکس رہی۔
مزید پڑھیں :شدید گرمی،چلچلاتی دھوپ،محکمہ موسمیات نے بارش کی خوشخبری سنا دی
