لاہور(نیوز ڈیسک ) لاہور کے علاقے جوہر ٹائون میں نجی ہاسٹل میں خواتین کی نازیبا ویڈیو ز بنانے کا معاملہ سامنے آگیا، تحقیقات کے دوران خواتین کے ہاسٹل میں کیمرہ لگنے کا انکشاف ہوا ہے ، جوہر ٹائون میں واقع خواتین کے ہاسٹل میں خفیہ کیمرہ غزل ہاسٹل کے واش روم میں انتظامیہ کی جانب سے لگایا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی، 8 سالہ بچے پر حملہ کی کوشش،پولیس نے چند گھنٹوں کے اندر ملزم گرفتار کرلیا
خفیہ کیمرہ کے ذریعے ہاسٹل میں رہائش پذیر لڑکیوں کی نہانے کی ویڈیو بنائی جارہی تھی ، رہائش پذیرطالبہ کے چچا کی شکایت پر تھانہ جوہر ٹائون میں 7 ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ۔
لڑکیوں کے ہاسٹل میں پنجاب کے مختلف شہروں کی 04 سے زائد طالبات رہائش پذیر تھیں جبکہ لڑکیوں کا ہاسٹل نجیسوسائٹی کا رہائشی سلیم اور اس کی اہلیہ فوزیہ چلارہی تھی ۔
مقدمے میں وہاڑی کے رہائشی صغیر ، شیخوپورہ کے رہائشی تیور شہزار ، جھنگ کے محمد زبر ، پاک پتن کے عرفان اور رحیم یار خان کے علی حسن کو نامزد کیا گیا ہے ، جبکہ مقدمے میں ہاسٹل مالک سلیم اور فوزیہ سلیم بھی نامزد ہیں۔
مقدمے میں نامزد ملزمان 51 کال ہوتے ہی موقع سے فرار ہوگئے ۔ مقدمہ ضلع گجرات کے رہائشی ناصر محمود کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
پولیس نے ہاسٹل کو مقدمہ درج ہونے کے بعد خالی کروادیا جبکہ پولیس کی تفتیشی ٹیموں کی جانب سے طالبات کے بیانات قلم بند کرلئے گئے، طالبات نے اپنے بیانات میں واش رومز میں موجود کیمرہ لگنے کی تصدیق کردی۔