پشاور ( اے بی این نیوز )مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کچھ قوتیں عوام کے ووٹ کے حق کو پامال کرتی ہیں بلکہ یرغمال بنا لیتی ہیں، 2018ء میں جب جھرلو پھیرا گیا تو ہم نے میدان میں اتر کر اس کا مقابلہ کیا، 1977ء جب عام انتخابات میں دھاندلی ہوئی تو تحریک کی قیادت بھی جمعیت علماء اسلام نے کی تھی،دھاندلی کو اگر مسترد کیا ہے تو جمعیت علماء نے کیا ہے،مجھے سیاسی جماعتوں پر تعجب ہے کہ انہیں گزشتہ انتخابات والا مینڈیٹ ملا ہے،لیکن اس بار کے انتخابات ان کے نزدیک جائز ہوگئے ہیں،کچھ جماعتیں اس عنوان سے آواز اٹھارہی ہیں لیکن ان کے موقف میں وضاحت نہیں ہے، وہ جمعیت علمائے اسلام ضلع پشاور مہمند خیبر کےذمہ داران سے ویڈیو لنک خطاب کر رہے تھے،انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام اپنے ہی پلیٹ فارم سے اس تحریک کو آگے بڑھائے گی،جمعیت علماء اسلام کی
مزید پڑھیں :پیپلز پارٹی کایو ٹرن، بلاول کا بڑا قدم اٹھانے کا امکان
بنیادی تنظیمیں عوام تک پہنچیں انہیں بیدار کریں،ہندوستان دنیا کی سپر طاقت بننے کے خواب دیکھ رہا ہے جبکہ پاکستان ڈیفالٹ سے بچنے کی تگ و دو کررہا ہے،جمعیت علماء اسلام ہمارے پاس اکابر کی امانت ہے، ان کی آزادی کی تحریک آج ہمارے پاس امانت ہے،جو قوتیں آج ہمارے ملک کی غلامی کی ذمہ دار ہیں ان کی گرفت کو کمزور کردیا جائے،جمعیت علماء اسلام عوام کی جماعت ہے اور عوام کی قیادت کررہی ہے،فلسطین میں 40 ہزار سے زیادہ لوگ شہید ہوچکے ہیں، ہسپتال تباہ ہوچکے ہیں،کیمپوں میں پناہ گزینوں پر بمباری کی جارہی ہے اس کے باوجود امریکا اور مغرب انسانی حقوق کے علمبردار بنے ہوئے ہیں،
غزہ میں بارود کی بارش کی جارہی ہے اور صحت و غذا کی ضروریات مہیا نہیں ہیں،ہمیں آزادی و حریت کے جذبے کے ساتھ چلنا ہے، ہمیں سر اٹھا کر چلنا ہے،لوگوں کو میدان میں نکالیں اور بتائیں کہ اب فیصلے ایوان میں نہیں میدان میں ہوں گے۔
مزید پڑھیں :عاطف اسلم لندن میں اننت امبانی کی شادی سے پہلے کی تقریب میں جلوہ افروز