لاہور (اے بی این نیوز) صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری سے سینئر صحافیوں کے وفد نے آج ڈی جی پی آر آفس میں مثبت اور خوشگوار ماحول میں ملاقات کی۔
عظمیٰ بخاری نے صحافیوں کے مسائل توجہ سے سنے اور ان کے مسائل حل کئے۔ انہوں نے مسکان راوی پراجیکٹ سے متعلق غلط فہمیوں کو دور کیا۔
ملاقات کے دوران اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ مسکن راوی سکیم میں نہ صرف صحافیوں بلکہ میڈیا اداروں میں کام کرنے والے تمام کل وقتی میڈیا ورکرز کو بھی پلاٹ الاٹ کیے جائیں گے۔ صوبائی وزیر نے یقین دلایا کہ مسکان راوی پراجیکٹ کو جلد از جلد مکمل کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کل 3200 صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو پلاٹ ملیں گے، پلاٹ کا سائز بڑھا کر 5 مرلہ کیا جائے گا تاکہ مزید مستحقین کو جگہ دی جا سکے۔ لاہور، دیگر شہروں سے تعلق رکھنے والے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو ترجیح دی جائے گی جو مسکن راوی پراجیکٹ یا اپنے متعلقہ اضلاع کی ہاؤسنگ سکیموں میں پلاٹ حاصل کر رہے ہیں۔
وزیر نے مزید کہا کہ مسکن راوی پراجیکٹ میں درخواست گزاروں کی طرف سے دائر کی گئی اپیلوں پر میرٹ پر غور کیا جائے گا، اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ کوئی صحافی اپنے حق سے محروم نہ رہے۔ مزید برآں، اس سکیم کے تحت تمام اہل میڈیا کارکنوں اور صحافیوں کو مفت پلاٹ فراہم کیے جائیں گے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ منصوبے میں تاخیر RUDA یا پنجاب حکومت کی وجہ سے نہیں بلکہ ایک صحافی کی وجہ سے ہوئی جس نے منصوبے کے خلاف حکم امتناعی حاصل کیا تھا۔ تاہم، انہوں نے اپنے عملے کو ہدایت کی ہے کہ وہ روزانہ سماعت کے لیے ہائی کورٹ سے ہدایات حاصل کریں اور کیس کو تیز کریں۔ بخاری نے امید ظاہر کی کہ اس منصوبے سے مستفید ہونے والے صحافی پابندی اٹھانے اور کیس کو خارج کرنے کے لیے عدالت میں پیش ہوں گے۔
عدالتی حکم امتناعی ختم ہونے کے بعد، مسکن راوی سکیم کو ان صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے لیے دوبارہ مشتہر کیا جائے گا جو درخواست کی آخری تاریخ سے محروم رہ گئے تھے۔ جنہیں پہلے ہی معلوماتی خطوط مل چکے ہیں انہیں دوبارہ درخواست دینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ اہلیت کے تقاضوں میں دس سال کی ملازمت اور ایک سال کی تنخواہ کی پرچی شامل ہے، جبکہ بی اے کی تعلیم کی شرط کو ختم کر دیا جائے گا۔
مزید پڑھیں :سپریم کورٹ فیصلے کے بعد ایوان میں نمبروں کا کھیل ختم ہوگیا،بیرسٹر علی ظفر