راولپنڈی (نیوزڈیسک)عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا سب سے پہلے محسن نقوی کی سرجری ہونے چاہئے، ہمارے فوجی شہید ہو رہے ہیں ، اسلام آباد میں ڈکیتیاں ہو رہی ان کو کوئی پرواہ نہیں، محسن نقوی سب سے بڑا سفارشی ہے، اس کی کیا خصوصیات ہیں؟ عمران خان نے کہا کہ جیل سپرنٹنڈنٹ، آئی جی جیل خانہ جات کیخلاف کارروائی کریں گے
مجھے فیملی ارکان ، وکلاء اور سیاسی رہنماوں سے 30، 30 منٹ ملاقات کا وقت دیا جاتا ہےمجھے جیل میں ایک قیدی کھانا بنا کر دیتا ہے، 6 لوگوں سے زائد لوگوں کو نہیں ملنے دیا جاتا،نواز شریف اور آصف زرداری کیلئے گھر سے کھانا تیار ہو کر آتا تھا ۔نواز شریف اور آصف زرداری کیلئے کئی کئی لوگ ملاقات کیلئے جیل آتے تھے۔
آئی جی جیل خانہ جات اور سپرنٹنڈنٹ ن لیگ کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ سب مجھے خاموش کرنے میں لگے ہوئے ہیں کہ کسی طرح دھاندلی پر پردہ ڈالا جائے۔ چیف الیکشن کمشنر نے دھاندلی کرائی پھر ان کے پاس جانے کا کہا جارہا ہے۔
میڈیا کو بند کرنا ان کا مقصد ہے تاکہ جھوٹ کو چھپایا جائے۔ملک کے اندر ذرائع آمدنی کم ہو رہے ہیں اور قرضے بڑھتے جارہے ہیں جو پارٹی میدان میں نہیں آئی ان کو جتوایا گیا، الیکشن کمیشن کا پوسٹ مارٹم ہونا چاہیئے..
پورے پنجاب میں ہمارے خلاف کاروائیاں کی جارہی ہیں پی ٹی آئی کے لوگ جہاں کنونشن کرتے ہیں ان کو اٹھا لیا جاتا ہے۔ 18 سال سے شبلی فراز ایک گھر میں رہائش پذیر ہیں اس پر دھاوا بولا گیا اپنی جماعت کو کہہ دیا کہ ہے تیاری کرلیں ملک بھر میں احتجاج ہو گا۔
لاہور ہائیکورٹ : پنجاب حکومت کو ہتک عزت ایکٹ 2024 نافذ کرنے سے روک دیا