Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

کراچی، بچوں کے اغوا میں خطرناک اضافہ، رواں سال 300 بچے لاپتا

کراچی(نیوزڈیسک)کراچی ميں بچوں کے مبینہ اغوا اور پراسرار طور پر لاپتہ ہونے کے واقعات ميں خطرناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

روشنی ہیلپ لائن کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں رواں سال میں اب تک 300 کے قریب بچے و بچیاں اغوا اور لاپتہ ہوئے، جبکہ صرف تین ماہ کے دوران 239 کے اغوا اور لاپتا ہونے کے واقعات رپورٹ ہوئے۔

روشنی ہیلپ لائن کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہر سے اغوا ہونے والے 18 بچوں کا تاحال کوئی سراغ نہیں مل سکا، نومولود بچوں سے لے کر پانچ سال کے بچوں کے اغوا میں دو گروہ ملوث ہو سکتے ہیں۔

سربراہ روشنی ہیلپ لائن محمد علی کا کہنا ہے کہ معصوم بچوں کو بے اولاد جوڑوں اور گداگروں کو فروخت کرنے کے لیے مبینہ طور پر اغوا کیا جاتا ہے جب کہ لاپتہ بچوں میں 221 سے زائد بچوں کو ریکور کیا گیا۔

محمد علی نے بتایا کہ نومولود سے چھ سال کی عمر کے 15 بچے مبینہ طور پر اغواء ہوئے، اغوا اور لاپتہ بچوں میں 200 بچے اور 50 سے زائد بچیاں شامل ہیں جب کہ ماہ جنوری میں سب سے زیادہ 113 بچے اغوا اور لاپتہ ہوئے۔ فروری ميں 70 اور مارچ میں 56 بچے گم ہوئے۔ رواں ماہ میں اب تک 60 کے قریب بچے لاپتہ ہوچکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ضلع ویسٹ سے بچوں کے لاپتہ ہونے کے سب سے زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے۔ زيادہ تر واقعات گلشن اقبال، بلديہ ٹاؤن، اورنگی، محمود آباد اور نمائش ميں رونما ہوئے۔

ویسٹ میں سب سے زیادہ 41 بچوں کے پراسرار طور پر لاپتہ ہونے کے واقعات رپورٹ ہوئے، سينٹرل سے 26 اور ايسٹ سے 32 بچوں کے لاپتہ ہونے کے واقعات پیش آئے۔

اسی طرح ڈسٹرکٹ سٹی سے 22، کیماڑی سے 29 بچوں کے اغوا اورلاپتہ ہونے کے واقعات رپورٹ ہوئے ۔

کورنگی سے 40، ساؤتھ سے 18 اور ملير سے 31 بچوں کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی گئی۔

اٹھارہ بچوں کے اغوا میں اغواکار گروہ کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔