پی ٹی آئی انتشار کا شکار،افضل مروت نے سندھ میں الیکشن مہم روک دی، ایک دوسرے پر الزامات کی بارش

اسلام آباد(نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف سپریم کورٹ میں قانونی شکست کے بعد مزید انتشار کا شکار ہوگئی، پارٹی میں مرکزی قیادت کا فقدان ہے جبکہ دھڑے بندی اور گروپنگ عروج پر ۔پاکستان تحریک انصاف کے سینئرنائب صدرشیر افضل مروت نے سندھ میں انتخابی مہم اچانک ختم کرنے کا اعلان کردیا۔پارٹی ترجمان رؤف حسن کے خلاف تحفظات کا اظہارکرنے والے شیر افضل نے انتخابی مہم ختم کرنے کا اعلان ایکس پوسٹ میں کیا۔شیرافضل مروت نے لکھا کہ ، ’حامد خان اور رؤف حسن جیسے بیمار ذہنیت کے لوگوں کی جانب سے میرے خلاف بیانات کو مدنظررکھتے ہوئے میں سندھ میں اپنی مہم ختم کر رہا ہوں۔‘شیرافضل نے سوال اٹھایا کہ یہ لوگ مجھے کیوں نشانہ بنا رہے ہیں؟ کیا میں نے کبھی ان کے خلاف بات کی؟ میں بہت مایوس ہوں۔پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ ہمیں آج سانگھڑ اور نواب شاہ میں جلسے کرنے تھے لیکن اپنی ہی پارٹی کے سینئر لیڈر کے حملے کے بعد میں اپنے تمام پروگرام اور تقریبات منسوخ کر رہا ہوں۔پروگرام اور تقریبات منسوخ کرنے کا اعلان کرنے والے شیرافضل مروت نے دوبارہ آغاز اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی کی جانب سے تصفیہ کروانے سے مشروط کردیا۔شیر افضل مروت کھل کر مرکزی قیادت کے سامنے آ گئے۔ ایک ویڈیو میں انہوں نے صدر عارف علوی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور صدر عارف علوی کے بیٹے کو پارٹی ٹکٹ جاری کرنے کی بھی مخالفت کی۔شیر افضل مروت اور سیکرٹری انفارمیشن پی ٹی آئی رؤف حسن کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے۔ گزشتہ روز ایک پروگرام میں رؤف حسن نے شیر افضل مروت کی عمران خان سے ملاقات پر تشویش کا اظہار کیا جس پر شیر افضل نے ٹویٹ میں کھل کر رؤف حسن کو تنقید کا نشانہ بنایا۔شیر افضل مروت نے الزام لگایا کہ رؤف حسن نے عمران خان مخالف صحافیوں کو ٹکٹ دلوائے، پی ٹی آئی اور جے یو آئی شیرانی گروپ الائنس ختم کروایا، یہ ایک سازشی ہے اور اکثر پارٹی میں دراڑیں ڈالنے میں مصروف رہتا ہے، ‎اس نے الیکٹرانک میڈیا پر چند بار میرے خلاف بات کی، میری خان کے ساتھ 13 جنوری کی ملاقات سے اختلاف کیا۔شیر افضل نے کہا کہ یہ ملاقات خان کی اہلیہ، ان کی بہنوں، اعجاز بٹر اور نعیم حیدر ایڈووکیٹ سمیت نصف درجن وکلاء کی موجودگی میں ہوئی تھی، اس پرانے شیطان نے سندھ کی کامیاب مہم کو کمزور کرنے کے لیے یہ مہم شروع کی ہے۔ذرائع کے مطابق شیر افضل مروت کے اس بیان کے بعد پی ٹی آئی میں ہلچل مچ گئی۔