قومی وصوبائی اسمبلیوں کے 21 حلقوں میں ضمنی انتخابات کیلئے پولنگ کا عمل جاری

اسلام آباد( نیوز ڈیسک )اتوار کو پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں 5 قومی اور 16 صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر انتخابات ہو رہے ہیں، جس کے ساتھ ہی کسی بھی ممکنہ واقعے سے نمٹنے کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔پولنگ بغیر کسی رکاوٹ کے صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہے گی جن امیدواروں نے متعدد نشستیں جیتی ہیں یا جہاں 8 فروری کے عام انتخابات میں کسی امیدوار کی موت کی وجہ سے پولنگ میں تاخیر ہوئی تھی۔
مزید پڑھیں : پاکستان میں آج بروز اتوار 21 اپریل 2024 سونے کی قیمت
پولنگ قومی اسمبلی کی 5، پنجاب اسمبلی کی 12، خیبرپختونخوا (کے پی) کی دو اور بلوچستان اسمبلی کی دو نشستوں پر ہوگی۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے مطابق پی بی 50 قلعہ عبداللہ میں بھی دوبارہ پولنگ اتوار کو ہوگی۔این اے 8 باجوڑ اور پی کے 22 باجوڑ کے لیے پولنگ 8 فروری کو امیدوار ریحان زیب خان کے قتل کے بعد مؤخر کر دی گئی تھی۔ مزید برآں، این اے 44 ڈیرہ اسماعیل خان میں پولنگ ہوگی، جہاں سے علی امین گنڈا پور نے قومی اسمبلی کی نشست چھوڑ دی، جنہوں نے کے پی کے وزیر اعلیٰ کا کردار سنبھالنے کے لیے اپنی صوبائی اسمبلی کی نشست برقرار رکھنے کا انتخاب کیا۔

اسی طرح، پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے پاکستان کے مشرقی شہر لاہور میں اپنی این اے 119 کی نشست خالی کر دی، اس کے بجائے وہ حلقہ پی پی 159 اپنے پاس رکھنے کا انتخاب کیا جو انہوں نے بھی جیتا تھا۔وزیر اعظم شہباز شریف نے دو صوبائی اور قومی اسمبلی کی نشستوں پر انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے این اے 132 قصور اور لاہور کی پی پی 158 اور پی پی 164 کی نشستیں خالی چھوڑ کر این اے 123 لاہور کے حلقے کو برقرار رکھنے کو ترجیح دی۔پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی کی دو نشستیں جیت لیں۔

انہوں نے قمبر شہدادکوٹ میں این اے 196 کی نشست خالی چھوڑ کر لاڑکانہ کا حلقہ این اے 194 برقرار رکھا۔الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے 21 حلقوں میں آئندہ ضمنی انتخابات کے لیے متعلقہ ریٹرننگ افسران (آر اوز) کو 6.23 ملین بیلٹ پیپرز فراہم کر دیے۔تقریباً 2.55 ملین پاکستانیوں کی جانب سے قومی اسمبلی کے پانچ حلقوں کے لیے ووٹنگ میں حصہ لینے کی توقع ہے، جب کہ ملک بھر میں 16 صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لیے تقریباً 3.61 ملین افراد اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے۔پنجاب کے 12 صوبائی حلقوں کے ضمنی انتخابات میں کل 174 امیدوار میدان میں ہیں، جہاں ووٹرز کی تعداد تقریباً 4.04 ملین ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق خیبرپختونخوا کے دو صوبائی حلقوں کے ضمنی انتخابات میں کل 1.47 ملین ووٹرز ہیں۔ دوڑ میں 49 امیدوار ہیں، اور 892 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں، جن میں سے 139 کی شناخت حساس قرار دی گئی ہے۔سندھ میں این اے 196 میں، دو امیدوار مدمقابل ہوں گے،

ای سی پی کے مطابق، 423,781 ووٹرز 303 پولنگ اسٹیشنز میں اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں، جن میں سے 158 حساس ہیں۔ای سی پی نے اعلان کیا ہے کہ بلوچستان میں دو صوبائی حلقوں پی بی 20 اور پی بی 22 پر ضمنی انتخابات ہوں گے۔ صوبے میں کل 396,246 ووٹرز حصہ لیں گے،

جن میں سے 354 پولنگ اسٹیشن اس عمل کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔قومی اسمبلی کی نشست این اے 119 کے لیے علی پرویز اور شہزاد فاروق سمیت 9 امیدوار میدان میں ہیں جب کہ پی پی 147 میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار ملک ریاض آزاد محمد خان مدنی سمیت 11 امیدوار مدمقابل ہیں۔

اس کے علاوہ پی پی 149 میں تحریک پاکستان کے محمد شعیب صدیقی اور قیصر شہزاد سمیت 14 امیدوار میدان میں ہیں۔ پی پی 158 میں کل 22 امیدوار میدان میں ہیں جن میں سنی اتحاد کونسل کے چوہدری نواز اور مونس الٰہی شامل ہیں۔مزید برآں، پی پی 164 سے 20 امیدوار میدان میں ہیں، جن میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما راشد منہاس اور سنی اتحاد کونسل کے محمد یوسف مدمقابل ہیں۔