اہم خبریں

رجب طیب اردوان کا پلڑا بھاری، صدر بننے کے امکانات روشن

انقرہ(نیوزڈیسک) رجب طیب اردوان کا دوبارہ صدر بننے کے امکانات روشن ہوگئے جبکہ اپوزیشن کے امیدوار کمال کلیکداروگلو کیلئے مشکلات میں اضافہ ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق ترکی کے صدارتی الیکشن کے ترکیہ کے صدارتی انتخابات میں تیسرے نمبر پر رہنے والے امیدوار سینان اوعان صدر ایردوان سے ملاقات ، سینان اوگن نے صدر رجب طیب اردوان کی حمایت کا اعلان کردیا ۔ ترکی کے صدراتی انتخابات میں کوئی بھی امیدوار مطلوبہ 50 فی صد ووٹ حاصل نہ کر سکا جس کے بعد اب 28 مئی کو دوسرے مرحلے کا انتخاب ہو رہا ہے جس میں پہلے اور دوسرے نمبر پر آنے والے امیدوار حصہ لے سکیں گے۔پہلے مرحلے میں تین امیدوار میدان میں تھے جن میں سے ایردوان نے 49 اعشاریہ 5 فی صد اور ان کے قریبی حریف کمال کلیچ دار اولو نے 44 اعشاریہ 9 فی صد ووٹ لیے تھے۔ جب کہ تیسرے امیدوار سینان اوعان کو 5 اعشاریہ 17 فی صد ووٹ ملے تھے۔14 مئی کے پہلے انتخابی مرحلے میں اگرچہ اوعان سب سے کم ووٹ حاصل کر پائے تھے لیکن دوسرے مرحلے کے لیے ان کی حیثیت بادشاہ گر کی بن گئی کیونکہ وہ اپنے حامی ووٹروں کو جس جانب ووٹ دینے کے لیے کہیں گے، ہما اس کے سر پر بیٹھ جائے گا۔دونوں صدارتی امیدواروں میں سے ہر ایک کی کوشش میں تھی کہ اسے اوعان کی حمایت حاصل ہو جائے۔ بالآخر سینان اوعان نے صدر ایردوان سے ملاقات کر نے کے بعد پیر کے روز ان کی حمایت کا باضابطہ اعلان کر دیا۔ ۔انہوں نے اس موقع پر کہا کہ’’ میں اعلان کرتا ہوں کہ ہم انتخابات کے دوسرے مرحلے میں عوامی اتحاد کے امیدوار رجب طیب ایردوان کی حمایت کریں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’ ہمیں یقین ہے کہ ہمارا فیصلہ ہمارے ملک اور قوم کے لیے صحیح فیصلہ ہو گا‘‘۔ایردوان کے لیے ان کی توثیق اور حمایت اس وقت سامنے آئی جب انہوں نے جمعے کے روز استنبول میں ترک رہنما سے اچانک ملاقات کی۔ ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات کے بعد فوری بعد کوئی بیان سامنے نہیں آیا تھا۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اوعان کی توثیق کے باوجود یہ یقینی نہیں ہے کہ ان کے تمام حامی ایردوان کے حق میں ہی ووٹ دیں گے۔ ان کے کچھ ووٹ کمال کلیچ دار اولو کے پاس بھی جا سکتے ہیں۔ جب کہ کچھ ووٹر دوسرے مرحلے میں ووٹ نہ دینے کا انتخاب بھی کر سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں