پشاور(اے بی این نیوز )صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پشاور دھماکے کے فورا بعد نہیں آیا تاکہ امدادی سرگرمیوں میں خلل نہ پڑے، افسوس ہے کہ اتنے زیادہ افراد اس دھماکے میں شہید ہوئے، زخمیوں سے بھی ملاقات کی، جو دھماکا ہوا اس میں فاسفورس کا استعمال کیاگیا جو نہایت ہی خطرناک ہوتا ہے، دہشت گردی کا یہ گھناؤنا واقعہ بڑا ہی تکلیف دہ ہے۔وہ ایک روزہ دورہ پشاور کے موقع پر وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں میڈیا سے بات چیت کررہے تھے، اس موقع پر نگران وزیراعلیٰ اعظم خان اور صوبائی وزیر سید مسعود شاہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔انہوں نے کہا کہ لیڈی ریڈنگ اسپتال کی انتظامیہ کی تعریف کرتاہوں کہ اتنا بڑا دھماکا اوراس کے زخمیوں کو سنبھال لیا، شہدا کے لیے مرکز کی جانب سے بیس لاکھ روپے اور زخمیوں کو پانچ لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا گیا ہے جس میں اضافہ ہورہا ہے ، کوئی بھی معاوضہ کسی بھی رشتہ کا متبادل نہیں ہوسکتا ،یہ دہشت گردی جو دوبارہ سر اٹھا رہی ہے اس کا قلع قمع کیاجائے گا۔صدر مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان نے جس طرح گزشتہ کئی سالوں کے دوران دہشت گردی کا مقابلہ کیا اسی طرح اب بھی مقابلہ کیاجائے گا۔ دنیا کی کوئی طاقت اتنی کامیابی سے دہشت گردی کا مقابلہ نہیں کرسکتی جس طرح پاکستان نے کیا، پاکستان کے مغرب کی جانب کئی ممالک تباہ ہوئے لیکن پاکستان کی افواج ،عوامی نمائندوں ،حکومت اور عوام نے مل کر اس عفریت کو روکا ، ہم اب بھی دہشت گردی کا مقابلہ کرتے ہوئے اس کا قلع قمع کریں گے، ایک زخمی دو دھماکوں کا غازی ہے۔















