تہران (اے بی این نیوز)ایرانی جوہری تنصیب کو نشانہ بنانے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل نے ایران کی نطنز جوہری تنصیب کو نشانہ بنایا ہے۔
عالمی جوہری ادارے کا کہنا ہے کہ ایران کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، نطنز جوہری تنصیب پر اسرائیلی حملے سے متعلق ایرانی حکام سے رابطے میں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ نطنز سائٹ پر تابکاری کی سطح میں کسی قسم کے اضافے کا مشاہدہ نہیں کیا گیا۔دریں اثناء ایرانی میڈیا نے نطنز جوہری تنصیب پر اسرائیلی حملے کی ویڈیو جاری کر دی ہے۔ایران کے سرکاری میڈیا کی جانب سے جاری ہونے والی ویڈیو میں مبینہ طور پر حملوں کے بعد نطنز جوہری تنصیب سے دھواں اڑتا دیکھا جاسکتا ہے۔
دوسری جانب ایرانی حکام نے آگاہ کیا ہے کہ بوشہر میں جوہری پاور پلانٹ کو نشانہ نہیں بنایا گیا جبکہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ رافیل گروسی نے تصدیق کی ہے کہ ایران کی اصفہان اور فورڈو جوہری تنصیبات اسرائیلی فضائی حملوں سے متاثر نہیں ہوئیں۔واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران میں درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے ہیں۔
اسرائیلی فوجی عہدیدار کے مطابق اسرائیل نے ایران میں جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے ایرانی کمانڈروں کو بھی نشانہ بنایا گیا، اسرائیل یقینی بنا رہا ہے کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہ ہوں۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے ایران میں 6 مقامات پر حملے کیے، ایران پر حملے کم از کم 2 مرحلوں میں کیے گئے، غیر مصدقہ رپورٹس کے مطابق حملوں کا تیسرا مرحلہ جاری ہے۔ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملے میں جوہری سائنسدان احمد رضا زلفغری، کمانڈر ختم الانبیاء ہیڈکوارٹر میجر جنرل غلام علی راشد اور ان کا بیٹا بھی شہید ہوگیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان کے مختلف شہروں میں آج بروزجمعہ 13جون 2025سونے کی تازہ ترین قیمت