کراچی ( اے بی این نیوز )مرکزی ترجمان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز شازیہ مری کا وفاقی بجٹ پر ردعمل سامنے آگیا۔ انہوں نے کہا کہ سولر پینلز پر 18 فیصد ٹیکس کو مسترد کرتے ہیں۔
مہنگی بجلی سے نجات کا واحد ذریعہ سولر پینل تھا جس کوعوام سے دور کر دیا گیا۔ موجودہ مہنگائی میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ بھی ناکافی ہے۔ حیدر آباد ، کراچی موٹر وے پر صرف 15 ارب روپے مختص کر کے مذاق کیا گیا۔
مہنگائی اور بے روزگاری سے لوگوں کی زندگی اجیرن ہے ، کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔ پٹرولیم مصنوعات میں اضافی ٹیکس سے بھی مہنگائی میں اضافہ ہو گا۔
نیز گزشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنماء نفیسہ شاہ کا بجٹ پر ردعمل دیتے ہو ئے کہا کہ یہ بجٹ نہ امیروں کا ہے نہ غریبوں کا ہے، یہ آئی ایم ایف کا بجٹ ہے۔ آج تو امیر بھی مایوس ہے غریب بھی مایوس ہے۔
کچھ اچھے اقدام اٹھائے گئے ہیں۔ مہنگائی اور انٹرسٹ ریٹ میں میں کچھ کمی آئی ہے۔ زراعت بیٹھ گیا ہے، زراعت تاریکیوں میں ڈوب رہی ہے۔
ادھر دوسری جانب شرجیل میمن نے کہا ہے کہ پنجاب کسی ایک جماعت کی جاگیر نہیں۔ پنجاب حکومت کا رویہ متکبر اور سیاسی حق تلفیوں پر مبنی ہے۔ نفرت اور تقسیم کی سیاست پنجاب میں مزید شدید ہو رہی ہے۔
پیپلز پارٹی جمہوریت اور بلدیاتی اداروں کی مضبوطی پر یقین رکھتی ہے۔ بلدیاتی انتخابات کا مطالبہ آئین کے خلاف نہیں بلکہ عوامی حق کا تقاضا ہے۔ پیپلز پارٹی صرف سندھ کی جماعت نہیں، بلکہ ایک وفاقی سیاسی قوت ہے۔
پنجاب میں بلدیاتی ادارے غیر فعال، جوابدہی کا نظام مفقود ہے۔ ہم خاموش تماشائی نہیں، پنجاب میں عوام کے حقوق کے لیے لڑیں گے۔ بلدیاتی نظام کی بحالی اور اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی عوام کا حق ہے۔
ن لیگ پنجاب کا مینڈیٹ رکھتی ہے، تو بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کراتی؟ بلدیاتی ادارے آئین کا حصہ ہیں، انکار آئین کے ساتھ کھلواڑ ہے۔ پنجاب میں کمشنری نظام کی حکمرانی جمہوریت کے منافی اور افسوسناک ہے۔
مزید پڑھیں :ن لیگ کا اہم وزیر ہی بجٹ کیخلاف پھٹ پڑا،سپیکر، چیئرمین سینیٹ و دیگر کی مراعات میں اضافہ کو’’ “مالی فحاشی‘‘ قرار دیدیا