جدہ (اے بی این نیوز)سعودی عرب میں شدید سردی کی نئی لہر کے باعث درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے گرنے کا امکان ہے۔ ماہرین موسمیات نے اس سردی کی لہر کو “برد العجوز” (بوڑھی عورت کی سردی) قرار دیا ہے، جو عام طور پر بہار سے قبل آتی ہے۔
سعودی محکمہ موسمیات کے مطابق، بدھ تک شمالی اور شمال مشرقی علاقوں میں شدید سردی کی لہر چلے گی، جس کے اثرات وسطی علاقوں میں بھی محسوس کئے جائیں گے۔صبح کے وقت درجہ حرارت صفر ڈگری سے نیچے جا سکتا ہے، جبکہ وسطی علاقوں میں 0 سے 4 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کا امکان ہے، جس کی وجہ سے کہر اور پانی کے جمنے جیسے اثرات دیکھے جا سکتے ہیں۔
مکہ، مدینہ، تبُوک، اور مشرقی صوبے سمیت ریاض اور نجران میں تیز ہوائیں اور گرد و غبار کے طوفان کی بھی پیشگوئی کی گئی ہے۔ماہر موسمیات ڈاکٹر عبداللہ المسند کے مطابق، سردی کی یہ شدید لہر جمعہ سے شمالی سعودی عرب میں داخل ہوئی اور اتوار تک ریاض، مشرقی صوبے اور نجران میں اس کے اثرات شدت اختیار کر جائیں گے۔
ماہرین کے مطابق، شمالی علاقوں میں برفباری کے امکانات بھی موجود ہیں، خاص طور پر پیر اور منگل کی رات 800 میٹر سے بلند علاقوں میں برف گر سکتی ہے۔رمضان کے قریب آتے ہی درجہ حرارت آہستہ آہستہ بڑھنے لگے گا، لیکن شمالی علاقوں میں پانچ دن تک درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے رہ سکتا ہے۔
نئی دہلی میں تباہ کن زلزلے کی پیشگوئی،این ڈی آر ایف کی تمام بٹالینز الرٹ