اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان گزشتہ سال اگست سے جیل میں ہیں، کیونکہ انہیں دہشت گردی سے لے کر توہین مذہب اور ریاستی راز افشا کرنے کے مقدمات کا سامنا ہے۔
سابق وزیراعظم کی متعدد مقدمات میں ضمانت ہونے پر وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان 27 جون کو جیل سے رہا ہوسکتے ہیں۔ عوام میں انتشار پھیلانے کے اپنے ایجنڈے پر۔
ممکنہ رہائی کے باوجود رانا ثناء اللہ نے یقین دہانی کرائی کہ اس سے کوئی بڑا ہنگامہ نہیں ہوگا۔ ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان کا واحد پیغام افراتفری اور انارکی ہے۔انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام میں بات چیت ضروری ہے۔
انہوں نے نوٹ کیا کہ اگر خان بد نظمی کو فروغ دینے کے اپنے موجودہ موقف سے ہٹ جاتے ہیں تو مذاکرات ہو سکتے ہیں۔رانا مزید کہتے ہیں کہ ہمارا رویہ اس کے اعمال کی عکاسی کرے گا۔
جب بھی موقع ملے گا ہم بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔مشیر نے خان پر جمہوری اصولوں کی پاسداری نہ کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو ملک کو نقصان پہنچانے کا مینڈیٹ نہیں ہے۔
“ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ عمران خان کو قانون کی حدود میں رکھا جائے، انہوں نے قانونی کارروائی کے حصے کے طور پر مقدمات کھولنے اور تلاشی لینے کے امکان کا ذکر کرتے ہوئے کہا۔
مزید پڑھیں: پنجاب حکومت نے اپنی چھت اپنا گھر اور کسان کارڈپروگرام کی منظوری دیدی















