Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

گوجرخان، نیومیٹرو سٹی کے نام پر لوٹ ماربے نقاب، سادہ لوح شہری لٹنے لگے

راولپنڈی(نیوزڈیسک) رئیل اسٹیٹ کی دنیا ایک اور فراڈ اے بی این نیوز پر بےنقاب ، گوجر خان میں نیو میٹرو سٹی کے نام پر عوام کو لوٹنے کا ایک اور پراجیکٹ عمر بھر کی جمع پونجی خرچ کرنے کے باوجود عوام کے خواب چکنا چور ہوگئے ،گوجر خان میں بی ایس ایم ڈویلپر کے پراجیکٹ نیو میٹرو سٹی کا عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈال کر لگے بی ایس ایم نے بڑے بزنس برانڈز لانے کے نام پر لوگوں سے اربوں روپے ہتھیا لیےمتاثرین کی بی ایس ایم ڈویلپر کے مالک ملک بلال کے خلاف دہائیاں۔بار ایسوسی ایشن گوجرخان کے سابق صدور مرزا عمر اسد اللہ ایڈووکیٹ سپریم کورٹ۔ راجہ شاہد عباس کیانی ایڈووکیٹ۔ راجہ سعید اختر ایڈوکیٹ ۔ مرزا ادریس احمد ایڈوکیٹ ۔ تاجر رہنما خواجہ اسلم۔تیمور وارٹی۔ راجہ خالد نے پوٹھوہار پریس کلب گوجرخان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نیو میٹرو سٹی BSM ڈویلپر کی طرف سے بے ہنگم ڈیویلپمنٹ چارجز لگانے پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اس پراجیکٹ کو عوام کی جیبوں پر ڈاکہ قرار دے دیا ۔ وکلاء تاجروں نے احتجاج کی کال دے دی کہ فیصلے کو فوری واپس لیا جائے بدصورت دیگر یکم دسمبر سے راست اقدامات پر مجبور ہوں گے اعلی عدلیہ سے بھی رجوع کیا جائے گا۔ وکلاء ۔ تاجروں کا اعلان تفصیلات کے مطابق میٹرو سٹی گوجرخان (BSM ڈوپلبرز ) نے عوام کو گھر بنانے کا خواب دکھا کر ان کی جمع پونجی پر ہاتھ صاف کرنا شروع کر دیا۔ بے ہنگم ڈیویلپمنٹ چارجز لگانے کا عندیہ دے دیا جو کہ ظالمانہ فعل ہے۔ اگر میٹرو سٹی نے یہ ڈویلپمنٹ چارجز کا فیصلہ واپس نہ لیا تو احتجاج پر مجبور ہوں گے ۔لوگوں نے اپنے زیورات ،اپنی زمینیں فروخت کر کے پلاٹ خریداری کی ۔ میٹرو متاثرین کے حقوق کی جنگ لڑیں گے۔ جس سلسلہ میں کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جو کہ مزکورہ وکلاء اورمختلف شہری تنظیموں کے رہنماؤں پر مشتمل ہے ۔ BSM ڈویلپر نے میٹرو سٹی کا کچھ حصہ کو ڈویلپ کرنے اور بڑے بزنس برانڈز لانے کے نام پر لوگوں سے اربوں روپے ہتھیا لیے۔ ڈیویلپمنٹ چارجز کے نام پر ایک دفعہ پھر لوٹ مار کا سلسلہ شروع کیا جا رہا ہے جبکہ بکنگ کے وقت ڈویلپمنٹ چارجز کو اخفاء میں رکھا گیا۔ اب ہم اس معاملہ پر کسی صورت بھی خاموش نہیں بیٹھ سکتے ۔ ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے ۔ ار ڈی اے کی منظوری کی تفصیلات بھی واضح نہیں کی جا رہی،جبکہ ایجنٹس کے ذریعے زمینوں کی اونے پونے داموں خریداری کی جا رہی ہے جس میں شاملات زمین شامل ہے۔حالانکہ شاملاتی رقبہ ما سوائے مالکان دیہہ کے مشترکہ مفاداتی مقصد کے علاوہ کسی اور مقصد کے لیے استعمال نہیں ہو سکتا ہے۔۔