جدہ(نیوزڈیسک)اوآئی سی اورمملکت سعودی عرب کے زیراہتمام مشترکہ طور پر’’اسلام میں خواتین حیثیت اوربااختیاریت‘‘کےموضوع پر کانفرنس آج جدہ میں شروع ہوگئی۔ انسانی حقوق اورخواتین کو بااختیار بنانے کے بارے میں وزیراعظم کی معاون خصوصی مشعل حسین ملک پاکستانی وفد کی قیادت کررہی ہیں۔کانفرنس میں ان کے ہمراہ چیئرپرسن نیشنل کمیشن آن دی سٹیٹس آف ویمن(این سی ایس ڈبلیو)نیلوفر بختیاراور او آئی سی میں پاکستان کےمستقل نمائندہ سفیرفوادشیر بھی موجود ہیں۔ سابق وزیرخارجہ و وزیر مملکت حناربانی کھر بھی بطور پینلسٹ حصہ لے رہی ہیں۔ تین روزہ کانفرنس جوکہ 8 نومبر 2023 تک جاری رہے گی کامقصد اسلامی معاشرے میں خواتین کےکردارپر وسیع البنیاد بحث کرنا ہے۔ یہ اسلام میں خواتین کےحقوق اورذمہ داریوں پرتوجہ مرکوزکرےگا۔اسلامی اسکالرز اور او آئی سی کےرکن ممالک کے سرکاری وفود کے علاوہ خواتین سربراہان مملکت، وزراء اور مختلف بین الاقوامی اورعلاقائی تنظیموں کے نمائندوں کی بڑی تعدادشرکت کر رہی ہے۔ دنیا بھر سے محققین، تھنک ٹینکس اورتحقیقی مراکز بھی شرکت کررہے ہیں۔کانفرنس میں پانچ موضوعات پرغور کیاجائےگا بشمول اسلام میں خواتین کی حیثیت اور ان کےحقوق،مسلم خواتین اور اسلامی تعلیمات اورسماجی روایات کا مخمصہ، خلیجی، عربی اور اسلامی تناظر میں مسلم خواتین، عصری معاشروں میں مسلم خواتین اورتعلیم اورکام میں مسلم خواتین کے بااختیار ہونےکے امکانات، او آئی سی کے رکن ممالک کے سرکاری وفود کے بیانات کےعلاوہ کانفرنس ہر موضوع شعبے پر ایک خصوصی ورکنگ سیشن منعقد کرےگی خواتین پرکانفرنس اس سال کےشروع میں موریطانیہ میں49 ویں او آئی سی وزرائے خارجہ کی کونسل(سی ایف ایم) کیطرف سے منظور گئی قرارداد نمبر66/49-Pol کی پیروی میں منعقد کی جارہی ہےجس میں اسلام میں خواتین پرایک بین الاقوامی کانفرنس کےانعقاد کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ یہ کانفرنس بدھ کو اختتام پراسلام میں خواتین پرجدہ دستاویز کےعنوان سےایک جامع دستاویز تیار کرے گی۔