Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

بھارت جان لے ! کشمیری اپنی جدوجہد آزادی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، عزیراحمد غزالی

مظفرآباد(نیوزڈیسک)محمد افضل گورو شہیدؒ اور محمد مقبول بٹ شہیدؒ کو آزادی کیلئے انکی انتھک جدوجہد اور عظیم شہادتوں پر خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ریلی کا انعقاد۔بھارت یہ نہ سمجھے کے کشمیری عوام رک جائیں گے پہلے سے مستعد اور صف بستہ ہو کر آزادی کیلئے لڑیں گے۔ کشمیری شہداء قوم کے ہیرو اور راہبر ہیں۔ پاسبان حریت جموں کشمیر کے زیر اہتمام ریلی سے مقررین کے خطابات ۔ تفصیلات کیمطابق ریاست جموں کشمیر کے دو عظیم سپوتوں محمد افضل گورو شہیدؒ اور محمد مقبول بٹ شہیدؒ کی آزادی کیلئے لازوال انتھک جدوجہد اور ریاست کی بقاء کیلئے بھارتی ظالم سامراج کے سامنے پہاڑ کی طرح کھڑے رہ کر تختہ دار پر پھانسی کے پھندے پر جھول جانے شہداء کرام کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی میں شریک لوگوں نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر دونوں شہداء کی تصاویر آویزاں تھیں اور خراج عقیدت کے جملے درج تھے۔ ریلی کے شرکاء گورو تیری شہادت سے! مقبول تیری شہادت سے انقلاب آئے گا” کے فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے۔

شرکاء دیگر شہداء جموں کشمیر بابائے حریت سید علی شاہ گیلانی شہیدؒ، محمد اشرف خان صحرائی شہیدؒ، میرواعظ مولوی محمد فاروق  شہیدؒ، خواجہ عبدالغنی لون شہیدؒ اور برہان وانی شہیدؒ کے حق میں بھی نعرے بلند کرتے رہے ۔ شہید افضل گورو چوک دومیل میں ریلی سے چیئرمین پاسبان حریت عزیراحمدغزالی، حریت رہنماء مشتاق السلام، عثمان علی ہاشم ، محمد اسحاق شاہین، محمد فیاض، فیصل فاروق، الف دین ڈار، خواجہ محمد پرویز، سید محمود شاہ اور دیگر مقررین نے خطاب میں کہا کہ ریاست جموں کشمیر کے دو عظیم بیٹوں نے بھارتی استعماری قبضے سے قومی آزادی کے حصول کیلئے پھانسیوں پے چڑ جانا قبول کرلیا لیکن بھارت کے بدترین ظالم سامراج کے سامنے سرنگوں نہیں کیا۔ مقررین نے دونوں عظیم راہنماؤں شہیدؒ محمد مقبول بٹ اور شہیدؒ محمد افضل گورو کو انکی لازوال اور انمٹ جدوجہد پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے دو نڈر بے باک راہنماؤں نے بھارت کے ظالمانہ فوجی قبضے سے ریاست جموں کشمیر کے محفوظ اور آزاد سیاسی مستقبل کیلئے جدوجہد کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا ۔  بھارت کی متعصب اور جانبدار عدلیہ نے محمد مقبول بٹ شہیدؒ کو 11 فروری 1984 اور شہیدؒ محمد افضل گورو کو 9 فروری 2013 کو دہلی کی تہاڑ جیل میں تختہ دار پے چڑھایا تھا بھارتی حکمرانوں کا خوف اور انکی بد نیتی نے دونوں شہدا کی میتیں جیل میں ہی دفن کردیں۔ مقررین نے کہا کشمیر کے ان سرفروش بیٹوں نے پھانسیوں کے پھندوں کو قبول کر لیا لیکن بھارت کی جبری حاکمیت اور ریاست جموں کشمیر پر اس کے غیر قانونی فوجی قبضے کو تسلیم نہیں کیا۔ مقررین نے کہا کہ بھارت یہ جان لے کشمیری عوام اپنی قومی آزادی اور رائے شماری کے مبنی بر حق مطالبے سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے۔ کشمیری عوام اپنے لاکھوں شہیدوں کے مقدس لہو اور قربانیوں کا تحفظ کرتے ہوئے بھارتی دہشت گرد سامراج کیخلاف پوری ایمانی قوت کے ساتھ جدوجہد جاری رکھیں گے۔ پاسبان حریت کے زیر اہتمام ریلی کے شرکاء نے افضل گورو چوک سے سرینگر شاہراہ پر مارچ کیا۔