Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

ایران جس دن غزہ میں داخل ہوا تو امریکہ کیساتھ جنگ چھڑ جائےگی، تہران کا انتباہ

تہران (نیوزڈیسک)ایرانی مرکزی رہنما غلام علی حداد عادل کا حالیہ انٹرویو میں کہنا تھا کہ ایران نے امریکہ کیساتھ جنگ سے بچنے کیلئے غزہ کی لڑائی میں شرکت سے انکار کردیا۔ غلام علی حداد عادل نے کہا اسرائیل امید کر رہا تھا کہ ایران غزہ کی جنگ میں شامل ہو جائے گا اور اس کا امریکہ کیساتھ تصادم شروع ہوجائے گا۔انہوں نے وضاحت کی کہ ہمیں ان لوگوں سے کہنا چاہیے جو چاہتے ہیں کہ ایران غزہ کی جنگ میں داخل ہو، شاید یہ وہی چیز ہے جو صہیونی ادارہ چاہتا ہے۔ صہیونی ادارہ چاہتا ہے کہ غزہ کی جنگ کو ایران اور امریکہ کے درمیان دوسری جنگ میں بدل دیا جائے۔ ایران نے غزہ جنگ میں شرکت سے گریز کرنے کا درست فیصلہ کیا۔ تہران جنگ میں شریک ہوجاتا تو صہیونی نظام محفوظ ہوجاتا۔ انہوں نے کہا کہ ایران کا غزہ سے نکلنے کا فیصلہ فلسطینیوں کے مفاد میں ہے۔جواد ظریف نے مزید کہا کہ فلسطینی مزاحمت کے لیے ہماری حمایت میں ان کے ساتھ جنگ میں شرکت کرنا شامل نہیں ہے۔غزہ میں جاری جنگ کو 43 دن ہوگئے ہیں۔ اسرائیلی کی خوفناک بمباری اور زمینی کارروائیوں میں 12300 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ غلام علی نے مزید کہ شاید ایران کا جنگ میں شامل ہونا فلسطینی کاز کے مفاد میں نہیں ہے۔اسی تناظر میں سابق ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایک پریس انٹرویو میں ایرانی رہبر علی خامنہ ای کے موقف کی تعریف کی تھی جنہوں نے حماس کے شانہ بشانہ جنگ میں شامل ہونے سے گریز کیا اور اسے سمارٹ پوزیشن قرار دیا۔