آسٹریلیا میں ہزاروں گھوڑوں کو ہیلی کاپٹر سے فائرنگ کرکے مارنے کی تیاری

ملبورن(نیوزڈیسک)آسٹریلوی حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ انتظامیہ ہیلی کاپٹرز کے ذریعے پارکوں میں گھومنے والے جنگلی گھوڑوں کو ماریں گے ۔ جنوب مشرقی آسٹریلیا کے کوسکیوسکو نیشنل پارک میں تقریباً 19 ہزار جنگلی گھوڑے ہیں جنہیں “برمبیز” کہا جاتا ہے۔ نیو ساؤتھ ویلز کے ریاستی حکام 2027 کے وسط تک اس تعداد کو کم کر کے تین ہزار تک لانا چاہتے ہیں۔گھوڑوں کی تعداد کو کم کرنے کے لیے پارک کے اہلکار پہلے ہی جنگلی گھوڑوں کو بندوقوں یا جالوں سے مارنے یا انہیں کہیں اور لے جانے کا طریقہ اپناتے ہیں۔آسٹریلوی مقامی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام حیوانات اور نباتات کے تحفظ کے لیے ضروری سمجھا جاتا ہے لیکن اس سے تنازعہ بھی پیدا ہو سکتا ہے۔۔ نیو ساؤتھ ویلز کے وزیر ماحولیات پینی شارپ کا کہنا تھا کہ مقامی نسلیں معدوم ہونے کے دہانے پر ہیں اور جنگلی گھوڑوں کی بہت زیادہ تعداد سے پورے ماحولیاتی نظام کو خطرہ لاحق ہے۔ اس لیے اب ہمیں کام کرنا ہوگا۔حکام ان جانوروں کو نقصان دہ سمجھتے ہیں کیونکہ یہ مٹی کے کٹاؤ کو بڑھاتے ہیں اور پودوں کو چر کر یا روند کر ضائع کر دیتے ہیں۔ جنگلی گھوڑے کھانے اور رہائش کیلئے پالتو جانوروں کے مقابلے میں آسٹریلوی ماحولیات کیلئے خطرناک ہیں،پانی کے ذرائع کو ناقابل استعمال بنا دیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگلی گھوڑوں کو مارنے کا فیصلہ آسان نہیں تھا کیونکہ کوئی بھی جنگلی گھوڑوں کو مارنا نہیں چاہتا ۔ جنگلی گھوڑوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے مارنے کا طریقہ اس سے قبل 2000 میں مختصر مدت کیلئے استعمال کیا گیا تھا۔ تین دن میں 600 سے زیادہ گھوڑوں کو ختم کیا گیا تھا۔لیکن مقامی حکام نے بعد میں عوامی غصے کے پیش نظر اس طریقہ کار سے کنارہ کشی اختیار کرلی تھی۔ گھوڑوں کے خاتمے کے مخالفین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ جنگلی گھوڑے آسٹریلیا کی قومی شناخت کا حصہ ہیں۔