Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

سماعت منتقلی کی درخواست مسترد، عمران خان کی ضمانت میں ایک دن کی توسیع

اسلام آباد(نیوزڈیسک) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے اقدام قتل کی دفعہ کے تحت درج مقدمے میں عمران خان کی کیس کی سماعت منتقل کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے آج حاضری سے استثنا منظور کرتے ہوئے ضمانت میں ایک دن کی توسیع کردی۔ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کے روبرو لیگی رہنما محسن شاہ نواز رانجھا کی مدعیت میں توشہ خانہ ریفرنس فیصلے کے بعد احتجاج کے تناظر میں اقدام قتل کی دفعہ کے تحت درج مقدمے کی سماعت ہوئی، جس میں عمران خان کے وکیل بابر اعوان اور علی بخاری پیش ہوئے۔وکیل ڈاکٹر بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کل اسلام آباد آئیں گے۔ اس موقع پر عدالت میں عمران خان کی آج حاضری سے استثنا کی درخواست دائر بھی دائر کردی گئی، جس میں کل عدالت میں پیشی سے متعلق سکیورٹی اقدامات کی استدعا کی گئی۔ وکیل بابر اعوان نے کہا کہ وزارت داخلہ نے بیان دیا ہے کہ عمران خان پر حملے کا خدشہ ہے، اُن پر پیشی کے دوران خود کش حملہ ہو سکتا ہے۔دوران سماعت عمران خان کی جانب سے کل کے سیشن کورٹ کے کیسز جوڈیشل کمپلیکس میں سننے کی استدعا کردی گئی۔ وکیل بابر اعوان نے عدالت میں کہا کہ وزیراعظم ، وزیر داخلہ ، آئی جی اور چیف کمشنر ذمے داری لیں، اس سے نیچے اگر کوئی ہو تو اس کی ذمے داری کو نہیں مانیں گے۔دوران سماعت مدعی مقدمہ محسن شاہ نواز کی جانب سے وکلا نے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی استدعا کردی، جس میں کہا گیا کہ واضح قانون ہے کوئی بھی ضمانت قبل از گرفتاری پر پیش نہ ہو تو ضمانت خارج ہوتی ہے۔ عمران خان لاہور ہائیکورٹ بھی پیش ہوئے، کیا یہ عدالت نہیں ہے؟۔ عدالت میں مدعی مقدمہ کی جانب سے عمران خان کی ضمانت خارج کرنے کی استدعاکردی گئی۔ایڈیشنل سیشن جج نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ یہ پہلی بار ہے، کہا جا رہا ہے کہ عدالت دوسری جگہ چلی جائے۔ عدالت تو یہیں رہنی ہے، عدالت تو کہیں نہیں جانی۔ بابر اعوان نے جواب دیا کہ سابق وزیر اعظم کو بھی گولیاں پہلی بار ماری گئی ہیں۔ آنا تو ضروری ہے لیکن جان بچانا بھی ضروری ہے۔جج نے کہا کہ کورٹ کی منتقلی کا فیصلہ تو ہم کر بھی نہیں سکتے۔ آپ کی اس استدعا پر غور ہو سکتا ہے کہ کل تک رکھ لیں۔