نیو یارک (رضوان عباسی سے)اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا 79وں اجلاس کے آغاز کے ساتھ ہی عالمی بحرانوں کا حل تلاش کرنے کا وقت آن پہنچا ، نیویارک میں عالمی رہنما ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو چکے ہیں، جہاں موسمیاتی تبدیلی، جوہری ہتھیاروں کا خاتمہ، اور عالمی امن جیسے اہم مسائل پر گرم بحث ہونے والی ہے ،
وزیر اعظم میاں شہباز شریف بھی نیو یارک کے لئے روانہ ہو گئے ،وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اس اجلاس کے حوالے سے اپنی توقعات کا اظہار کیا ہے، انہوں نے کہا کہ وہ عالمی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت میں عالمی مسائل، امن کے فروغ، ترقی، اور موسمیاتی تبدیلی کے امور کو اجاگر کریں گے۔
وزیراعظم نے واضح کیا کہ وہ اس عالمی فورم سے پاکستان کا نقطہ نظر پیش کریں گے اور پاکستان کے مفادات کی ترجمانی کریں گے، ساتھ ہی بین الاقوامی شراکت داری کو مستحکم کرنے کی کوششوں کا بھی ذکر کریں گے۔
یہ اجلاس بین الاقوامی تعاون کا ایک اہم موقع ہے، جس میں عالمی چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے۔اجلاس کے آغاز پر اہم مقررین کی اہم تقاریر سے کریں گے.. پہلا خطاب برازیل کے صدر لوئز اناسیو لولا موسمیاتی چیلنجز پر برازیل کا مؤقف پیش کریں گے جبکہ دوسرا خطاب امریکی صدر جو بائیڈن عالمی امن اور جغرافیائی مسائل پر امریکہ کی حکمت عملی کو اجاگر کریں گے۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان تیسرے خطاب میں مشرق وسطیٰ کے تنازعات اور امن کی کوششوں پر زور دیں گے۔ اردن کے شاہ عبداللہ دوم چوتھا خطاب کریں گے اور فلسطین کے مسئلے پر اپنا مؤقف پیش کریں گے۔
وزیراعظم میاں شہباز شریف کا جنرل اسمبلی سے خطاب 27ستمبر کو متوقع ہے، وزیراعظم کی مختلف ممالک کے سربراہان سے ملاقاتوں کا بھی امکان ہے۔ یہ اجلاس صرف ایک بات چیت نہیں، بلکہ عالمی بحرانوں کا حل تلاش کرنے کا سنہری موقع ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اطلاعات عطا تارڑ بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہوں گے جبکہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار وزیراعظم کے ہمراہ امریکا نہیں گئے۔ دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کے مطابق اہم سفارتی مصروفیات کی وجہ سے اسحاق ڈار جنرل اسمبلی اجلاس میں نہیں جائیں گے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کی تیاریوں کی وجہ سے ان کا اقوام متحدہ کا دورہ بھی منسوخ کیا گیا ہے، ترجمان نے مزید کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لئے روانہ ہوں گے، اور ان کا طے شدہ شیڈول برقرار ہے۔
وقت ختم’: جلسے کی لائٹس بند، ڈی سی لاہور کی پی ٹی آئی کو کارروائی کی دھمکی