اسلام آباد(نیوز ڈیسک )قومی احتساب بیورو (نیب) ترامیم کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت آج صبح 11:30 بجے ہوگی۔ کیس میں مرکزی فریق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوں گے۔ تاہم ابھی تک یہ نہیں بتایا گیا کہ آیا اس سماعت کو براہ راست نشر کیا جائے گا یا نہیں۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ میں خفیہ اداروں کے اہلکاروں کے داخلے پر پابندی عائد
سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بینچ نے عمران خان کی درخواست منظور کرتے ہوئے نیب ترامیم کو کالعدم قرار دے دیا۔ وفاقی حکومت نے اس فیصلے کے خلاف پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے تحت اپیل دائر کی۔ پہلی سماعت گزشتہ سال اکتوبر میں ہوئی تھی اور دوسری سماعت دو روز قبل ہوئی تھی۔
خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر دلائل دینے کی درخواست منظور کرلی تھی۔ سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کے ذریعے دلائل دینے کی اجازت دے دی۔سماعت کے دوران سابق وزیراعظم عمران کا خط سپریم کورٹ میں پیش کیا گیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ خط کے مطابق پی ٹی آئی بانی ذاتی حیثیت میں پیش ہونا چاہتے ہیں۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ مجھے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ خود پیش ہونا چاہتے ہیں یا وکیل کریں گے۔ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ ذاتی حیثیت میں پیش ہونا چاہتے ہیں تو کیسے روکا جا سکتا ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ معاملہ ذاتی حقوق کا نہیں قانون میں ترامیم کا ہے۔ اگر ذاتی معاملہ ہوتا تو وہ ضرور پیش ہوتے۔
ایک عام آدمی عدالت کی مدد کیسے کر سکتا ہے؟ اگر عدالت میں پیشی کو کسی اور مقصد کے لیے استعمال کرنا ہے تو اس کا جائزہ لیا جائے گا۔