Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

امت کیلئے تحفہ قلندر پاک، سماعت سورہ الرحمن دعا بھی، شفاء‌بھی

قلندر پاک بابا بخاری کادکھی انسانیت کیلئےسماعت سورہ رحمن کا تحفہ
قلندر پاک بابا بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے دکھی انسانیت کادرد لئے سورہ الرحمن سے موذی امراض سے بچائو کیلئے دنیا بھر کے مسلمانوں کیلئے ایک پیغام چھوڑا کہ تم رب رحمن کی رحمتوں کے سائے میں آئو وہ تمہاری ہر آروزو پورے کرے گااور تمہارے تمام جسمانی وقلبی امراض دور کرنے والا بھی وہی ہے جس نے نہ صرف تمہیں بلکہ دوجہاں کو تخلیق فرمایا۔۔ تم رب رحمن کے سامنے پیش ہوکر پکارو تو سہی وہ تمہاری پکار نہ سنے تو وہ رب نہ ٹھہرے لیکن تمہیں رب رحمن سے مانگنے کا سلیقہ نہیں ۔ بابا قلندر پاک رحمۃ اللہ علیہ نے نہ صرف اُمت مسلمہ پر مہربانی فرمائی بلکہ غیر مسلموں نےبھی آپ کے فیض رحمت سورہ رحمن اور قصیدہ بردہ شریف کی سماعت سے فیض یابی حاصل کی ۔بابا قلندر پاک کے فیض رحمت کے ایسے بہت سے واقعات موجود ہیں جن کا تذکرہ کرتے جائیں تو ایک ضغیم کتاب بنتی ہے ۔۔

وارث قلندر پاک بابا جان فرماتے ہیں کہ قلندر پاک رحمۃ اللہ فرمایا کرتے تھے کہ بابا ہم مردوں کو زندہ نہیں کرنے آئے بلکہ ہم مردہ دلوں کو زندہ کرنے آئے ہیں کیونکہ جو مرگیا خواہ زندہ دل تھا یا مردہ ۔۔ قبر میں پہنچ گیا اب وہ جانے اور اللہ کی رحمت لیکن جو زندہ ہیں لیکن مردہ دل ہیں تو وہ اپنے رب رحمن کے سامنے پیش ہونے سے قبل ہی پیش ہوکر اپنے مردہ قلوب کو زندہ کرلیں تو رب رحمن کے سامنے بروز قیامت شرمندگی سے تو بچ جائیں گے ۔۔ کیونکہ اللہ سے محبت کا تقاضا ہے کہ آپ کے دل میں اللہ اور اس کے رسول پاک سے محبت بڑھے اور آپ کے لمحات رب رحمن اور رسول پاک سے محبت سے سرشار رہیں ۔اور عاشق اللہ ورسول ہونے کیلئے دلوں کو زندہ رکھنا اور اپنے نفس کی مخالفت کرنا ہی اولین ہوناچاہیے ۔۔ سماعت سورہ الرحمن مردہ دلوں کو جلا بخشتی ہے ۔ کیا معلوم ایک علاج کے بہانے ہی کسی کا قرآن کے ساتھ دِ ل لگ جائے اور وہ اس کے احکامات کو اپنی زندگی میں لے آئے تو دنیا کیساتھ ساتھ اس کی آخرت بھی سنور جائے ۔
سورہ الرحمن کی تلاوت جہاں انسان کو ثواب کا حق دار او ر رب کا قرب عطا کرتی ہے وہیں اس کا سننا بھی بے تحاشا فوائد دیتا ہے۔ہر وہ انسان جو کسی بھی قسم کی پریشانی ، مسئلے یا پیچیدہ بیماری کا شکار ہو تو وہ سورہ الرحمن کے سننے سے اپنے سارے مسائل حل کرسکتا ہے۔

’’اور جب قرآن پڑھا جائے تو اسے کان لگا کر سنو اورخاموش رہو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔‘‘(سورہ اعراف:204)
قرآن کی تلاوت جب خاموشی کے ساتھ سنی جائے گی تو اللہ بھی رحم کرے گااوراس رحم کی وجہ سے سننے والے کے جوبھی مسائل ہوں گے وہ ختم ہوجائیں گے۔قرآن سنتے ہوئے آپ تخیل کے پردے میں قرآن کے الفاظ اور معانی پر غور کرسکتے ہیں اور اس سورہ میں جو جو نعمتیں اللہ نے بیان کی ہیں ،اپنی زندگی میں ان کا جائزہ لے سکتے ہیں ۔جب آپ غور سے یہ سب سنیں گے تو یقینا آپ کی آنکھیں بھر آئیں گی اور آپ کو ادراک ہوجائے گا کہ اللہ نے کس قدر نعمتوں سے آپ کو مالا مال کیا ہے۔اس کے ساتھ قاری عبدالباسط کی آوا ز میں سننا اس لیے ہے کہ باقی قراء حضرات کی آوازوں پربھی تجربات ہوئے لیکن جو نتائج قاری عبد الباسط کی آواز میں ملے وہ کسی اور میں نہیں مل سکے۔عین ممکن ہے کہ قاری عبدالباسط نے بڑے ہی خلوص اور شوق کے ساتھ یہ تلاوت کی ہو اور اس کی برکت سے آج اس قدر شاندار فوائد مل رہے ہوں۔

سورہ الرحمن ایک ایسی سورہ ہے جس کو قرآن کریم کا دِل کہا جاتا ہے ۔اس میں اللہ تعالیٰ نے ان تمام نعمتوں کا ذکر کیا ہے جوانسانوں کو عطا کی گئی ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ یہ واحد سورت ہے جس میں اکتیس بار اللہ نے انسان کو دعوتِ فکر دی ہے کہ تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلائو گے ۔اس سورت کی خاص بات اس کی ابتدائی چار آیات ہیں جن میں اللہ تعالیٰ نے بڑی قیمتی باتیں کی ہیں۔پہلی آیت میں اپنے بارے میں بتایا ہے کہ ’’میں الرحمن یعنی رحم کرنے والا ہوں‘‘۔رحمان کا مطلب ہے :ایک ایسی ذات جس کی رحمت ٹھاٹے ماررہی ہو،یعنی جوش میں ہو اور یوں یہ تمام انسانیت کے لیے ایک بڑی خوش خبری ہے۔دوسری آیت میں اللہ نے قرآن کے بارے میں بات کی ہے ۔

قرآن’’ام الکتاب‘‘ یعنی تمام کتابو ں سے افضل ہے۔تیسری آیت میں انسان کی بات ہے۔انسان’’اشرف المخلوقات‘‘ اورزمین پر اللہ کا خلیفہ ہے۔چوتھی آیت میں ’’بیان‘‘ یعنی بولنے کا ذکر ہے ۔اللہ نے انسان کو جتنی بھی نعمتیں دی ہیں ،ان میں سے اکثر دوسرے جانداروں کو بھی حاصل ہیں لیکن ’’بولنا‘‘ ایک ایسی نعمت ہے جو صرف انسان کو حاصل ہے اور یہی قابلیت اس کو دوسرے حیوانوں سے ممتاز کرتی ہے ۔

پرائم ٹی وی سے سورہ رحمن کے فوائد پر مشتمل پروگرام پوری دنیا میں لائیو دکھایا گیا جس میں بتایا گیا کہ کس طرح سورہ رحمن کی تلاوت سننے کے ساتھ ساتھ انسان اپنے جسم میں حرارت محسوس کرتا ہے اور تلاوت سن لینے کے بعد آدھا گلاس پانی پینے سے اس کوایسا ہی سکون ملتا ہے گویاکسی نے جلتے انگاروں پر پانی ڈال دیا ہو۔

سورہ الرحمن کی سماعت کایہ عمل اس قدر پر تاثیر ہے کہ نہ صرف اہل ایمان بلکہ غیر مسلم بھی اس سے مستفید ہوتے ہیں۔چنانچہ اوپر جن خاتون سرجن کاذکرکیا گیا ،ان ہی کا کہنا ہے کہ ایک دفعہ ایک مریض بڑی تشویشناک حالت میں ہسپتال لایا گیا ۔اس کا علاج چل رہا تھا لیکن کوئی فرق نہیں پڑرہا تھا ، چنانچہ میں نے انہیں سورہ الرحمن سنانا شروع کردیا۔ایک دِن کسی مصروفیت کی وجہ سے میں انہیں نہ سناسکی ۔جب میں مریض کے پاس آئی تو میں نے پاس بیٹھی عورت سے پوچھا کہ آپ نے آج انہیں تلاوت سنائی ہے۔انہوں نے کہا :آپ نےسماعت کاجو طریقہ بتایا ہے اس سے ہمارے مریض کو بہت فرق پڑ رہا ہے۔بات دراصل یہ ہے کہ ہم لوگ عیسائی ہیں ۔تو کیا ہم بھی یہ عمل کرسکتے ہیں ؟ میں نے کہا :جی بالکل ، یوں انہوں نے اس کو جاری رکھا اور وہ مریض بالکل تندرست ہوگیا۔
سننے کا طریقہ
سورہ الرحمن سننے کا عمل انتہائی آسان ہے ۔آپ کو کوئی بھی پریشانی ہو ،کوئی راستہ نہ سجھائی دے رہا ہو یا کسی بھی بیماری میں مبتلاہوں ۔صبح ،دوپہر ، شام آنکھیں بند کرکے قاری عبدالباسط (مصری) کی آواز میں بغیرترجمے والی سورہ الرحمن سنیں۔ہردفعہ سننے کے بعد آدھا گلاس پانی پئیں۔پانی پیتے ہوئے آنکھیں بندرکھیں اور تین باردِل میں ’’اللہ‘‘ کہہ کر تین گھونٹ میں پانی پئیں۔یہ عمل سات روز تک جاری رکھیں۔

وارث قلندر پاک سید بابا جان سید شاکر عزیر فرماتے ہیں کہ اس کا مقصد کسی بھی طرح یہ نہیں کہ بیماری کے دوران ہومیو پیتھک یا ایلو پیتھک کے علاج سے صرف نظر کردیا جائے ۔ جبکہ رب کائنا ت نے قرآن پاک میں فرمایا ہے کہ انسان کو دوائیوں کا بھی طریقہ عطا فرمایا یعنی حکمت سے نوازا ۔۔ حکمت سے انکار نہیں لیکن شفا من جانب بااللہ ہےایک چھوٹی سی پھکی بڑے مرض پر کام کرجائے تو ایک چھوٹا مرض درجنوں ادویات کھانے کے بعد بھی طویل ہوجائے یہ سب رب رحمن کے قبضہ قدرت میں ہے حکمت اور ڈاکٹر ی یہ سب اپنی جگہ اہمیت کے حامل ہیں البتہ سورہ الرحمن سننے کے اس عمل سے ہزاروں لاکھوں لوگوں نے فائدہ اٹھایا ہے اور اب بھی لے رہے ہیں۔

جس طرح خوراک جسم پر اثر انداز ہوتی ہے اسی طرح ’’سننا‘‘ بھی انسان کو جسمانی اور روحانی ترقی دیتا ہے۔اور اگر یہ ’’سننا‘‘ اللہ کا مقدس کلام ہو تو پھر ثواب کے ساتھ ساتھ بھرپور فوائد بھی ملتے ہیں۔کیا پتا علاج کے ہی بہانے ،کسی کا قرآن کے ساتھ دِ ل لگ جائے اور وہ اس کے احکامات کو اپنی زندگی میں لے آئے تو دنیا کے ساتھ ساتھ اس کی آخرت بھی سنور جائے گی۔