اہم خبریں

آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا دورہ ایران،اہم ملاقاتیں

تہران ( اے بی این نیوز   )پاکستان آرمی کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کی سربراہی میں ایران کا دو روزہ دورہ کرنے والے وفد سے ملاقات میں ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی نے سرحدی منڈیوں کی ترقی اور پاکستان کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون پر زور دیا۔پاکستانی افواج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر باجوہ کی ایران کی سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتوں کا سلسلہ اتوار کو بھی جاری رہا۔اتوار کو اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کے ساتھ ملاقات میں سرحدوں کے تحفظ، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور جغرافیائی سالمیت کے لیے مل کر کام کرنے پراتفاق کیا گیا ہے۔ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ’ارنا‘ کے مطابق ایرانی صدر مملکت آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی سے اتوار کو پاکستان کے فوجی سربراہ جنرل سید عاصیم منیر باجوہ نے ملاقات کی۔ارنا کے مطابق ملاقات کے دوران ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے پاکستان کے ساتھ سرحدوں کو محفوظ بنانے، توانانی، اقتصادی، تجارتی اور سماجی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ایران پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے اس حکمت عملی کو عملی جامہ پہنانے کے طریقوں پر غور کر رہا ہے۔ ایرانی صدر نے زور دے کر کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں مزید بہتری لانے کے لیے سرگرمیوں میں تیزی لائی جائے۔’ارنا‘ کے مطابق آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے پاکستانی فوج کے کمانڈر جنرل سید عاصم منیر کے ساتھ ملاقات میں دونوں ممالک کی قومی سلامتی، سرحدوں کو محفوظ بنانے، اقتصادی، سماجی شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کو وسعت دینے سے متعلق اسلامی جمہوریہ ایران کی حکمت عملی سے آگاہ کیا۔ اتوار کی دوپہر کو ہونے والی ملاقات میں ایرانی صدر نے توانائی کے شعبے میں تعاون کا خصوصی ذکر کیا اور اس سے متعلق فوری جامع حکمت عملی اپنانے کے طریقوں پر غور کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو توانائی کے شعبے میں تعاون کو مزید آگے بڑھانے کے لیے فوری اقدامات اٹھانے چاہییں۔ ایرانی صدر نے جنرل عاصم منیر سے کہا کہ ہمسایہ مسلم ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہے۔ ایران نے صدر نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے دونوں ممالک کی جانب سے سنجیدہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ان اقدامات میں دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدوں پر فوری عمل درآمد کرنا۔ اقتصادی اور تجارتی تعاون کو مزید فروغ دیناشامل ہونا چاہیے۔ایرانی صدر کا مزید کہنا تھا کہ جب پاکستان اور ایران 2 اسلامی مملک آپس میں اچھے پڑوسی بنیں گے تو اس کے نتیجے میں سیاسی تعلقات کی سطح میں بھی بہتری آئے گی۔آیت اللہ رئیسی کا کہنا ہے کہ ایران کی اپنے پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کی پالیسی عالم اسلام کے لیے ایک بہت قیمتی اثاثہ اور موقع ہے جس سے فائدہ اٹھایا جانا چاہیے۔پاک فوج کے سربراہ نے اس موقع پر دونوں ممالک کی طویل مشترکہ سرحد کا ذکر کرتے ہوئے پاکستان اور ایران کے درمیان اقتصادی و تجارتی اور سرحدی رابطوں کو وسعت دینے پر زور دیا تاکہ سیکیورٹی کی صورت حال کو مزید بہتر بنایا جا سکے ۔

متعلقہ خبریں