ساہیوال (نیوزڈیسک) پنجاب کے مختلف علاقوں ساہیوال ، بھکر ، جہانیاں میں مفت سرکاری آٹاتقسیم کے دوران بدنظمی اور پولیس تشدد سے 2 خواتین جاں بحق ، 47 افراد زخمی ہوگئے، ذرائع کے مطابقبہاولپور کے علاقے مبارک پور میں مفت آٹا سینٹر بدنظمی کا شکار ہوگیا جس پر اسسٹنٹ کمشنر الماس ثاقب آپے سے باہر ہوگئے شہریوں کو اسسٹنٹ کمشنر نے تشدد کا نشانہ بناڈالا۔اسسٹنٹ کمشنر الماس ثاقب نے غریب شہریوں پر تھپڑوں اور مُکوں کی بارش کردی۔اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے آٹا سینٹر پر شہریوں پر تشدد کیے جانے کی ویڈیو آج نیوز نے حاصل کرلی۔ایجنٹ مافیا شہریوں سے مفت آٹا وصولی پر 200 روپے وصول کرنے لگا، خواتین کی شکائت پر اسسٹنٹ کمشنر بھپر گئے۔دوسری جانب بہاولپور میں غریبوں کے لئے آٹے کا حصول مشکل سے مشکل ہوگیا، مستحق خاندانوں کے لئے مفت آٹے کی فراہمی کے مرکز نور پور نورنگا پر انتظامیہ کی ناقص کارکردگی سامنے آگئی۔مفت آٹا سینٹر پر آٹے کی کمی کی وجہ سے خواتین میں بھگدڑ مچ گئی، جس میں متعدد خواتین بے ہوش ہوگئیں جبکہ ایک خاتون کی ٹانگ ٹوٹ گئی، خاتون کے ساتھ آیا 8 سالہ بچہ بھی بے ہوش ہوگیا۔حالت غیر ہونے والی خواتین اور بچے کو ریسکیو ٹیم نے طبی امداد کے بعد اسپتال منتقل کردیا۔3 ہزار سے زائد شہری آٹے کے حصول کے لئے لائنوں میں لگے رہے تاہم گھنٹوں تک آٹے کی فراہمی معطل رہی۔آٹا سینٹر انتظامیہ عوام کے رش کو کنٹرول کرنے میں مکمل ناکام رہی۔شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ عملے اور آٹے کا کوٹہ بڑھائے۔جہانیاں میں ضلعی انتظامیہ کی ناقص حکمت عملی کے باعث کرکٹ اسٹیدیم میں آٹا سینٹر پر بھگڈر مچ گئی، ایک خاتون کا بازو ٹوٹ گیا جبکہ 10 خواتین بے ہوش گئیں۔بھگڈر میں اسسٹنٹ کمشنر اقراء مصطفی بھی پھنسی رہی، ریسکیو اہلکاروں نے 20 سے زائد خواتین کو طبی امداد کے بعد اسپتال منتقل کیا۔آٹا پوائنٹ پر ناقص انتظامات پر خواتین نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔