تہران (اے بی این نیوز)ایران نے اپنی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو سخت نتائج کی دھمکی دی ہے۔ ایرانی ایٹمی توانائی ادارے نے تصدیق کی ہے کہ ”دشمن“ نے فردو، نطنز اور اصفہان کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا، جسے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔
ایران نے واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ وہ ان حملوں کا منہ توڑ جواب دے گا۔ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکہ اب باقاعدہ جنگ میں داخل ہوچکا ہے اور اس نقصان کا مکمل ذمہ دار خود ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’امریکہ تھوڑا انتظار کرے، وہ ان حملوں کی سزا ضرور بھگتے گا۔ایرانی پاسداران انقلاب نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اب مشرق وسطیٰ میں موجود تمام امریکی اثاثوں کو نشانہ بنائے گا۔ ترجمان پاسداران کا کہنا تھا کہ ’ہمارے لیے اب جنگ شروع ہوچکی ہے، ہم ہر محاذ پر جواب دیں گے۔دوسری جانب ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے بھی جوہری پروگرام کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن مقاصد اور عوامی فلاح کے لیے ہے۔
انہوں نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران واضح کیا کہ تہران ہمیشہ اس بات کی ضمانت دینے کو تیار رہا ہے کہ اس کا پروگرام فوجی نوعیت کا نہیں۔
مسعود پزشکیان کا کہنا تھا کہ پرامن جوہری توانائی کا حصول ایران کا قانونی و فطری حق ہے اور یہ حق جنگ یا دھمکی کے ذریعے ایران سے نہیں چھینا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران نے ہمیشہ عالمی قوانین کی حدود میں رہ کر اپنا نیوکلیئر پروگرام جاری رکھا ہے، اور اب اس پر حملہ نہ صرف بین الاقوامی ضابطوں کی خلاف ورزی ہے بلکہ ایک ریاست کے بنیادی حق پر حملہ ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا نے فردو جوہری سائٹ حملے میں 6 بنکر بسٹر بم استعمال کئے، امریکی میڈیا