لاہور (اے بی این نیوز)صوبائی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں متحد ہونا ہوگا۔ جہاں پر تحریک انصاف کا فسادی ٹولہ بیٹھا ہو ،جو مذمت بھی نہ کرے۔ اپنی فوج پر چڑھ دوڑھے وہاں پر متحد ہونا مشکل ہے۔
ہمیں ایک نیا نیشنل ایکشن پلان بنانا ہوگا،وزیراعظم نے معاملے کو اچھی طرح ٹیک اپ کیا ہے۔ کے پی میں ایک دھماکہ ہوا ہے، اللہ پاک سب کی حفاظت کرے ،حالات نازک ہیں۔ ایک شخص کو بچانے کی جنگ کے بجائے ہمیں ملک بچانے کی بات کرنی چاہئے۔
ملک سب کا ہے تحریک انصاف کو اپنے قیدی کی بجائے کے پی کے عوام کا خیال رکھنا ہوگا۔ امن و امان برقرار رکھنا صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے اس سے یہ نہیں بھاگ سکتے۔ مجرموں کو حکومت کے ساتھ نہیں بٹھا سکتے،پی ٹی آئی کے باقی لوگ حکومت کیساتھ بات کر سکتے ہیں۔
خیبر پختونخوا کی حکومت افغانستان میں وفودبھجوانے میں مصروف ہے۔ کل قومی اسمبلی کے اجلاس میں پی ٹی آئی کی طرف سے ایک مذمت کا لفظ نہیں بولا گیا۔ اسمبلی میں موجود پی ٹی آئی کے لوگوں کو بی ایل اے کیخلاف بولنا چاہیے تھا۔
مزید پڑھیں :عمران خان اور 9 مئی کیسز کی جے آئی ٹی کے سربراہ عمران کشور مستعفی