اپر کرم ( اے بی این نیوز )اپر کرم میں انسانی المیہ جنم لے چکا ، اشیائے خوردونوش، ادویات ، ایندھن، سمیت دیگر ضروریات کا ذخیرہ ختم ۔ لوگ فاقہ کشی پر مجبور۔ ضلع کرم کے علماء کا صوبائی مشیر اطلاعات کے خلاف احتجاج ۔ کہا بیرسٹرسیف جھوٹ پر جھوٹ بول کر محصور عوام کے زخموں پر نمک پاشی کر رہے ہیں۔ علاج نہ ہونے سے بچوں کی اموات کی تردید کی بجائے شہریوں کے مسائل پر توجہ دی جائے۔ فیصل ایدھی کہتے ہیں 72دن سے بعد سڑک کھولنا انتہائی ضروری ہے۔ لوگ اذیت ناک مرحلے سے گزر رہے ہیں۔ ادھرپاراچنار میں راستوں کی بندش سے سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے غیر معینہ مدت تک بند کردئیے گئے۔ ۔ وزیر اعلی پنجاب نے ائر ایمبو لینس بھجوا دی۔ ۔ ۔ مریضوں کو راولپنڈی منتقل کیا جاسکے گا۔ ادھر دوسری ط رف ضلع کرم میں تمام بنکرز ختم کرنے کا فیصلہ ۔ پشاور میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیرصدارت خیبرپختونخوا ایپکس کمیٹی کا اجلاس ۔ کمانڈر پشاور۔ چیف سیکرٹری۔ آئی جی اور متعلقہ کابینہ ارکان کی شرکت ۔ اجلاس میں کرم میں قیام امن کیلئے صوبائی حکومت کے اقدامات کاجائزہ ۔ لوگوں کو اشیائے ضروریہ کی فراہمی اور قیام امن کیلئے مزید اہم فیصلوں کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں :جج ارشد ملک ویڈیو اسکینڈل،عدالت نے سلیم رضا،ناصربٹ کو بری کردیا