کابل(نیوزڈیسک)افغانستان کی وزارت برائے کان کنی اور پٹرولیم (ایم او ایم پی) نے کہاہے کہ صوبہ سر پل میں واقع قشقری کنویں سے آزمائشی طور پر تیل نکالنے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مائنز اور پیٹرولیم کے وزیر شہاب الدین دلاور نے کہا کہ اس صوبے کا تیل ملک کے اہم اقتصادی وسائل میں سے ایک ہے۔شہاب الدین نے کہا کہ اس تیل سے حاصل ہونے والی آمدنی کو ملک میں دیگر منصوبوں کے نفاذ کے لیے استعمال کرنا امارت اسلامیہ کی ترجیحات میں شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں صوبے میں قشقری تیل کے کنوؤں سے روزانہ 100 ٹن تیل نکالا جائے گا۔دوسری جانب ماہرین کا کہنا تھا کہ اس علاقے سے روزانہ 150,000 ڈالر مالیت کا 200 ٹن تیل حاصل کیا جا سکے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کانوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کو ملک کی ترقی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔سرپل اور فاریاب صوبوں میں قشقری، بازار کامی اور زمردسائی کے نام سے تیل کی تین فیلڈز ہیں، جن کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس علاقے میں مستحکم ذخائر کی مقدار کا تخمینہ 87 ملین بیرل ہے۔طالبان کی حکومت اقتدار سنبھالنے کے بعد سے افغانستان کی کانوں میں خاص طور پر چین سے سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔