Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

الزائیمر کی نئی ادویات متعارف، فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی نے منظوری دیدی

واشنگٹن(اے بی این نیوز) فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (ایف ڈی اے) نے الزائیمر کو سست کرنے والی پہلی دوا منظور کرلی۔یہ ادویات دنیا کی مہنگی ترین دواوں میں شامل ہے جس کی سالانہ قیمت 26000 ڈالر تعین کی گئی ہے ۔ یہ دوا ’لیکمبی‘ نامی جاپانی کمپنی آئسائی نے تیار کی ہے جو لیسنمیب کے برانڈ نام سے فروخت کی جارہی ہے، اس دوا کو رگوں کے ذریعے بدن میں داخل کیا جاتا ہے جو دماغ میں جمع ہونے والے ایمی لوئڈ اجزا کو روکتی ہے۔ لیسدار ایمی لوئڈ الزائیمر کی مرکزی وجہ ہیں۔ جتنا ایمی لوئڈ جمع ہوگا الزائیمر کا مرض اتنا ہی بڑھتا جاتا ہے۔اولین تجربات سے ثابت ہوا ہے کہ یہ دوا ایک عرصے تک استعمال کرکے دماغ میں ایمی لوئڈ کو 27 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے جو ایک غیرمعمولی پیشرفت ہے۔ اس طرح یہ دوا صرف امریکا میں ہی 60 لاکھ افراد کو فائدہ دے سکتی ہے جو اس کیفیت میں گرفتار ہیں۔لیکن ابتدائی تجربات میں اس دوا کے انتہائی مضر، ضمنی اثرات سامنے آئے ہیں جو اس کی اچھائیوں پر پانی بھیر سکتی ہیں۔ کل 1795 افراد نے یہ دوا استعمال کی تو 17 فیصد افراد کے دماغ میں سوجن اور خون کا اندرونی رساؤ واقع ہوا۔ یہی وجہ ہے کہ دوا کھانے والوں کی اسکیننگ اور مسلسل نگرانی کی ضرورت ہوگی۔بقیہ افراد نے سر میں دردِ کی شکایت کی تاہم دماغی سوجن کچھ دیر میں کم ہوکر نارمل ہوگئی۔ ان سب باتوں کے باوجود یہ ایک اہم دوا ہے جو براہِ راست الزائیمر کی وجوہ کو کنٹرول کرتی ہے۔