عمران خان، سزا معطل، پھرگرفتار

عمران خان کی توشہ خانہ کی سزا معطل، ختم نہیں ہوئی، نااہلی برقرار رہے گی، سائفر مقدمے میں گرفتاری جاریOسستی بجلی ناممکن قرار،آئی ایم ایف کو ناراض نہیں کرسکتے،6 قِسطوں کافیصلہO صدر کی تنخواہ میں تین سال پہلےسےلاکھوں روپےاضافہ، بھاری بقایاجات ملیں گے،صدر کا مطالبہ منظور! (کس کارکردگی پر؟)O شہبازشریف ، سکیورٹی میں اضافہ،چار بڑی ڈبل کیبن گاڑیاں ،دوسری گاڑیاں،متعددپولیس اہلکار،جان کو خطرہ ہےO ’’9 مئی کوفوجی تنصیبات پرحملوں کا باقاعدہ منصوبہ بنایاگیا، میں بھی شریک تھا‘‘پرویز خٹکO عمران خان کی سزامعطل ہونےپرشہباز شریف آگ بگولا،سپریم وہائی کورٹوں کےچیف جسٹس کے خلاف ناقابل اشاعت گالی نمازبان!O دریائےچترال پر ڈولی پھنس گئی،3مسافربچالئے گئےO چین کانیانقشہ، بھارتی مقبوضہ علاقے اروناچل پردیش چین میں شامل! بھارت کاشدید ردعملO بھارت،مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال عارضی ہے! سپریم کورٹ میں بھارتی قانونی نمائندہ کا بیان، عدالت نےبحالی کاٹائم فریم مانگ لیاO بجلی،نیپرا،دوروپے سات پیسےیونٹ مزید اضافہ کی تیاریO کراچی،جےیوآئی سندھ کےامیرمولانا عبدالصمدہالیجوی انتقال کرگئے،عمر80 سال ،15بیٹے بیٹیاںO لاہور:کروڑوں روپے کے مسروقہ موٹرسائیکل خریدنےوالے تین کباڑیئے گرفتارO موٹروے پولیس نے6 لاکھ روپےکا موبائل فون مالک کولوٹادیاO عمران خان سے بشریٰ بیگم کی دوگھنٹے، دو بہنوں علیمہ اور عظمیٰ کی سواگھنٹہ ملاقاتO کراچی:بُھوکا شیرشاہراہ فیصل پرنکل آیا، شہری پرحملے، پکڑاگیا،مالک گرفتارO اٹک جیل کی سکیورٹی میں زبردست اضافہ، سائفر کیس کی سماعت جیل کے اندرO لاہور، ڈرون طیارہ، 10 کلو ہیروئن پکڑی گئیOواپڈاافسروں کا مفت بجلی بندکئے جانےکےخلاف مظاہرہ (ریلوے کے ایک لاکھ ملازمین مفت سفرکرتے ہیں،اربوں کانقصان)Oالیکشن کی تاریخ: پیپلزپارٹی اور ن لیگ ایک دوسرے کے سخت مخالفO ڈالر320 روپے، سٹاک ایکس چینج سخت مندی!O پاکستان سٹیٹ آئل 740 ارب خسارہ!
٭بجلی میں عوام کو ریلیف دینےکےچارروز تک اجلاس ناکام رہے۔ حکومت کی لاچاری اورمجبوری کہ آئی ایم ایف نے پُشت پرہاتھ باندھ رکھے ہیں، آنکھوں پر پَٹیاں ہیں، زبان بند کردی گئی ہےکہ آقا کےسامنے زبان نہیں ہلا سکتےجوحکم دیاگیا ہے اس پرحرف بحرف عمل لازمی ورنہ امدادبند!! ایک پراناواقعہ یاد آ گیا۔ ایران کا بادشاہ، رضاشاہ پہلوی،دوسری شادی کےبعدملکہ فرح کے ساتھ پاکستان آیا۔ ایوب خان نے بےحدوحساب پذیرائی کی۔ گورنرہائوس لاہورمیں اعلیٰ ترین محفل سجائی گئی۔ بڑےبڑےموسیقاربلائےگئے۔ اس وقت فلمی دنیاکی ممتاز ترین اداکارہ ورقاصہ ’نیلو‘ کورقص کےلئےبلایابلکہ حکم دیاگیا۔ نیلوخوددارخاتون تھی، آنےسےانکارکردیا۔ اسےاتنا دھمکایاگیاکہ اس نےبڑی تعداد میں نیند آورگولیاں کھا لیں اور بےہوشی کےعالم میں ہسپتال پہنچ گئی۔ اس پر ایوب خان کےازلی مخالف حبیب جالب نے آشوب لکھا کہ ’’تُو کہ ناواقفِ آدابِ شہنشاہی تھی…رقص زنجیر پہن کربھی کیاجاتاہے‘‘ کمال کاشہرآشوب تھا۔ بعدمیں ’زرقا‘ فلم میں نیلو پرہی اس نظم کےساتھ رقص فلمایاگیا۔ سینماگھرکےباہر بےتحاشارش ہوتاتھا۔ نیلواداکارشان کی والدہ ہیں۔ فلم زرقادوسرے ممالک میں بھی بہت چلی۔ حبیب جالب ایوبی مارشل لاکو باربارللکارتااورجیل جاتا رہا،لاٹھیاں کھائیں۔میں نےاسےمال روڈپرپولیس کی لاٹھیاں کھاتے،باربارگرتے اورپھراٹھ کرایوب خان کے نافذکردہ آئین کےبارے میں گاتےسُناکہ’’ایسےدستورکو، صُبح بےنُورکومیں نہیں مانتا، میں نہیں مانتا‘‘ حبیب جالب کے نیلو کے بارے میں گانے کے ایک دو مزید اشعار اورسُن لیجئےکہ ’’اہل ثَروَت کی یہ تجویز ہےکہ سرکش لڑکی تجھ کودربار میں کوڑوں سے نچایا جائے ناچتے ناچتے ہو جائے جو پائل خاموش پھر نہ تازیست تجھےہوش میں لایاجائے‘‘ ٭قارئین کرام، معذرت کہ بات دوسری طرف نکل گئی…مگر کیا یہ استعارہ ہماری موجودہ حالت پر پورا نہیں اُترتا؟ہمیں ابدتا ابد آئی ایم ایف، چین، عرب، عرب ممالک، عالمی وایشیائی بنکوں وغیرہ کاغلام بنادیاگیا ہے۔ چین ہمالیہ سے بلند اور سمندروں سے گہری دوستی کے نام پر اربوں کی امداد کے بہانے نئی ایسٹ انڈیا کمپنی بن کراس بےبس ملک کے رگ وپے میں سماچکاہے۔ امریکہ براہ راست اورعالمی بنک کےذریعے ہوش و حواس پرچھاچکا ہےاورعرب ممالک!! سعودی عرب تین سال کےلئےایک ارب ڈالرکا محض نمائشی قرضہ دیتا ہے اورعمران خان سےناراض ہوکر ایک سال بعد ہی واپس مانگ لیتاہے،پاکستان! جس کاکبھی ایک روپیہ بھارت کے ڈھائی روپے کےبرابرتھا، وزیرخزانہ غلام محمد نے ناقص سُرخ میکسیکن گندم کےدوجہازوں کےعوض پاکستانی روپےکی قیمت بھارت کےبرابر لانےسےانکارکردیا تھا۔ ڈالر کی قیمت صرف 5 روپے تھی! آج بھارت کےایک روپے کی قیمت پاکستان کےساڑھےتین روپے،ڈالر320 روپے!کیا تفصیل لکھوں؟اس ملک کو شِیرمادرسمجھ کرہرطرح سےلوٹ مارکرنےوالوں نےملکی سرمائےسےدوسرے ملکوں میں بلند وبالا پلازے، محل، فلیٹس اور بڑی بڑی فرمیں بنا لیں۔ کس کس کا نام لوں؟ اقتدار کی ہَوَس میں مبتلا فوجی جرنیل، 8×12 فٹ کی دکان سےاُٹھ کرکھربوں کی املاک،سندھ کی معمولی زمینداری سے کھربوں کے محلات، پلازے بنانے والے ’معزز‘ لیڈر!! معمولی مدرسوں سے اُٹھ کرسیاست پرشاہانہ قبضہ کرنےوالے ’علمائے کرام‘! خوف آ رہا ہے کہ ہم کہاں جا رہے ہیں! خزانے میں باہر سےڈالر آتے ہیں اور عمران خان کی کابینہ کے 72، شہبازشریف کی کابینہ کے 90 بگڑے نواب وزیر! اتحادی حکومت کےنام پر 13 یک نفری، دو نفری پارٹیوں کی شراکت والی پارٹیوں کی اندھا دُھند لوٹ مار! کہیں سے اینٹ اٹھائیں، نیچے سے اربوں کی کرپشن نکل آتی ہے اور نوحے لکھتے رہ جاتے ہیں سمیع اللہ ملک (47 میں خاندان کے 17 افراد شہید) اور سرفراز سیّد(سگے چچا اورتایاشہید،نصف خاندان زخمی، اپنی آنکھوں سے شہادتیں دیکھیں!) مولانا الطاف حسین حالی کی نعت یادآرہی ہے ’’اے خاصہ خاصان رُسل وقتِ دُعا ہے اُمت پہ تیری آکے عجیب وقت پڑا ہے‘‘۔ ٭سپریم کورٹ کےچیف جسٹس نےعمران خان کی گرفتاری اورماتحت عدالت کی سزا کوناقص قراردیا، اسلام آباد ہائیکورٹ کےچیف جسٹس نےسزامعطل کر دی،ختم نہیں کی، عمران کی نااہلی بھی برقرار رہی۔ سزاختم ہوگی تونااہلی بھی ختم ہوجائے گی، مگر کوئی ایک مقدمہ نہیں ہے، عمران خان کےخلاف تقریباً 7 بڑے مقدمے تیارہیں۔ ایک کےبعددوسرے میں گرفتاری ہوتی رہے گی اورعمران کوجیل میں لمبی عمرکاٹناپڑے گی۔ توشہ خانہ کیس میں اسکی سزا کو معطل کئےجانے پرسابق وزیراعظم شہبازشریف اتنےآگ بگولاہوئےکہ ہوش و حواس سے عاری ہو گئے۔ سپریم کورٹ و ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اوردوسرے ججوں کےخلاف عملاً گالی نما زبان اختیارکرلی۔ ان صاحب کویادنہیں رہاکہ کسی بھی ملک میں عدلیہ،جیسی بھی ہو،اسے تمام دوسرے سول و فوجی اداروں پرخاص فوقیت حاصل ہوتی ہے۔ مشہور واقعہ ہےکہ دوسری عالم گیرجنگ میں جرمنی کی فضائیہ نےلندن پربمباری کی توصحافیوں نےوزیراعظم چرچل سےصورتحال کےبارےمیں پوچھا۔چرچل نے پوچھاکہ کیابرطانیہ کی عدالتیں کام کر رہی ہیں؟ عوام کو انصاف مل رہا ہے؟ جواب ملاکہ ہاں مل رہاہے! چرچل نےکہاپھر پریشانی کی کوئی بات نہیں! اب یہاں ایک سوال اُٹھ رہاہےکہ کیا ہماری عدلیہ بھی واقعی عوام کو مکمل انصاف فراہم کر رہی ہے؟ معذرت کےساتھ جواب کہ نہیں، ایسا نہیں ہو رہا۔ ایک جج نوازشریف کو سزاسناکرمعافی مانگنے اس کےگھرچلاجاتاہےدوسرا جج لندن میں کسی مصروفیت میں فوری شرکت کےلئے، مقدمہ کےتقاضےپورے کئےبغیر جلدی میں بھرپورناقص سزا کافیصلہ سناکرہوائی اڈے کی طرف بھاگتا ہے۔ جج نےملزم عمران خان،اسکے وکلا کے بیانات سننے کا قانونی تقاضاپورا نہیں کیااورسزاسناکرعدالت سےچلا گیا۔ اعلیٰ عدالتوں کےسربراہ اس خامی کانوٹس لیتےہیں تو ماضی میں سپریم کورٹ پرحملہ کرنے والی پارٹی کے دوسرے نمبرکےسربراہ چیخ پڑتے ہیں کہ عدل و انصاف کو پامال کردیاگیاہے۔ ویسے ہروقت ہواکے گھوڑے پرسوارعمران خان کابھی جواب نہیں، کبھی عدلیہ کے بارے میں کوئی حرفِ خَیر نہیں کہا۔ عدلیہ نےکوئی حکم نہیں ماناتو ہائیکورٹ کےچیف جسٹس کی ایسی تیسی پھیردی، اسے تبدیل کرنے کا مطالبہ کر دیا۔! سب ایک جیسے ہیں۔