راولپنڈی (نیوزڈیسک)راولپنڈی میں گھر کے اندر گیس لیکیج کے باعث دھماکے کے نتیجے میں تین کمسن بہن بھائی جھلس کر جان کی بازی ہارگئے ۔ہفتہ کو راولپنڈی میں فاروق اعظم روڈ کے ایک گھر میں گیس لیکج کی وجہ سے دھماکہ ہوا ۔ جو دو معصوم بھائیوں اور ایک بہن کی جان لے گیا ،جبکہ ماں اور ایک بیٹی شدید زخمی ہوگئیں،جن کو تشویشناک حالت میں اسپتال کے برن یونٹ داخل کرا دیا گیا ۔گیس دھماکے سے بارہ سالہ علشباء اور دو سالہ محمد موقع پر ہی دم توڑ گئےجبکہ 8 سال کا شاہ زیب دوران علاج اسپتال میں دم توڑ گیا ۔ بچوں کی بدنصیب ماں نورین اور اس کی 5 سالہ بیٹی فاطمہ اسپتال میں زندگی کی لڑائی لڑ رہی ہیں ۔ دونوں کے جسم 70 فیصد جھلس چکے ہیں ۔اہل محلہ محکمہ نے سوئی گیس کو جان لیوا واقعہ کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ گیس لیک تھی ، صبح وہ آگ جلانے لگے تو کمرے میں اگ لگ گئی ، رات کو ادھر گیس ہوتی ہی نہیں ، صبح چھ سات بجے گیس واپس آتی ہے ، بندہ جلتا ہوا چولہا تو بند کر سکتا ہے،جو نہیں چل رہا اس کو کیسے بند کرے ۔انہوں نےکہا کہ یہ تیسرا واقعہ ہے ہمارے اس محلے میں ، پہلے بھی ایک خاتون جان دے چکی ، گیس والوں نے تماشا بنایا ہوا ہے،گیس کی لوڈ شیڈنگ بالکل نہ ہو تو ایسے واقعات نہیں ہوں گےڈپٹی ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسرصبغت اللہ کا کہنا ہے کہ واقعہ گیس لیکج کے باعث پیش آیا ، گھر میں گیس کی بو آنے پر دروازے کھڑکیاں کھول دینی چاہئیں۔انہوں نے کہاکہ صبح کمرے میں گیس بھر چکی تھی کوئی چیز آن کی ہے یا ماچس جلائی ہے تو دھماکہ ہوا ، رات کو گیس والو بند کرکے سونا چاہیئے ، صبح گھر میں گیس کی بو آئے تو پہلے گھر کی کھڑکیاں کھولیں،جب وینٹیلیشن ہو جائےتو پھر کسی چیز کو آن کرنا چاہیے ۔