اہم خبریں

روزمرہ زندگی کی یہ عام عادات آپکے ہائی بلڈ پریشرکی وجہ ، سنسنی خیز رپورٹ سامنے آ گئی

اسلام آباد ( اے بی این نیوز )فشار خون یا ہائی بلڈ پریشر ایک ایسا مرض ہے جو اکثر افراد کو اس وقت تک محسوس نہیں ہوتا جب تک اس کی شدت خطرناک حد تک نہ بڑھ جائے۔ اسی وجہ سے ماہرین صحت اسے خاموش قاتل بھی قرار دیتے ہیں۔

یہ مرض دل کے دورے، فالج اور دیگر مہلک بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔ اگرچہ عمومی طور پر نمک کا زیادہ استعمال، ذہنی دباؤ اور غیر متوازن طرزِ زندگی اس کا باعث سمجھے جاتے ہیں، لیکن کچھ غیر متوقع اور کم معروف عوامل بھی بلڈ پریشر بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

ہر سال 17 مئی کو عالمی سطح پر ورلڈ ہائپرٹینشن ڈے منایا جاتا ہے تاکہ اس مرض سے متعلق آگاہی پیدا کی جا سکے۔ اس موقع پر ذیل میں ہائی بلڈ پریشر کی چند حیرت انگیز وجوہات پیش کی جا رہی ہیں جن سے اکثر لوگ ناواقف ہوتے ہیں:

1. زیادہ چینی کا استعمال

صرف نمک ہی نہیں بلکہ چینی بھی بلڈ پریشر کو بڑھا سکتی ہے۔ روزانہ میٹھی اشیاء یا سافٹ ڈرنکس کا استعمال کرنے والے افراد میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

2. تنہائی اور ڈپریشن

تنہائی کا احساس، مایوسی یا معاشرتی تعلقات کی کمی ذہنی دباؤ بڑھاتی ہے جو بلڈ پریشر کی سطح کو متاثر کر سکتی ہے۔

3. خراٹے اور نیند کی کمی

سلیپ اپنیا جیسے مسائل میں نیند کے دوران سانس رکنے کے باعث جسم میں آکسیجن کی کمی اور ہارمونز کی بے ترتیبی سے بلڈ پریشر بڑھ سکتا ہے۔

4. پوٹاشیم کی کمی

پوٹاشیم کی مناسب مقدار نہ ہونا گردوں کے افعال پر اثر انداز ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں بلڈ پریشر بڑھ سکتا ہے۔ پھل، سبزیاں اور مچھلی پوٹاشیم کے اچھے ذرائع ہیں۔

5. شدید تکلیف یا درد

اچانک جسمانی تکلیف اعصابی نظام کو متحرک کرتی ہے، جس سے بلڈ پریشر میں فوری اضافہ ہو سکتا ہے۔

6. پیشاب روکنا

پیشاب کو طویل وقت تک روکنا بلڈ پریشر میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے، خاص طور پر درمیانی عمر کے افراد میں۔

7. درد کش ادویات کا استعمال

عام درد کش گولیاں، جیسے NSAIDs، وقتی طور پر بلڈ پریشر میں اضافہ کر سکتی ہیں، خاص طور پر اگر مستقل بنیادوں پر استعمال کی جائیں۔

8. پانی کی کمی

جسم میں پانی کی مقدار کم ہو جائے تو خون گاڑھا ہو جاتا ہے اور شریانیں سکڑنے لگتی ہیں، جس سے بلڈ پریشر میں اضافہ ہوتا ہے۔

9. ٹریفک کا شور

مسلسل ٹریفک کے شور سے دماغ پر دباؤ پڑتا ہے، جس سے ہارمونز متاثر ہوتے ہیں اور بلڈ پریشر میں اضافہ ہوتا ہے۔ تحقیقات کے مطابق جن افراد کا رہائشی علاقہ زیادہ شور والا ہوتا ہے، ان میں ہائی بلڈ پریشر کی شرح زیادہ پائی گئی ہے۔

10. بات چیت کے دوران دباؤ

اگر بلڈ پریشر پہلے سے بلند ہو تو گفتگو کے دوران (خاص طور پر جذباتی موضوعات پر) اس میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے، چاہے وقتی ہی کیوں نہ ہو۔

 احتیاطی تدابیر:

  • متوازن غذا لیں جس میں نمک اور چینی کی مقدار محدود ہو۔
  • روزانہ کم از کم 6 سے 8 گلاس پانی پینا معمول بنائیں۔
  • باقاعدہ ورزش کو زندگی کا حصہ بنائیں۔
  • نیند پوری کریں اور ذہنی سکون کو ترجیح دیں۔
  • باقاعدہ چیک اپ کے ذریعے بلڈ پریشر کی نگرانی رکھیں۔

متعلقہ خبریں