کراچی(نیوز ڈیسک ) کراچی کے حلقہ این اے 231 ملیر-III) کے لیے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے دوران واقعات کا ایک ڈرامائی موڑ سامنے آیا، جب نقاب پوش افراد نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) کے دفتر پر دھاوا بول دیا، ایک بیلٹ کی بوری چرا کر دوسری کو آگ لگا دی۔
یہ واقعہ صدر کے علاقے میں ای سی پی کے علاقائی دفتر میں پیش آیا، جس نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حامیوں کے درمیان کشیدگی کو جنم دیا، جنہوں نے ایک دوسرے پر تشدد کو ہوا دینے کا الزام لگایا۔ووٹوں کی دوبارہ گنتی، جس کا حکم ECP نے دیا تھا، کا مقصد چار پولنگ سٹیشنوں کے نتائج کا جائزہ لینا تھا۔
دوبارہ گنتی کی درخواست پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار خالد محمود علی نے فروری کے عام انتخابات میں پی پی پی کے عبدالحکیم بلوچ کی 389 ووٹوں سے جیت کو چیلنج کرنے کے بعد کی تھی۔پیپلز پارٹی کے امیدوار نے 43 ہزار 634 ووٹ حاصل کیے اور پی ٹی آئی کے امیدوار 43 ہزار 245 ووٹ لے کر پیچھے رہے۔
جماعت اسلامی (جے آئی) کے عمر فاروق 14 ہزار 143 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔اس سے قبل پی ایس 112 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے بعد پی ٹی آئی کے امیدوار پہلے ہی ایک نشست ہار چکے تھے۔
مزید پڑھیں: کالعدم فتنہ الخوارج اور پی ٹی ایم کاگٹھ جوڑ بے نقاب،کال منظر عام پر آگئی