نئی دہلی (نیوزڈیسک)ایودھیا میں بابری مسجد کے مقام پر تعمیر کیے جانے والے رام جنم بھومی مندر نے انتہا پسند جماعتوں بھارتیہ جنتا پارٹی اور شیو سینا کو آمنے سامنے کھڑا کردیا ہے۔ دونوں جماعتوں کے رہنمائوں کے درمیان الزام تراشی جاری ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شیو سینا کے رکن اسمبلی سنجے راوت کا کہنا تھا کہ بی جے پی رام مندر کو اور ایک الیکشن جیتنے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ یہی الزام کانگریس اور دیگر جماعتوں نے بھی عائد کیا ہے۔شیو سینا کے رکن اسمبلی سنجے راوت کا کہنا تھاکہ مودی سرکار رام مندر کو سیاسی فتح کا ہتھکنڈا بنانے پر تُلی ہوئی ہے اور اب وزیر اعظم نے شیو سینا کے سربراہ اُدھو ٹھاکرے کے ناسک کے دورے کے اعلان پر خود ہاں جاکر کلا مندر میں پوجا کرنا چاہتے ہیں۔سنجے راوت نے کہا کہ اگر وزیر اعظم کو ملک و قوم کی اتنی ہی فکر لاحق ہے تو منی پور جائیں جہاں سیکیورٹی فورسز کو باغیوں کی طرف سے خونیں شورش کا سامنا ہے۔سنجے راوت کے اس بیان پر بی جے پی کے رہنمائوں نے شدید ردعمل ظاہر کیا، سنجے راوت سے قبل کانگریس کے پارلیمانی ششی تھرور نے بھی مودی سرکار کو رام مندر کے معاملے میں آڑے ہاتھوں لیا ، ان کا کہنا تھا کہ رام مندر کا افتتاح بی جے پی اور مودی سرکار کا ایونٹ ہے، ہندو دھرم کا نہیں۔















