اسلام آباد ( اے بی این نیوز )شاہ محمود قریشی 12 مقدمات میں نامزد، جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل، راولپنڈی کی عدالت نےپراسیکیوشن کی 30 روز ہ جسما نی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی۔، ،شاہ محمود قریشی کوہتھکڑی سمیت ڈیوٹی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا، ڈیوٹی مجسٹریٹ نے شاہ محمود قریشی کی ہتھکڑیاں کھولنے کا حکم دیا،، ،شاہ محمود قریشی کو نقص امن کے تحت 15 روز کے لیے اڈیالہ جیل میں نظر بند کیا گیا تھا بعدازاں انکی نظر بندی کے احکامات واپس لیے گئے راولپنڈی پولیس نے انہیں جی ایچ کیو حملہ کیس میں گرفتار کر لیا۔ شاہ محمود عدالت میں کہا کہ نےپاکستان کا عالمی سطح پر مقدمہ لڑا،ملک اور اداروں کی دنیا میں صفائیاں دیتا رہا، کیا یہ انصاف ہے؟شاہ محمود قریشی کمرۂ عدالت میں آبدیدہ ہو گئے،سماعت کے آغاز میں شاہ محمود قریشی نے ہتھکڑیوں میں جکڑے ہاتھ بلند کر کے جج کو دکھائے۔ کہا آپ قرآن پاک منگوا لیں میں حلف دیتا ہوں، 9 مئی کو میں راولپنڈی نہیں کراچی میں تھا،مجھے سپریم کورٹ کے تین ججز نے رہا کرنے کا حکم دیا، سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود مجھے 3 ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا۔ رات مجھے گرفتار کیا جاتا ہے صبح آکر کہا جاتا ہے آپ کو رہا کر رہے ہیں، ایس ایچ او نے مجھ پر تشدد کیا، رات بھر سونے نہ دیا۔