اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) ترجمان پاکستان تحریک انصاف رئوف حسن نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی پچھلے10ماہ سےجیل میں ہیں۔ پی ٹی آئی کاسوشل میڈیا پاکستان کےباہرسےآپریٹ کیاجاتاہے۔ ملک سےباہرلوگ رضاکارانہ طورپر ٹویٹراکاؤنٹ کااستعمال کرتےہیں۔ رضاکارانہ طورپربھی لوگ ٹویٹراکاؤنٹ کودیکھتےہیں۔ سسٹم نافذ کرینگے تاکہ آئندہ مناسب کلیئرنس سے ٹویٹرہینڈل آپریٹ ہو۔ مجھے ٹائم نہیں ملا کہ ویڈیوکودیکھ سکوں۔ مجھے نہیں معلوم تھا کہ ایف آئی آرمیں میرانام بھی درج ہے۔ میری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی اس معاملہ کوڈسکس کیاگیا۔
مزید پڑھیں :جیل میں بانی پی ٹی آئی کو دیسی گھی سےتیار کھانا دیا جاتا ہے، عطا تارڑ
بانی پی ٹی آئی کوخبرہی نہیں ہے کہ باہرکیاہورہا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کوکسی چیزکی سہولت میسرنہیں ہے۔ کیسزمیں لائف سٹریمنگ کی اجازت چیف جسٹس نے دی تھی۔ بانی پی ٹی آئی کاحق بنتاہے کہ انہیں دکھایاجائے کیا وہ پاکستانی شہری نہیں؟۔ اس ملک میں ا صل جنگ آئین وقانون کی حکمرانی کی ہے۔ ہماری9مئی کی پٹیشن میرٹ کی بنیادپرلگنی چاہیے تھی۔ 8فروری کوہمارے مینڈیٹ پرڈاکاڈالاگیاکوئی پوچھنےوالانہیں۔ عوام نےاپنافیصلہ انتخابات میں سنادیاچاہےآپ تسلیم نہ کریں۔سائفر کیس کافیصلہ میرٹ کی بنیادپرآناتھا وزیراعظم نے28مئی کوچھٹی کااعلان کردیا۔
بانی پی ٹی آئی پربنائےجانےوالےکیسزبھونڈے ہیں۔
مزید پڑھیں :بانی پی ٹی آئی نے کبھی بھی اپنے لیے ریلیف نہیں مانگا،شعیب شاہین
حکومت ا وچھےہتھکنڈے استعمال کرکےکیسزمیں تاخیرکررہی ہے۔ بانی پی ٹی آئی جن لوگوں کانام لیتےرہے وہ سامنےآرہےہیں۔ تحریک انصاف قانون کی حکمرانی کی جدوجہدجاری رکھےگی۔
رہنمان لیگ خرم دستگیر نے نکہا ہے کہ عدلیہ کواپنےفیصلوں کےذریعےجواب دیناہے۔ عدلیہ کےبہت سےفیصلوں سےسیاسی طورپر ہمیں نقصان پہنچا۔ ماضی کی عدلیہ سےہمیں قانون کےاطلاق کےمعاملے پرشکایات رہیں۔ توہین عدالت کےمعاملے پرہمارے کئی رہنماؤں کوپابندیوں کاسامناکرناپڑا۔ باقی جماعتوں کیساتھ توہین عدالت کےمعاملے پر ایک جیسارویہ نہیں رکھاگیا۔
وزیراعظم نےعوامی اجتماع سےخطاب کرتے ہوئےبات کی۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
مزید پڑھیں :ایکس پر بانی پی ٹی آئی کی آفیشل اکاؤنٹ سے ٹویٹ، ایف آئی اے سائبر وِنگ کا انکوائری کا فیصلہ
ججزنےآئین کی حدود میں رہ کرفیصلے دینے ہوتےہیں۔ ججزکوجذباتی ہوکرنہیں ٹھنڈے دل کےساتھ فیصلہ کرناہوتاہے۔ ہم عدلیہ کابہت احترام کرتےہیں۔ ہمارے توقع ہے عدلیہ قانون کےمطابق اپنےفیصلےکرےگی۔ ہماراتمام فوکس پاکستان کی عوام کومشکلات سےنکالنےپرہے۔ پاکستان کے حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ معیشت کی بہتری کیلئے حکومت جامع اقدامات کررہی ہے۔ معیشت بہترہونےکےہمیں واضح اشارےمل رہےہیں۔ اگلے سال سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات سےسرمایہ کاری آئےگی۔