ارکان پارلیمنٹ کےلیے بھی پینے کا پانی غیر محفوظ ہونے کا انکشاف

اسلام آباد(نیوزڈیسک)ارکان پارلیمنٹ کےلیے بھی پینے کا پانی غیر محفوظ ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے، پارلیمنٹ ہاؤس اور لاجز میں پینے کا پانی صحت کے لیے نقصان دہ قرار دے دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کونسل برائے تحقیق آبی وسائل (پی سی آر ڈبلیو آر) نے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کو مراسلہ بھیج دیا۔

ارکان پارلیمنٹ کےلیے بھی پینے کا پانی غیر محفوظ ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے، پارلیمنٹ ہاؤس اور لاجز میں پینے کا پانی صحت کے لیے نقصان دہ قرار دے دیا گیا۔

دستاویز میں بتایا گیا کہ سہہ ماہی واٹر ٹیسٹنگ رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس، لاجز کا پانی آلودہ پایا گیا، واٹر کولرز، اوور ہیڈ ٹینک اور نلکے سے لیے گئے نمونوں کا پانی غیر محفوظ قرار ہے۔

مزیدپڑھیں:وفاقی حکومت کا رمضان پیکج سات ارب سے بڑھا کر12ارب روپے کرنے کااعلان

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پارلیمنٹ لاجز میں 3 بلاکس کے ٹینکوں کا پانی قابل استعمال نہیں ہے، پارلیمنٹ لاجز میں صرف مین فلٹریشن پلانٹ کا پانی محفوظ پایا گیا۔

پی سی آر ڈبلیو آر نے پارلیمنٹ ہاؤس کے ڈپٹی اسپیکر روم سمیت 6 مقامات سے پانی کے نمونے لیے، پی سی آر ڈبلیو آر نے پارلیمنٹ لاجز کے 4 مقامات سے پانی کے سیمپلز لیے گئے۔

رپورٹ کے مطابق 10 نمونوں میں سے ایک سیمپل پینے کے قابل پایا گیا 9 نمونوں کا پانی آلودہ پایا گیا۔