واشنگٹن (اے بی این نیوز )یونیسیف کا کہنا ہے، 2023 میں 2.3 ملین بچوں کو شدید غذائی قلت کا سامنا کرنا پڑے گا، افغانیوں کے پاس پینے کے لیے صاف پانی او اوڑھنے کیلئے کمبل تک نہیں ہے، تقریباً 1.6 ملین بچےگھر، سڑکوں، کھیتوں، بارودی سرنگوں اور دکانوں میں مزدوری کرتے ہیں،15 اگست 2021 کو جب افغانستان میں طالبان نے اقتدار سنبھالا، تب سے افغانستان کی بین الاقوامی مالی امداد میں کمی دیکھنے میں آئی ہے، جس کی وجہ سے افغانستان کو شدید بحران کا سامنا یے، یونیسیف نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ افغانی بچوں کو بحران سے نکالنے میں مدد کریں ۔