اہم خبریں

حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد نعیم قاسم حزب اللہ کے نئے سربراہ مقرر کردیئے

بیروت (نیوزڈیسک) اسرائیلی فضائی حملوں میں سربراہ حزب اللہ سید حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد نعیم قاسم کو لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کا نیا سربراہ منتخب کر لیا ۔

نعیم قاسم حزب اللہ کے بطور ڈپٹی لیڈر کام کر رہے تھے ۔ ستمبر میں بیروت میں اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد انہیں سربراہ مقرر کردیا گیا

جب سے تل ابیب نے لبنان میں ہوائی حملے اور زمینی کارروائی شروع کی ہے حسن اور حزب اللہ کے دیگر اعلیٰ عہدیدار اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔

شیخ نعیم قاسم کو حزب اللہ کے سینئر اور تجربہ کار رہنماؤں میں شمار کیا جاتا ہے۔ ان کی زندگی کا سفر جنوبی لبنان کے قصبے کفر فلا سے شروع ہوا، جہاں انہوں نے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ بعد میں انہوں نے لبنان یونیورسٹی سے کیمیا کی تعلیم مکمل کی اور طویل عرصے تک تدریس کے شعبے میں خدمات انجام دیں۔

حزب اللہ کے نئے سربراہ کون ہیں؟؟

مذہبی تعلیم: شیخ نعیم قاسم نے مذہبی تعلیم کے حصول کا سلسلہ جاری رکھا اور مسلم طلبہ کے لیے یونین سازی میں بھی حصہ لیا۔امل تحریک: 1970 میں، وہ امام موسیٰ صدر کی امل تحریک کا حصہ بنے، لیکن ایران کے انقلاب کے بعد 1979 میں اس تحریک سے علیحدہ ہوگئے۔

حزب اللہ: 1982 میں اسرائیلی مظالم کیخلاف حزب اللہ کے قیام کے بعد وہ اس کا حصہ بن گئے۔ انہوں نے 1991 سے حزب اللہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل کے طور پر خدمات انجام دیں۔

شیخ نعیم قاسم نے حسن نصر اللہ سے قبل عباس موسوی کے نائب کے طور پر بھی کام کیا، جو 1992 میں اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے تھے۔

سعودی عرب میں بھیک مانگنے والے گرفتار 4000 پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک

متعلقہ خبریں