وزارت داخلہ نے اڈیالہ جیل پر دہشت گردوں کے حملے کا خدشہ ظاہر کر دیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) سابق وزیراعظم عمران خان کو اڈیالہ جیل میں سیکیورٹی فراہم کرنے سے متعلق کیس میں وفاقی وزارت داخلہ نے سندھ ہائی کورٹ میں جواب جمع کرادیا،
مزید پڑھیں:� کینیڈا میں سونے کی سب سے بڑی ڈکیتی، چھ افراد گرفتار
جس میں کہا گیا ہے کہ اڈیالہ پر دہشت گرد حملے کی اطلاعات ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے گئے جواب کی کاپی منظر عام پر آگئی جب کہ کیس کی سماعت کچھ دیر بعد ہوگی۔

معتبر انٹیلی جنس اداروں کی رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں کا پہلا ہدف راولپنڈی ہے۔ راولپنڈی میں اہم شخصیات سمیت فوجی تنصیبات کو بھی دہشت گردوں نے نشانہ بنا ناہے۔

وزارت داخلہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ دہشت گردی دشمن ممالک کی ایجنسیوں اور کالعدم گروہوں کا منصوبہ ہے، پاکستان دشمن عناصر ملک میں سیاسی افراتفری اور انتشار پھیلانا چاہتے ہیں، عمران خان سمیت ہر شہری کی جان و مال کا تحفظ کیا گیا ہے۔

، ریاست کی ذمہ داری ہے۔وزارت داخلہ کے مطابق سیکیورٹی، سیفٹی اور امن و امان صوبائی معاملہ ہے، اس حوالے سے ٹھوس اقدامات کیے جارہے ہیں۔ صرف عمران خان کی حفاظت کی درخواست مسترد کی جائے۔

خیال رہے کہ 21 مارچ کو سندھ ہائی کورٹ نے اڈیالہ جیل میں سابق وزیراعظم عمران خان کی سیکیورٹی سے متعلق درخواست پر وزارت داخلہ اور وفاقی لاء افسر کو نوٹس جاری کیے تھے۔درخواست گزار عبدالوہاب بلوچ نے موقف اختیار کیا کہ وہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لیگل ونگ انصاف لائرز فورم سندھ کے صدر ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ پارٹی کے بانی سیاسی بنیادوں پر مقدمات میں ملوث ہیں اور وہ اس وقت سینٹرل جیل راولپنڈی (اڈیالہ جیل) میں قید ہیں۔

انہوں نے وزارت داخلہ کے ذریعے وفاقی حکومت کو مدعا علیہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جیل حکام نے سابق وزیراعظم سے ملاقاتوں پر یہ بہانہ بنا کر پابندی عائد کی تھی کہ ان کی جان کو شدید خطرات لاحق ہیں اور کچھ دہشت گردوں کو بارودی مواد دیا گیا تھا جنہیں گرفتار کیا گیا۔

درخواست گزار نے یہ بھی دلیل دی کہ آئین کے تحت فیڈریشن پاکستان کے تمام شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ذمہ دار ہے۔