٭ آئی ایم ایف نے بالآخر پاکستان کو3 ارب ڈالر کا قرضہ دینے کی منظوری دے دی۔ آج ساری خبریں اذیت ناک، افسوسناک، شرم ناک!O بلوچستان، چھائونی پر دہشت گردی،12 فوجی جوان شہیدO ملک بھر میں یوم شہدائے کشمیر، رسمی بیانات!O لاہور، اندرون علاقہ میں آتش زدگی، ایک ہی خاندان کے 10 افراد جل گئے، ریسکیو ٹیم 45 منٹ تاخیر سے پہنچی!O سعودی عرب، ریاض، پی آئی اے کے ذمے 82 لاکھ ریال (62 کروڑ روپے) واجب الادا، پروازیں بند ہونے کا خطرہ، ریلوے کا خسارہ 7.42 ارب روپےO اسلام آباد، راولپنڈی 600غیرقانونی ہائوسنگ سوسائٹیاںO قرضے دینے کےفراڈ میں کروڑوں کی لوٹ مار،خودکشیاں!O شہداء کےقطرے قطرےکاحساب لیاجائے گا،زرداری ہائوس کراچی سےبلاول زرداری کا اعلان!!O عدالتی حکم کے باوجود ’پرویزالٰہی‘ رہا نہ ہو سکے، عدالت برہمO سوڈان خانہ جنگی، 2800 ہلاک، ہزاروں زخمی 28 لاکھ بےگھر!O شاعر محسن نقوی، قتل کو26 سال ہو گئے، مقدمہ کا ریکارڈ غائب!!O پرویز خٹک،تحریک انصاف سےخارجO مزاروں پر آن لائن چندہ کانیامنصوبہ!!O لاہورایئرپورٹ پر پرندےمارنےکی ناکامی،نااہلی پردوماہ کےلئے روزانہ 4 گھنٹے 5 بجے سے8 بجے صبح ایئرپورٹ بندرہےگاO ہم نےکبھی تھانوں پر حملہ نہیں کیا:ایاز صادق (1997ء میں سپریم کورٹ پر حملہ کس نےکیا تھا؟)! راولپنڈی: باپ بیٹاگٹر میں گرکر جاں بحق!
٭باربارقدم بوسی،ناک رگڑوانے،27 حاضریوں، مِنت ترلوں کے بعد بالآخر آئی ایم ایف نےپاکستان کے لئے 3 ارب ڈالر کےنئے قرضے کی منظوری دے دی۔ وزیراعظم، وزیرخزانہ اور فصیلوں پرکھڑے نقیب جشن کے نقارے بجانےکو تیار تھے مگر بلوچستان میں مختلف مقامات پر دہشت گردی کی زد میں 12 فوجی جوانوں کی شہادت کی الم ناک خبر آ گئی، اندرون لاہورکی تنگ گلیوں میں آتش زدگی سےایک ہی خاندان کے10 افرادجاں بحق ہو گئے، دریائوں میں سیلاب اوربارشوں سے ہزاروں ایکڑ فصلیں تباہ، ہزاروں افراد کی محفوظ مقامات پرمنتقلی! راولپنڈی، انتظامیہ کی نااہلی، باپ بیٹاکھلے گٹر میں گرکرجاں بحق ہوگئے۔ تھانےمیں مقدمہ درج کرنے سےانکار، شدید مظاہرے کےبعد ایف آئی آرکاٹی گئی! کسی ذمہ دارکےخلاف کوئی کارروائی نہیں! ان خبروں کےساتھ آئی ایم ایف کےقرضوں کی منظوری کاکیا جشن منایا جائے؟ جب کہ درحقیقت یہ بھی ’الم ناک‘ خبر ہے۔ مجبوری کی بات الگ ہے مگر اگلے سال 25 ارب ڈالر کے قرضے واجب الادا ہو چکے ہیں، اب 28 ارب ڈالر ہو گئے ہیں۔ یہ کون ادا کرے گا! مجبوری کارونا اپنی جگہ مگر 10,10 لاکھ اخراجات والے 90 وزیروں مشیروں کے غول بیابانی کی لوٹ مار کا کوئی جواز؟ 13 پارٹیوں کا مجمع! ’’کہیں کی اینٹ، کہیں کا روڑا، بھان متی نے کنبہ جوڑا!‘‘ اس انبوہ ستم گراں میں بعض محض ایک نفری،دو نفری پارٹیاں! حکمران خود اعلان کررہے ہیں کہ 13 اگست کو حکومتیں ختم ہو جائیں گی اورپانچ پانچ سال کےمنصوبوں کااعلان کیاجا رہاہے۔ مختلف منصوبوں کاافتتاح کرکےاپنےناموں کی تختیاں لگوائی جارہی ہیں۔ بہت اندرکے کچھ باخبر ذرائع بدستور اپنی رائے پرقائم ہیں کہ حکومت محض چکر دے رہی ہے۔ نئی مردم شماری کوتین ماہ ہوچکے ہیں، دانستہ طورپرنتائج کااعلان نہیں کیاجارہا۔الیکشن کمیشن صاف کہہ چکا ہےکہ مردم شماری کےنتائج کےبغیرانتخابات ممکن نہیں! کمیشن کےمطابق مردم شماری کےنتائج کا آج اعلان کردیاجائےتو بھی نئی حلقہ بندیوں اور24 کروڑ ووٹوں کی چھپائی میں کم از کم 10 ماہ لگ سکتے ہیں۔ یوں انتخابات اگلے سال کےآخرتک جاسکتےہیں مگر ’’نیک نیت‘‘ حکومت اگلےسال کابھی خطرہ کیوں مول لے گی؟ وہ اعلانیہ فخرکااظہار کررہی ہےکہ آئی ایم ایف کی امداد دلانے میں جناب آرمی چیف نے اہم کردار ادا کیا ہے تو پھر ’’یار زندہ محبت باقی!‘‘ ٭اور عالم کیاہے؟اقوام متحدہ،ایمنسٹی انٹرنیشنل، انسانی حقوق کی عالمی ایجنسیاں کھلےعام پاکستان کومہنگا ترین ملک اورگندے ترین شہروں کامجموعہ قراردے رہی ہیں۔ ذرا سی بارش ہوتی ہے تو کراچی، اب لاہوربھی ڈوب جاتے ہیں،نالےبلکہ نہر ابل پڑتی ہے۔ مرغی کا غریب نوازگوشت 650 روپے،گندم 4000 سےبڑھ کر4800 روپے من، روٹی 25,20 روپے کی، نان 35,30 روپے کا! اورحکومتی بزرجمہروں کا ذمہ داری کااحساس؟ وزیراعظم سات دن ملک سےغائب،لندن میں بڑےمیاں کےپاس وقت گزاری! اور ’’گُرو جِنھاں دے ٹَپنے، چیلے جان شَڑَپ‘‘ (جِن کے گُرو مختصر اچھل کودکرتے ہیں ان کے چیلے لمبی چھلانگیں لگاتے ہیں)۔ وزیراعظم سات دنوں کےلئےغائب ہوا، تووزیرخارجہ یکم جولائی سے 11 دنوں کےجاپان اورامریکہ کےنجی تفریحی (اثاثوں کی دیکھ بھال!!) دوروں کےلئے غائب! 11 دنوں کے بعد بھی اسلام آباد نہ پہنچ سکا!! کس کی ہمت کہ واضح انکشاف کے بعد آصف زرداری صاحب سےپوچھ سکےکہ حضور! بلدیہ کے امتناعی قوانین کےباوجود یہ زرداری ہائوس سےملحق بھینسوں کالمبا چوڑاباڑا کس کی اجازت سے چل رہا ہے؟ ٭مجھے قنوطی،گمراہ، بےخبرکالم نگار، جو مرضی کہہ لیں مگرمجھے بعض باتوں کاجواب کیوں نہیں دیا جاتا؟ سپریم کورٹ یہ جاننےکےلئے سرپیٹتی رہ گئی کہ شریف خاندان نےلندن کےمہنگے ترین پوش علاقےمیں چار شہنشاہی فلیٹس کیسےبنالئے؟ دُکھ اس وقت زیادہ ہو جاتاہے جب ن لیگ کےقومی اسمبلی کےسابق سپیکر ایاز صادق اور پوری خبرداری کےباوجود مریم اورنگ زیب نام کی وزیر اطلاعات بی بی بڑی معصومیت کے ساتھ نغمہ سراہوتی ہیں کہ ن لیگ نےکبھی کسی تھانے وغیرہ پرحملہ نہیں کیا۔ ایازصادق صاحب، مریم بی بی! آپ کو کچھ علم نہیں تو کسی سیانے سے پوچھ لیں کہ 27 نومبر 1997ء کو جب قانون دان ایس ایم ظفرچیف جسٹس سجاد علی شاہ کی زیرقیادت سپریم کورٹ کے فل بنچ کےروبرونوازشریف کےخلاف توہین کیس میں دلائل دےرہےتھے،تو ملک کی سب سے بڑی عدالت کا مین گیٹ اوردیواریں پھلانگ کرکس سیاسی پارٹی نے عدالت پر حملہ کیا تھا؟ آپ لوگ حقیقت کےاظہارسےگھبراتے ہیں تولکھ لیجئے کہ ملک کی تاریخ میں یہ ریکارڈ اعزاز ن لیگ کو حاصل ہواتھا! چلیں ماضی کو چھوڑیں، یہ صحافی ارشدشریف کےقتل کیس کاکیا بنا؟ نامور شاعر و صحافی محسن نقوی کےقتل کو26 برس گزرگئے، ن لیگ چاربار برسراقتدار آئی، اس عظیم شاعر کےکیس پرکیا کارروائی کی؟ اب عدالت کو جواب دیا جا رہا ہے کہ قتل کاسارا ریکارڈ ہی غائب ہے۔ چلیں پرانی باتیں چھوڑیں۔ اس حکومت کےدورمیں کتنےصحافی ملک بدر ہوئے؟محمدحسن عسکری نام کے ایک ٹیلی ویژن رپورٹر کوکس نےگھر سےاٹھایا،چھ دن چھپائےرکھا؟ میڈیا میں شورمچا،بات عالمی سطح پر پہنچی توحسن عسکری کو چھ دنوں کےبعدکن لوگوں نےنصف رات کےوقت اس عالم میں گھرپر چھوڑاکہ وہ کبھی نہیں بتاسکےگا، اس پرکیاگزری؟ ان حکومتوں کےدورمیں صحافیوں کے علاوہ عام عوام پرکیاگزری؟ ہرکوئی تو سرفرازسیّد کی طرح جانبازی سےکام نہیں لےسکتا، جسے اسلام آباد اور پنجاب پولیس کےدوانسپکٹر جنرلوں نےہاتھ ہولانہ رکھنے پر یہاں تک دھمکیاں دیں کہ ہمیں سب پتہ ہے،تمہارا بیٹا کوئی نہیں،صرف بیٹیاں ہیں، سب خبرہے،کس راستے سے دفتر آتے اور واپس جاتے ہو! اور سرفراز سیّد نے دونوں آئی جی حضرات کو جواب دیا کہ میں نے وہ راستہ ترک کردیاہُوا ہے، نیا راستہ نوٹ کریں! میں اکیلا ہی سفر کرتا ہوں اور ہاں! تم لوگوں کی دھمکیاں اپنےکالم میں چھاپ رہا ہوں۔ میں روزنامہ اوصاف کےچیف ایڈیٹر جناب مہتاب خان کاممنون ہوں کہ انہوں نےمیرا وہ کالم پورے کا پورا ’’چھاپ دیا۔اگلے دن دونوں آئی جی حضرات نےتمام پولیس حکام کومطلع کیاکہ سرفرازسیّد کو نہ چھیڑا جائے! ٭کالم پھر دوسری طرف نکل گیا۔ کشمیر کے شہدا، پاک فوج کی قربانیوں کو بے حد سلام! میں خوش ہوں کہ عمران خان کی حکومت نے آئی ایم ایف سے بگاڑ پیدا کر کے جس ملک کو ڈیفالٹ کے کنارے پہنچا دیا تھا، اس ملک کو موجودہ حکومت نے 9 ماہ تک ڈیفالٹ ہونے سے بچا لیا ہے۔ وزیراعظم اور وزیرخزانہ کا بہت شکریہ مگر9 ماہ کے بعد؟ خدا تعالیٰ پاکستان کا حامی و ناصر ہو!