اہم خبریں

’’نوازشریف کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا‘‘ عدالتی تبصرہ

٭ملک بھر میں یوم تقدیس قرآن بھرپور انداز میں منایا گیا،پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس، ملک بھر میں سرکاری، غیر سرکاری، سطح پرسویڈن کےخلاف ریلیاں،’’آئندہ ایسی حرکت ہوئی توہم سےگلہ نہ کیاجائے‘‘ وزیراعظمO ’’نوازشریف کوسیاسی انتقام کانشانہ بنایا گیا‘‘ احتساب عدالت کےجج رائوعبدالجبار کافیصلہ،مبصرین کے اعتراضات…’’عدالتیں سیاسی فریق نہیں بن سکتیں‘‘! سٹاک ایکسچینج میں غیرمعمولی تیزی، 44 ہزار کی حد عبور کرگئیO آج آسٹریلیابرطانیہ، کینیڈا، امریکہ میں خالصتانی سکھوں کبھرپورمظاہروں کا اعلانO گلگت بلتستان،سپیکرکواسمبلی میں داخل ہونےسےروک دیا گیا ، عدم اعتماد کی قرارداد پیش ہو چکی ہے، وزیراعلیٰ کا انتخاب 13 جولائی کو ہو گاO عالمی ثالثی عدالت، کشن گنگا کیس، پاکستان کی شکائت کی سماعت کافیصلہ، بھارت کا بائیکاٹO مریم نواز:10 دن کے بعد توہین قرآن پراظہار افسوس!O پنجاب،ہیلمٹ کے بغیر پٹرول نہیں ملے گاO فوادچودھری،وارنٹ گرفتاری جاریO باربارپارٹیاں بدلنے والےعمران خان کے پرائیویٹ سیکرٹری عون محمد چودھری کی سپریم کورٹ میں عمران کےخلاف درخواست، ’’پی ٹی آئی کو کالعدم قراردیاجائے!‘‘O آٹا 20 کلو200 روپےمہنگا، 2600 کی بجائے2800 روپے قیمت! جہانگیرترین کےبھائی، کرکٹ ٹیم’’ملتان سلطانز‘‘کے مالک عالمگیر ترین! بیماری سے تنگ آکرخودکشی!O بزدارپراربوں کی رشوت خوری کا الزام، ’’بھاری رشوت کے عوض صالحہ سعید کولاہور کاڈپٹی کمشنرمقررکر دیا!‘‘عدالت میں کیس، غیر معمولی اثاثوں کے کیس میں پیشیاں،نیب نے 14 بار بلایا، صرف دو بار پیش ہوا۔ عمران خان کےخلاف متعدداہم مقدمے، غیرملکی فنڈکیس، ’ناجائز نکاح‘ کیس،کوئٹہ وکیل قتل کیس،فیصل آباد، لاہور،گوجرانوالہ، راولپنڈی 9 مئی کیس (فوجی عدالت)، خاتون جج کو دھمکی، توشہ خانہ، دفعہ 144 کی خلاف ورزی 25 مئی 2022ءO بشریٰ کی رشوت ستانی قادر یونیورسٹی کیس!!O عافیہ کی رہائی کے لئے وزارتی کمیٹی کا تقررO بارشیں، مزید بارشیں!!

٭حکومت پاکستان نے ابتدائی غفلت کے بعد سویڈن میں توہین قرآن بارےسخت اقدامات شروع کر دیئے ہیں، آئندہ کے لئے ایسے واقعات پرسخت انتباہ بھی کئےہیں۔ جمعہ کے روز وسیع پیمانہ پرملک بھر میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور سویڈن سے پاکستان کے سفیر کو واپس بلانے کامطالبہ کیاگیا۔ ن لیگ نے جمعہ سے اتوار تک تین دن احتجاج کااعلان کیاہے۔ کل ناصرباغ لاہور سے اسمبلی ہال تک ریلی نکالی جائےگی۔ اس بات پر حیرت کا اظہار کیاجا رہا ہےکہ ترکی، اُردن، مراکش کی طرح پاکستان نے سویڈن سےسفیر کیوں واپس نہیں بلایا اور پاکستان سے سویڈن کا سفیرکیوں نہیں نکالا گیا؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ دونوں ملکوں میں اس وقت دونوں کے سفیر موجود ہی نہیں۔ البتہ عجیب بات ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نےتوتوہین قرآن پر سخت ردعمل ظاہرکردیا، مریم نواز نے بھی 10 دن تک صرف نوازشریف کی واپسی کاذکر کیا، گزشتہ ایک دو رسمی جملوں میں توہین قرآن کی مذمت کر دی…مگر! مگر نوازشریف!! میں موصوف کے کسی اظہار مذمت سے لاعلم ہوں۔ ممکن ہے کسی وقت کچھ کہابھی ہو! کسی کو کچھ علم ہو تو پلیز مجھے بتا دیں! ٭مختصر فیصلہ تو پہلے ہی آ چکا تھا اب احتساب عدالت لاہور نےنوازشریف کو 38 سال پرانےپلاٹوں کی الاٹمنٹ کیس میں بالکل بےقصور اور پاک صاف قرار دینے اور ان کی منجمدجائیدادیں بحال کرنےکاحکم سناتےہوئےیہ جملہ کہناضروری سمجھاہے کہ ’’نوازشریف کو سیاسی انتقام کانشانہ بنایاگیاتھا!‘‘ سیاسی مبصرین نےحیرت کااظہار کیاہے کہ یہ جملہ خالصتاً سیاسی ہے،اسے عدالتی زبان قراردینا مشکل نظرآرہاہے۔ مبصرین کی اس بارے رائے چھپ چکی ہے۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ یہ پلاٹوں کی ناجائزالاٹمنٹ کاکیس موجودہ عوام کے لئے اجنبی معلوم ہوتاہے۔ یہ کیس دراصل 1986ء کا ہے جب نوازشریف ضیاء الحق کے دور میں نئے نئے وزیرخزانہ اور پھر پنجاب کے وزیراعلیٰ بنے تھے۔ ان پر الزام لگاکہ انہوں نے مارشل لاکی پشت پناہی کافائدہ اٹھا کر اپنے خاندان اور دوسرے عزیز واقارب میں جوہرٹائون اور اقبال ٹائون میں وسیع پیمانہ پر پلاٹ تقسیم کردیئے تھے۔ کیس کے مطابق ایک ایک خاندان کودس،دس پلاٹ بخش دیئے! ان دنوں اس… بانٹ کو روکنےکاکوئی امکان نہیں تھا،ضیاء الحق کے آتش خیزانجام کے بعد اس معاملہ میں عدالت سے رجوع کیاگیا مگرشریف خاندان کی 35,36 برسوں کی حکمرانی کے دوران قانون کوئی کارروائی نہ کر سکا! اب اس کیس کا فیصلہ سامنے آ گیا ہے۔ ٭کالم لمبا ہورہاہے۔جاپان کےایک وزیراعظم کی حکومت کی کسی کوتاہی کےباعث ٹریفک میں25منٹ تک مشکلات پیش آئیں توجاپانی وزیراعظم قوم سے معافی مانگنےکے لئے وزیراعظم ہائوس کےباہر سڑک پرجُھک گیا اور 25 منٹوں تک جھکا رہا!!2017ء میں نوازشریف کو ’پانامہ لیکس‘ کیس میں سپریم کورٹ نے معزول کیا تھا (حامد خان کے مطابق فوج نے برطرف کرایا تھا، سپریم کورٹ کو استعمال کیاگیاتھا!) ان دنوں سپریم کورٹ نے ایک سے زیادہ بارتفتیش کی کہ نوازشریف نے 1993ء میں لندن کےمہنگے ترین علاقے میں اربوں کے انتہائی مہنگےچاربڑے فلیٹس کیسےخریدے؟ عجیب و غریب فسانے تراشےگئے۔ پہلےکہا گیا کہ دو بیٹوں نےخریدے تھے۔ معلوم ہواکہ دونوں بھائی ابھی نوعمرتھے، اتنی بڑی خریداری کیسے کرسکتے تھے؟ پھرجوازپیش کیاکہ قطر کےایک شہزادے نےرقم فراہم کی تھی۔ قطر کےشہزادے نے تصدیق یاتردید اورپاکستان آنےسےانکارکردیا۔ لندن کے ایک اُردو اخبار ’نیشن‘ نے عجیب انکشاف کیا کہ جعلی اور فرضی اکائونٹس پرایک امریکی بنک سےحاصل ہونے والی رقم سےچارفلیٹس خریدے گئے تھےاوراس امریکی بنک کو اس کےصلے میں حکومت پاکستان کےچار بڑے اکائونٹس، سی بی آر، بندرگاہ،ریلوے اور پی آئی اے (ان دنوں منافع میں تھیں) کے اکائونٹس مل گئے تھے۔ لمبی داستان ہےاس خبر پرمجھے ایک بڑےاخبار سےاستعفا دینا پڑا تھا۔بہرحال سپریم کورٹ بھی معمہ حل نہ کر سکی کہ شریف خاندان کو لاہور میں 300 کنال کا محل ہونے کےباوجود برطانیہ کی شہریت کے ساتھ وہاں قیام کرنے کاکیا جواز تھا؟ اب بھی کیا جواز ہے؟ ٭کالم زیادہ ہی لمبا ہو گیا۔ 58 سال کی صحافت لمبی یادداشتوں پر مجبور کر دیتی ہے! اب محض یاد کرنے کی باتیں رہ گئی ہیں۔ قائداعظم زیارت میں زیر علاج تھے۔ ان کی پسندکا کھاناپکانے والےباورچی کولاہور سے بطور خاص بلایاگیا۔ قائداعظم نےکھاناکھایا،اچھالگا، بتایا گیا کہ ان کا پسندیدہ باورچی لاہور سے منگوایا گیا ہے۔ بانی پاکستان نے چیک بک نکالی، باورچی کولاہور سےآنےکا کرایہ اورمعاوضے کاذاتی چیک دیا! زیارت میں سردی زیادہ ہو گئی۔ مادرملت فاطمہ جناح نے کرنل ڈاکٹرالٰہی بخش سے بات کی۔ ڈاکٹر صاحب نےگرم فلالین کا پورا تھان منگوالیا۔ قائداعظم ذاتی چیک دیتےوقت ناراض ہو گئےکہ صرف دوپاجاموں کاکپڑاکافی تھا،پورا تھان کیوں منگوایا؟یہ فضول خرچی ہے، ہمیں ہر جگہ احتیاط کرنی چاہئے! کفائت شعاری؟؟ آج کوئی اہم سیاست دان اور اس کی اولادارب پتی سے کم نہیں۔ جن ہاتھوں میں حکومت ہےوہ بجلی،گیس،پٹرول مہنگاکرکے’خوش خبری‘‘ دیتے ہیں کہ اس سے عوام متاثر نہیں ہوں گے! ٭کالم پرانی باتوں میں ختم ہو گیا۔ بہت سی باتیں رہ گئیں!پاکستان کی طرح بھارت میں بھی دہلی،ممبئی اور آسام تک طوفانی بارشیں ہورہی ہیں بھارت کا دریائےراوی، چناب، جہلم اور ستلج اور پھر سندھ میں شدید طوفانی سیلاب کااندیشہ بتایاجارہا ہے۔ خدا تعالیٰ خیر کرے، ابھی تو سابق سیلاب زدگان پوری طرح بحال نہیں ہو رہے۔ سندھ پر 15 سال سے مسلط پیپلزپارٹی کی حکومت نےکراچی سمیت پورےسندھ کاحلیہ بگاڑدیا ہے۔ کراچی کودنیا کےپانچ گندے ترین شہرکا درجہ مل چکا ہے! تحریک انصاف ملک کی حالت تباہ کر کے گئی تھی۔ شریفوں نے مزید تباہ کر دیا ہے! حکومت آئی ایم ایف کے قدموں میں پڑی سِسک رہی ہے۔اُوپر سے بروقت انتخابات کے نعرے،اندر انتخابات اگلےسال تک نہ ہونےدینےکے منصوبے! ہرقدم پرمنافقت! عدالت کوقابوکرنےکےلئے سپریم کورٹ کے ججوں کی تنخواہوں میں بےبہا اضافہ کردیا گیا، کسی جج نے اعتراض نہیں کیا!

متعلقہ خبریں