کیاایٹمی جنگ کاامکان بڑھ گیاہے؟
(گزشتہ سے پیوستہ) ہوسکتاہے اس وقت کے آئن اسٹائن کی رجمنٹ کاکوئی منہ پھٹ آئن اسٹائن چمکتی آنکھوں کے ساتھ ہاتھ اٹھائے،مسکرائے،سب کو اپنی طرف متوجہ کرے اورکندھے اچکاکرکہے ’’حا ضرین ! وہ لوگ دہشت گردوں کااندازہ تولگاسکتے تھے لیکن زمین کی طرف بڑھتے سیارچوں کا تخمینہ نہیں کرسکتے تھے،وہ فضا کی ٹیکنالوجی کوبقا کا ہتھیار سمجھتے تھے،وہ خود کو بہت ذہین ،بہت شاطر خیال کرتے تھے،ان کاکہنا تھاوہ موت سے بھاگ جائیں گے۔ ہوسکتاہے وہ بھاگ بھی جاتے لیکن قیامت موت سے کروڑوں گنابھاری،کروڑوں گنا تیز اور کروڑوں گناشاطر ہوتی ہے۔وہ جب آتی ہے تو ناساکے آلات جواب دے جاتے ہیں، سب فنا ہوجاتے ہیں۔‘‘
ادھر امریکاکے سابق صدرڈونلڈ ٹرمپ پر امریکی جوہری رازاورفوجی منصوبوں سمیت سینکڑوں خفیہ دستاویزات کے غلط استعمال پر49 صفحات پر مشتمل 37نکات کی فردجرم عائد کردی گئی ہے کہ انہوں نے ریاست فلوریڈاکی رہائش گاہ میں حساس فائلیں رکھی ہوئی تھیں جن میں سے بعض تو بال روم اورشاورروم میں رکھی گئی تھیں۔ اس کے علاوہ ان پرتفتیش کاروں سے جھوٹ بولنے کا الزام کے علاوہ دستاویزات کو سنبھالنے کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کاالزام بھی ہے۔ ٹرمپ نے کسی بھی غلط کام کی تردید کرتے ہوئے 2024 ء میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں دوبارہ صدارتی امیدوار کے طورپرحصہ لینے کا اعلان بھی کیاہے۔ وائٹ ہاؤس کے سابق فوجی خدمت گار اور ٹرمپ کے ذاتی معاون والٹ نوٹاپربھی یہ الزام بھی لگایاگیا ہے کہ اس نے ایف بی آئی سے چھپانے کیلئے فائلیں ادھرسے ادھرمنتقل کیں ۔پہلی بار کسی امریکی صدرکے خلاف سنگین وفاقی الزامات عائد کئے گئے ہیں جس میں کہا گیاہے کہ ٹرمپ نے اپنے بکسوں میں جواہم خفیہ دستاویزات محفوظ کی تھیں،وہ ملکی سلامتی کیلئے جہاں بہت اہم تھیں، عین ممکن ہے کہ وہاں سے یہ معلومات کسی اور کے ہاتھ بھی لگ گئی ہوں۔ان فائلوں میں امریکا کے جوہری پروگرام کی معلومات، امریکا اور دوسرے ممالک کی دفاعی اورہتھیاروں کی صلاحیتوں کی معلومات، فوجی حملے کے پیش نظر امریکا اور اس کے اتحادیوں کی کمزوریوں کی معلومات اور غیرملکی حملے کے جواب میں ممکنہ جوابی کارروائی کے منصوبہ کی تفصیلات جیسی اہم معلومات تھیں۔ استغاثہ کاچارج شیٹ میں یہ کہناہے کہ جب ٹرمپ نے صدرات کاعہدہ چھوڑاتووہ تقریبا 300کلاسیفائیڈیعنی رازدارانہ فائلیں پام بیچ میں واقع اپنے ساحلی گھرمار-اے-لاگو لے گئے، جوکہ ایک وسیع پرائیویٹ ممبرزکلب بھی ہے۔ مار-اے- لاگو میں دسیوں ہزارممبران اور مہمانوں کیلئے تقریبات کی میزبانی کی گئی اوراس بال روم میں بھی میزبانی کی گئی جہاں دستاویزات تھیں۔ فرد جرم میں کہاگیاہے کہ مار-اے- لاگوخفیہ دستاویزات کورکھنے یاان پربات کرنے کا’’کوئی مجازمقام ‘‘نہیں تھا۔کچھ فائلیں مبینہ طور پربال روم میں سٹیج پر رکھی گئی تھیں،جہاں تقریبات اور اجتماعات ہوئے اوربعدمیں باتھ روم اورشاورروم میں بنی دفترکی جگہ اور ٹرمپ کے بیڈروم میں بھی رکھی گئیں۔ علاوہ ازیں ٹرمپ نے گمشدہ دستاویزات کے بارے میں ایف بی آئی کی انکوائری میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی اوراپنے وکیل سے انہیں ’’چھپانے یاتباہ کرنے‘‘کیلئے کہایایہ مطالبہ کیاکہ وہ تفتیش کاروں کوبتائیں کہ ان کے پاس مطلوبہ دستاویزات نہیں ہیں۔ٹرمپ نے اپنے ایک وکیل سے کہاکہ ’’کیایہ بہترنہیں ہوگاکہ ہم انہیں صرف اتنابتائیں کہ ہمارے پاس یہاں کچھ بھی نہیں ہے؟‘‘اس کیس میں ٹرمپ کی عدالت میں پہلی پیشی منگل کوفلوریڈاکے شہرمیامی میں ہوگی اور یہ ان کی77ویں سالگرہ کے موقع پرہوگی۔ کیاٹرمپ کی چھپائی ہوئی دستاویزات تک پیوٹن سرکارکی رسائی ہوچکی ہے یوکرین کامعاملہ تشویش ناک حدتک بگڑگیاہے۔شنیدہے کہ روس اپنے ایٹمی ہتھیارمیدان میں لے آیا ہے ، کیا دنیاواقعی تاریک ہونے جارہی ہے؟ماہرین نے خبردارکیاہے کہ امریکااورروس کے درمیان ایٹمی جنگ چھڑنے کے نتیجے میں دنیا10سال تک جوہری سردی کا شکار ہو جائے گی۔رپورٹ کے مطابق، جوہری ہتھیارفائر کرنے(ڈیٹونیشن)کے نتیجے میں 147 ملین ٹن(150ارب کلوگرام) دھواں پیدا ہوگا جوکرہ ہوائی(ایٹماسفیئر) میں پھیل جائے گا اور زمین پرچلنے والی ہوائیں اس دھویں کوپورے کرہ ارض پرپھیلادیں گی جس سے زمین کو جوہری موسم سرما(نیوکلیئرونٹر) کاسامنا ہوگا۔یہ دھواں زمین پر سورج کی روشنی کی رسائی میں رکاوٹ بنے گاجس سے دنیاکے ہر علاقے میں اوسطادرجہ حرارت9ڈگری سینٹی گریڈ تک کم ہوجائے گا۔ ماہرین نے پیشگوئی کی ہے کہ ڈیٹونیشن کے نتیجے میں پیدا ہونے والادھواں چھٹنے میں سات سال لگیں گے اورروشنی کومعمول کی حدتک آنے کیلئے مزیدتین سال کاعرصہ لگے گا۔ دونوں ملکوں کے درمیان جنگ کے نتیجے میں مون سون کانظام تباہ ہوجائے گااورسمندری درجہ حرارت کوکنٹرول کرنے والانظام خراب ہوجائے گااورایل نینوکی وجہ سے پیداہونے والے طوفان بڑھ جائیں گے۔نیوجرسی میں روتگرز یونیورسٹی کے ایٹماسفیئرک سائنسدان جوشوا کوو نے اپنی تحقیق تھری ڈی ماڈلزاستعمال کیے جس سے معلوم ہوتاہے کہ جوہری ہتھیاروں کے اثرات کا انحصار موسم،ہتھیارکے ڈیزائن اوردھماکے کی جائے وقوع کی نوعیت پرہوگا۔ بم کی 35فیصد توانائی گرمی کی صورت میں خارج ہوگی۔ایک میگاٹن دھماکے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی چمک سے دن میں13میل جبکہ رات میں50 میل کے فاصلے تک لوگ اندھے ہو سکتے ہیں،دھماکے کے پانچ میل کے فاصلے کے اندرموجود لوگ تیسری ڈگری تک جھلس جائیں گے،قریب کی عمارتیں مکمل طور پرمنہدم ہوجائیں گی اوردھماکے کی توانائی سے178میل فی گھنٹہ کی رفتارسے ہوائیں چلنا شروع ہوجائیں گی جو 3.7میل کے فاصلے کے اندر لوگوں کوتنکوں کی طرح اڑاکررکھ دیں گی۔ ترجمہ۔ ہرچیزجواس زمین پر ہے، فنا ہو جانے والی ہے اورصرف تیرے رب کی جلیل و کریم ذات ہی باقی رہنے والی ہے۔تم اپنے رب کے کن کن کمالات کو جھٹلائو گے۔ (الرحمن:(26-28 وہ دن جب لوگ بِکھرے ہوئے پروانوں کی طرح اور پہاڑ رنگ برنگ کے دھنکے ہوئے اون کی طرح ہوں گے۔ (القاریہ:4-5)