اہم خبریں

پاک فوج ایک نعمت

یاد رکھنےکی بات یہ ہے کہ پاکستان کے حصول اور بقاء کی تاریخ بےمثال قربانیوں کی داستان سے عبارت ہے۔ اِس دیس نے جب بھی قربانیوں کا تقاضا کیا، اِس پاک مٹی کے فرزندوں نے تن من دھن قربان کرنے کے لیے لمحہ بھرکی بھی تاخیر نہ کی۔ سر پر کفن باندھ کر رزمگاہ حق و باطل کا رخ کیا اور اپنی لہو سے قوم و ملت کو ایک نئی زندگی سے نوازا۔ بدقسمتی سے کچھ عنا صر نے اپنے مقاصد کے حصول کے لیے پاکستان کے دفاعی اداروں کے خلاف مذموم پروپیگنڈہ جاری کر رکھا ہے۔ اس ناپاک مہم کےلیےایک لابی اپنےخفیہ ایجنٹوں کے ذریعے سوشل میڈیا کا استعمال کر رہی ہے۔ ہماری سرحدوں کی محافظ فوج کاشماردنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے، لیکن چندعاقبت نااندیش اس کے امیج کو نقصان پہنچانے کی جو ناپاک کوشش کر رہے ہیں، انھیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ جن ملک کی افواج کمزور ہوئیں، ان کا حشر بھی سب کے سامنے ہے، اس کی تازہ ترین مثالیں سوڈان اور صومالیہ کی ہیں۔ موجودہ حالات میں پاک فوج نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے اندرونی اور بیرونی دشمنوں کے مذموم عزائم کا راستہ روکا ہوا ہے۔ حقائق اس بات کے شاہد ہیں کہ پاکستان کے دشمن اور ہمسایہ ممالک نے جس طرح اپنی سازشوں کا جال پھیلایا ہوا ہے اگر ہمارے دفاعی ادارے ان کو ناکام بنانےکےلیے برسرپیکار نہ ہوتے توپاکستان کو توڑنے اور کمزور کرنے کی سازشوں میں مصروف عناصر کامیاب ہو چکےہوتے۔ تحقیقات اس صورتحال کو بےنقاب کر چکی ہیں کہ کئی لوگ لاپتہ افراد کی آڑ میں اپنے دشمن کے ایجنٹوں کےذریعے مسلسل پاکستان کے دفاعی اداروں کے خلاف پروپیگنڈے کو ہوا دے رہے ہیں۔ اسی طرح یورپ، امریکااور کینیڈا کے علاوہ دنیا کے کئی اور ممالک میں بہت سے پاکستانی سیاسی پناہ لینے کی غرض سے خود کو پاکستان مخالف ظاہر کرتے ہیں۔ پاکستان کا سب سے بڑا دشمن انڈیا پہلے دن سے ہی پاک فوج کے خلاف ہر محاذ پر زہراگلتا چلا آرہا ہے، لیکن جب سے پاکستان آرمی نے اپنی بے پناہ صلاحیتوں کے بل بوتے پر اپنے جوانوں کا لہو بہا کر بلوچستان میں بھارت کے مکروہ منصوبے کو خاک میں ملایا ہے تب سے اس نے اپنا اصلی روپ دکھاتے ہوئے پاکستان آرمی کے خلاف ایک محاذ کھول دیا ہے۔ بھارت چونکہ برصغیر میں سب سے بڑی فلم انڈسٹری رکھتا ہے اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اب اس فلم انڈسٹری سے دھڑا دھڑ پاکستان کے خلاف فلمیں بننا شروع ہو گئی ہیں۔ جب بزدل اور مکار دشمن کو احساس ہوا کہ وہ ہم سے براہ راست جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا تو اس نے چھپ کر وار کرنے میں ہی عافیت جانی لیکن اس موقع پر پاکستانی عوام اور افواج پاکستان سیسہ پلائی دیوار کی طرح ڈٹ گئے اور نائن الیون کے بعد دہشت گردوں کے خلاف مسلط کی گئی جنگ میں ہم نے ملک و قوم کی سلامتی و بقاء کے لیے70 ہزار جانوں کے نذرانے پیش کیے، 100 ارب ڈالر کا مالی نقصان برداشت کیا جبکہ 60 لاکھ سے زائد قبائلی بے گھر ہوئے۔ ہماری افواج پاکستان کے بہادر جوان ہماری بقاء کے لیے جامِ شہادت نوش کر کے امر اور غازی بن کر سرخرو ہو رہے ہیں۔دہشت گردی کے خلاف پاک فوج کی ناقابل فراموش کاوشوں کا جائزہ لیا جائے تو سب سے بڑا آپریشن سوات میں 2007ء میں شروع کیا گیا جس کا نام آپریشن راہِ حق رکھا گیا۔ پاک فوج نے اس آپریشن میں بڑی کامیابیاں حاصل کر کے سوات میں امن بحال کیا لیکن بیرونی قوتوں کی مدد سے دہشت گردوں نے ایک بار پھر سراٹھایا تو مئی 2009 میں پاک فوج نے ان دہشت گردوں کے خلاف آپریشن راہِ راست شروع کیااورامن کوبحال کرنےکے لیے کئی قربانیاں پیش کیں۔ جون 2009ء میں پاک فوج نے دہشت گردوں کے خلاف ایک اور منظم آپریشن شروع کیا جس کا نام آپریشن راہِ نجات رکھاگیا۔ پاک فوج نے اس آپریشن میں بھی بڑی کامیابیاں حاصل کیں اوردہشت گردوں کے ٹھکانےاورمراکز تباہ کیےاورقبائلی علاقوں میں امن قائم کیا۔ چند سال ملک میں امن و امان کی صورتحال قائم رہی لیکن پھر اس کے بعد دہشت گردوں نے ملک کے اندر اچانک دوبارہ سراٹھالیااور کئی محب وطن افراد، لیڈرز کا قتل عام کیا اور پھر سب سے بڑا حملہ آرمی پبلک اسکول کے معصوم طلباء پر کیا جو کہ پاکستان کے لیے ایک بہت ہی بڑا دھچکا تھا۔ اس حملے کے بعد پاکستان نے بھی دہشت گردی کے خلاف ملک بھرمیں سب سے بڑا آپریشن ضربِ عضب کیا۔ ملک میں امن و امان کی ایک فضاء قائم ہوگئی اور دوسال مکمل امن و سکون کے گزرے۔ آپریشن ضرب عضب میں پاک فوج کی کامیابیوں کودنیانےسراہا۔ امریکی اخبارواشنگٹن پوسٹ نے کہاکہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف اپنی جنگ جیت رہا ہے۔ پاکستان نے آپریشن ضرب عضب میں کئی قیمتی جانوں کانقصان بھی اٹھایا، جس میں عام شہری، طلبا اور پاک فوج کےفوجی،پولیس رینجرزودیگرشہداء شامل ہیں۔ پاک فوج نےباضابطہ طورپر22 فروری 2017 کو ملک بھرمیں آپریشن ردالفساد کاآغازکردیا،جوابتک کامیابی سے جاری ہے۔ کہاجاتا ہے کہ پاکستان آرمی ایک ادارہ نہیں بلکہ ایک خاندان ہے جو اپنے دکھ اور سکھ میں ہمیشہ ایک دوسرے کےساتھ شانہ بشانہ کھڑے رہتے ہیں۔ میدانِ جنگ ہو یا امن کا ماحول پاک فوج کے جوان اور افسر ہمیشہ یکجان ہوکراس ملک کی خدمت میں مصروفِ عمل رہتے ہیں۔

متعلقہ خبریں