اہم خبریں

نائن الیون ،9مئی اور شیخ رشید؟

’’ظالم‘‘ ظلم کرکے بھول جاتا ہے، مگر اللہ تعالیٰ نہ مظلوم کا ساتھ چھوڑتے ہیں اور نہ ہی ظالم اللہ کی سزا سے بچ پاتا ہے، نائن الیون کے واقعات کے پاس پرویز مشرف اور اس کی کابینہ اور ساتھیوں نے امریکہ کے وار ان ٹیرر میں شامل ہو کر بے گناہ انسانوں پر جو ظلم و ستم ڈھائے جس طرح سے پڑوسی مسلمان ملک کے خلاف امریکی صلیبیوں کے ساتھ مل کر ہم نے مخبریاں کیں، کبھی کوہاٹ، کبھی کراچی میں عربوں کے خلاف خونی آپریشن کئے، امریکہ کے مخالفین کو جس طرح سے مسجدوں، مدرسوں، خانقاہوں، کالجوں، یونیورسٹیوں، چوکوں، چوراہوں، بازاروں، ٹرینوں اور طیاروں سے ڈھونڈ، ڈھونڈ کر ہم نے پکڑا…اس سے امریکہ تو خوش ہوا اور اس نے رسواکن ڈکٹیٹر کی جھولی میں ڈالروں کی بھیک بھی ڈالی، اس وقت لال حویلی والے شیخ رشید جیسے پرویز مشرف کے ترجمان ڈالروں کی اس بھیک کو پاکستان کی ’’ترقی‘‘ گردانا کرتے تھے، ہم جیسے طالب علم تب بھی انہی صفحات پر اپنے کالموں میں لکھا کرتے تھے کہ ڈالروں کی یہ بھیک ملکی ’’ترقی‘‘ نہیں، بلکہ تنزلی ہی تنزلی ہے اور ڈالر لے کر امریکی صلیبی جنگ کا حصہ بننا وطن عزیز کو آگ میں جھونکنے کے مترادف ہے،

جو ڈالر مسلمان نوجوانوں کے خون میں ڈوبے ہوئے ہوں، جن ’’ڈالروں‘‘ سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی جیسی بیٹی کی چیخیں سنائی دیتی ہوں، جو ’’ڈالر‘‘ سیف اللہ پراچہ جیسے بوڑھے پاکستانی اور ان جیسے سینکڑوں مسلمانوں کی زندگیوں کے بیس، بیس سال گوانتاناموبے کے قید خانوں کی نذر کر دیں، وہ ’’ڈالر‘‘ پاکستان کو کبھی ترقی نہیں دلا سکتے، شیخ رشید قوم کو بتائو کہ آپ نے پرویز مشرف کے ساتھ مل کر جو ’’ڈالر‘‘ کمائے تھے۔ 2020ء ،2021ء، 2022ء اور آج 2023ء میں ان ڈالروں کے ذریعے ملنے والی مصنوعی ترقی کدھر گئی؟ آج بھی تو زلمے خلیل زاد سے لے کر امریکی کانگرس کے درجنوں اراکین سمیت کینیڈین اراکین پارلیمنٹ اور آئی ایم ایف سے لے کر لندن تک، عمران خان اور ان کی تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں، لیکن ہماری اسٹیبلشمنٹ اور حکومت اپنے ملکی مفاد کو ترجیح دے رہی ہے۔ ’’ان‘‘ کی عمرانی حمایت کو یکسر مسترد کرکے ملکی قوانین کے مطابق فیصلے کرنے کی بات کر رہی ہے، جوکہ بالکل درست بھی ہے، اگر شیخ رشید تک یہ کالم پہنچے تو ان پر اس خاکسار کے ان سوالات کا جواب لازم ہے کہ تحریک انصاف اور عمران خان کے حوالے سے آئی ایم ایف اور امریکہ کی بات نہ مانی گئی تو امریکہ پاکستان کا کیا بگاڑ لے گا؟ کیا اب بھی وہ پاکستان کا ’’آملیٹ‘‘ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے یا پھر امریکہ میں مرغیوں نے انڈے دینے بند کر دئیے ہیں؟ شیخ رشید آج دوسرے کالم میں اس لئے زیر بحث ہیں کہ کچھ لوگوں کی زبانیں ’’غوطے‘‘ کھاتی ہیں اور کچھ کی ’’کھوتے‘‘ ان کے حوالے سے آپ خود اندازہ لگا سکتے ہیں، آج سیف اللہ پراچہ سمیت متعدد پاکستانی گوانتانا موبے کے جہنم سے آزاد ہو کر اپنے ملک واپس آچکے ہیں، کمال یہ ہے کہ کئی کئی سال ان کو جہنم میں رکھنے کے بعد امریکہ نے انہیں بے گناہ قرار دے کر رہا کیا، بیس سال قبل ان کی گرفتاریوں پر تو وہ ڈھول پیٹا کرتے تھے کہ ہم نے اتنے خطرناک دہشت گرد پکڑ کر امریکہ کے حوالے کئے ہیں، اب جب وہ 15,15 بیس، بیس سال بعد اپنی بے گناہی کی سند حاصل کرکے پاکستان واپس لوٹے ہیں۔ تو کیا شیخ رشید دوبارہ پریس کانفرنس کرکے ان کی بے گناہی اور رہائی کو ویلکم کرکے اپنے گناہوں کی اللہ اور قوم سے معافی مانگیں گے؟ یہ کیا بکواس ہے کہ بیس سال قبل پرویز مشرف کے ساتھ مل کر ملک کو بچانے کے لئے انہوں نے قوم کے بچے اور بچیاں امریکہ کو ڈالروں کے عوض فروخت کرکے جس پاکستان کو تورا بورا اور امریکی آملیٹ بننے سے بچانے کے دعوے کئے تھے، پھر عمران خان کے جلسوں میں کھڑے ہو کر وہ شعلہ برساتی تقریروں میں نوجوانوں سے کہا کرتے تھے کہ ’’آگ لگا دو‘‘ جلا دو، مار دو، مر جائو‘‘ انہیں ورلڈ ٹریڈ سینٹر اور پینٹا گون پہ ہونے والے حملوں کا تو اتنا شدید دکھ تھا کہ پرویز مشرف کے ساتھ مل کر نہ صرف افغان طالبان کے ساتھ بے وفائی کی تاریخ لکھ ڈالی، بلکہ امریکہ کی پرائی جنگ کو بھی پاکستان تک کھینچ لانے میں پرویزی حکومت کا بھرپور ساتھ دیا، لیکن 9مئی کو جب جی ایچ کیو، فیض آباد والے حمزہ کیمپ، لاہور کے کور کمانڈر ہائوس، فیصل آباد اور کوئٹہ کے عسکری دفاتر پر جب عمرانی بلوائیوں نے خوفناک حملے کئے تو ایسے لگا کہ جیسے موصوف کی زبان ہی گنگ ہوگئی ہو۔ ایک صحافی ہونے کی حیثیت سے میں عوام کے سوال جناب شیخ کی خدمت میں پیش کرنا چاہتا ہوں، خطیب آتش! نائن الیون اور 9مئی کے واقعات میں کیا فرق ہے؟ نائن الیون کے بعد تو امریکہ کی حفاظت اور دفاع کی جنگ میں آپ صف اول پر رہے، مگر 9مئی کے واقعات کے بعد آپ چھپے چھپے پھرتے ہیں کیوں؟9مئی کے واقعات کے بعد تو آپ کو سر پر کفن باندھ کر شہداء کی علامات اور عسکری تنصیبات پر حملہ کرنے والے بلوائیوں کے خلاف میدان میں کود پڑنا چاہیے تھا، لیکن آپ کی اڑی اڑی سی رنگت اور کھلے کھلے سے گیسو9مئی کے دن رات کا پورا فسانہ سنانے کے لئے کافی ہیں، میرا ان پر اس حوالے سے کوئی الزام نہ ہے، لیکن عوام کی طرف سے اٹھایا جانے والا ملین ڈالر کا یہ سوال اپنی جگہ موجود رہے گا کہ ورلڈ ٹریڈ سینٹر اور پینٹا گون پر ہونے والے حملوں کے بعد جناب شیخ نے جس بے چینی اور جن پھرتیوں کا اظہار کیا تھا؟ 9مئی کے دن جی ایچ کیو سمیت آرمی تنصیبات پر ہونے والے حملوں کے بعد وہ بے چینیاں اور پھرتیاں کن ہوائوں اور فضائوں میں گم ہوگئیں؟

متعلقہ خبریں