اہم خبریں

راہ حق کے شہیدوں کے نام!!

٭ …ملک بھر میں’یوم تکریم شہدا‘ منایا گیا۔ فوجی و سول مراکز میں خصوصی تقریبات، شہداء کے مزاروں پر سلامیاں، پھول، جی ایچ کیو میں بڑی تقریبO پی ٹی آئی کی مزید تحلیل، فواد چودھری بھی چھوڑ گئے، اسد عمر سیکرٹری جنرل کے عہدے اور کور کمیٹی کی رکنیت سے مستعفی، پارٹی کے 2000 اہم رہنمائوں کے نام ای سی ایل میں شاملO تحریک انصاف کو کالعدم قرار دینے کی تجویز زیر غورO ملک میں 63 مختلف سیاسی، مذہبی و جہادی پارٹیاں کالعدم ہیںO ملک بھر میں مفت آٹے کے لاکھوں تھیلے غائب، صرف لاہور ڈویژن میں 16 لاکھ تھیلے غائب ہو گئے، کروڑوں کا نقصانO پی ٹی آئی کے اہم رہنما بیرون ملک جاتے ہوئے ہوائی اڈوں پر گرفتارO لاہور، جناح ہائوس پر حملہ کی مرکزی ملزم خدیجہ شاہ (جنرل آصف نواز کی نواسی)، شناخت کے لئے جیل میں بندO ’’میں مذاکرات کے لئے تیار ہوں، کوئی بات ہی نہیں کرتا، 9 مئی کے واقعات خود حکومت کی سازش تھی‘‘ عمران خانOپی ٹی آئی نے فوجی تنصیبات پر حملے کا منصوبہ 8 مارچ کو تیار کیا تھا، جیو فینسنگO ’’میں خوش ہوں، شیریں مزاری نے سیاست چھوڑ دی، بوڑھی بیمار خاتون کے ساتھ ظلم کیا گیا‘‘ عمران خانO ڈالر 209 روپےO ’’جی ایچ کیو پہنچیں‘‘، کنول شوذب کا پیغام لیک ہو گیاO بھارت، دہلی، نئی پارلیمنٹ 29 مئی کو وزیراعظم مودی افتتاح کریں گے، کانگریس سمیت تمام 16 اپوزیشن پارٹیوں کا بائیکاٹO روس کے تیل کے جہاز پاکستان کے قریب پہنچ گئےO نیب، وزیراعظم شہبازشریف کا داماد ہارون یوسف، اربوں کی کرپشن سے بریO لاہور، جہانگیر ترین، 20 اہم سیاست دانوں سے ملاقاتیںO بھارت، اندرا گاندھی نے ایمرجنسی لگا کر26 سیاسی و مذہبی پارٹیوں کو کالعدم کیا۔٭ …ملک بھر میں یوم یکریم شہداء منایا گیا، تینوں مسلح افواج کے ہیڈ کوارٹرز اور ملک بھر میں فوجی مراکز میں اہم جذباتی تقریبات!9 مئی کو فوجی شہداء کی یادگاروں کی تباہی کی مذمت، ان واقعات کی اندرون ملک ہر طبقے نے مذمت کی۔ عجیب ستم ہے کہ حکومت اور تحریک انصاف (چیئرمین عمران خان) ایک دوسرے پر سازش کے الزامات لگا رہے ہیں۔ خود تحریک انصاف کے سابق حکومتی ترجمان فیاض الحسن چوہان نے کھلے بیان میں عمران خان کی زیر قیادت دہشت گردوں کو فوجی مراکز پر حملوں کی تربیت دینے کا الزام لگایا ہے۔ موجودہ حکومت کی انٹیلی جنس کی ایجنسیوں کی جیو فینسنگ کے مطابق تحریک انصاف کی قیادت نے 8 مارچ کو9 والا منصوبہ تیار کیا تھا!! عمران خان کے مطابق خود حکومت نے یہ سارا کام کیا اور ملبہ تحریک انصاف پرڈال دیا! ٭ …عجیب بات کہ عمران خان نے 9 مئی کے واقعات پر10 روز تک مذمت نہیں کی۔ ان واقعات، خاص طور پر جناح ہائوس، جی ایچ کیو پر حملوں کرنل شیر خان کے مجسمے کی بے حرمتی اور میانوالی میں ایم ایم عالم کے مشہور طیارے کو نذرآتش کئے جانے پر ملک بھر میں شدید غیظ و غضب کی لہر دوڑ گئی تو عمران خان نے معمولی سی مذمت کی۔ فوجی مراکز پر حملوں پر تنقید نہیں صرف اتنا کہا کہ ’’میں تو ہمیشہ پرامن رہنے کی تلقین کرتا رہا ہوں کسی نے 9 مئی کو فوجی اور دوسرے مقامات کو نقصان پہنچایا ہے تو اس کی تحقیقات کے بعد ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہئے۔‘‘ پھر موبائل فونوں کے مکالمات سامنے آنے لگے تو عجیب انکشافات ہوئے کہ لاہور میں یاسمین راشد کی ہدائت پر خدیجہ شاہ اور راولپنڈی میں شوذب کنول کی ہدائت پر فرح آغا تحریک انصاف کی خواتین کو فوجی مراکز پر حملوں کی ہدایات دیتی رہیں۔ ان باتوں کی تفصیلات سے سر میں درد ہونے لگتا ہے۔ جہاں تک شہداء کی عزت و تکریم کا سوال ہے، میرے کچھ عزیز و اقارب کا پاک فوج اور فضائیہ سے تعلق رہا ہے، اب بھی ہے، ان کی زبانی سُن کر حیرت ہوتی ہے کہ کس طرح 50 درجے کی گرمی اور منفی 50 درجے کی سخت سردی میں فوجی افسر و جوان تندوروں کی طرح شدید گرمی اور برفانی موسموں میں سیاچن جیسے برف زاروں میں ملک کی سلامتی اور سالمیت کے تحفظ کے لئے جانیں قربان کرتے رہے ہیں۔ سیاچن کے منفی 50 درجے کی سردی میں برفانی تودے تلے دب کر شہید ہوتے فوجی افسروں اور جوانوں کی شہادتیں، 1965ء اور 1971ء کی جنگوں میں پاک فوج، فضائیہ اور بحریہ کی قربانیاں، راتوں کی نیندیں اُڑا دیتی ہیں۔ ٭ …ایک واقعہ کا مختصر بیان! 1965ء میں جنگ بندی کے بعد لاہور کے فورٹریس سٹیڈیم میں ہلال احمر کے زیر اہتمام قومی ترانوں اور نغموں کی بہت بڑی تقریب منعقد ہوئی۔ اس میں سب سے اگلی صفوں میں جنگ کے شہدا کے عزیز و اقارب کو بٹھایا گیا۔ ترانے گونجنے لگے۔ اچانک مشہور گلوکارہ نسیم بیگم نے ’مسرور انور‘ کا مشہور ترانہ گانا شروع کیا۔ ’’اے راہ حق کے شہیدو، وفا کی تصویرو! تمہیں وطن کی ہوائیں سلام کہتی ہیں۔‘‘ نسیم بیگم نے روتے ہوئے یہ بول اٹھائے تو سٹیڈیم میں موجود ہزاروں فوجی افسروں اور جونوں کی آنکھیں جس طرح اشک بار ہوئیں، خاص طور پر شہداء کی بیوائوں اور بچوں کی جو حالت ہوئی ان کا بیان مشکل ہے۔ کچھ خواتین انتہائی نڈھال ہو گئیں، نسیم بیگم کی آنکھوں سے مسلسل آنسو برس رہے تھے، آواز لرز رہی تھی، جب اس نے بول اٹھائے کہ ’’جناب فاطمہؓ، جگر رسولؐ کے آگے…شہید ہو کے کیا ماں کو سُرخرو تم نے…جناب حضرت زینبؓ گواہی دیتی ہیں۔ شہیدو! رکھی ہے بہنوں کی آبرو تم نے! وطن کی بیٹیاں مائیں سلام کہتی ہیں۔‘‘ ٭…میں یونیورسٹی کا طالب علم تھا۔ 65ء کی جنگ کو 58 برس گزر گئے، سینکڑوں باتیں واقعات بھول گئے، یہ منظر کبھی نہیں بھولا! شہداء کی یاد میں بہت سے ترانے اور نغمے لکھے گئے مگر ’’راہ حق کے شہیدو‘‘ کے بارے میں اس ترانے کا کچھ اور ہی اثر ہے اسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا! اسے سن کر ہر بار جذباتی ہو جاتا ہوں۔ پتہ نہیں کہ سیاست چمکانے کے لئے انتہائی بدطینت، ملک دشمن عناصر نے 9 مئی کی تباہ کن حرکتوں میں کیسے حصہ لیا؟ یاسمین راشد، کنول شوزب، خدیجہ شاہ، فرح آغا اور اس انتہائی گھنائونی اور مذموم کارروائیوں میں ملوث سینکڑوں (300 خواتین) کو اس ملک دشمنی پر کوئی شرم نہ آئی، کوئی حیا، کوئی غیرت!! اور وہ لوگ جو اس تباہ کن دشمنی کے بعد ملک سے فرار ہوتے ہوئے ہوائی اڈوں پر پکڑے گئے! سب ملک سے بے وفائی و سنگین غداری کے مجرم ہیں، کوئی چھوٹا بڑا نام قابل معافی نہیں، سخت ترین سلوک کا سزا وار ہے۔ ستم کہ پاک فوج نے عظیم قربانیاں دے کر وزیرستان سے دہشت گردوں کو سرحد پار دھکیل دیا تھا، ان سب وحشیوں کو ایک کھلنڈرے حکمران نے (نام کیا لُوں؟) پھر سے وزیرستان میں بلا لیا، انہیں ہر قسم کی سہولتیں دیں۔ اس کا نتیجہ!! روزانہ وزیرستان سے فوجی افسروں اور جوانوں کی شہادتوں کی مسلسل خبریں آ رہی ہیں، کالم لکھتے وقت سامنے اخبارات کی سرخیاں چیخ و پکار کر رہی ہیں کہ شمالی وزیرستان میں ایک فوجی چوکی پر خود کش حملے سے چار اہلکار شہید ہو گئے۔ آخری بات کہ اب تک وطن کے تحفظ پر قربان ہونے والے فوجیوں کی تعداد 7000 سے اوپر ہو چکی ہے۔ اِنّا لِلّٰہ و اِنّا اِلیہ راجعون! ٭ …آج کل کی سیاسی ہڑبونگ پر بار بار ایک مقولہ یاد آتا ہے کہ ’’؟؟‘‘ کی کمی نہیں غالبؔ ایک ڈھونڈو ہزار ملتے ہیں! خواجہ آصف صاحب نے پھر فرمایا کہ تحریک انصاف پر پابندی لگائی جا سکتی ہے بلکہ یہ کہ یہ تجویز زیر غور ہے، خواجہ صاحب سیاسی شخص ہیں، ان کا کام وزارت دفاع پر توجہ دینا ہے وہ دل لگی کے لئے کبھی کبھی لطیف باتیں کر جاتے ہیں۔ ان کے لئے آئین یا قانون کا مطالعہ کچھ ایسا ضروری بھی نہیں، مگر اعظم نذیر تارڑ تو اچھے بھلے قانون دان ہیں۔ لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سیکرٹری رہ چکے ہیں۔ ہم دونوں ایک دوسرے کو اچھی طرح جانتے ہیں۔ بہت خوش گوار شخص ہیں مگر عجیب سی بات ہے کہ انہوں نے غالباً صرف قانون پر توجہ دی ہے، آئین کی طرف کم آنا جانا ہوا ہے ورنہ آئین کی دفعہ 17 کو نظر انداز نہ کر سکتے جس میں صاف لکھا ہے کہ حکومت ٹھوس وجوہ کی بنا پر کسی سیاسی پارٹی پر پابندی کی فیصلہ اور اعلان کرتے تو اس اعلان کے بعد 15 دنوں کے اندر سپریم کورٹ سے توثیق کرانا ہو گی۔ پولیٹیکل ایکٹ 2012ء کے تحت بھی یہی پابندی ہے۔ ذوالفقار علی بھٹو نے نیشنل عوامی پارٹی پر پابندی لگا کر سپریم کورٹ سے توثیق حاصل کی تھی۔ کیا اب یہ ممکن ہے؟ ویسے بھی کسی پارٹی کے چند احمق افراد کی حماقت پر پوری پارٹی کو مجرم قرار دینے کا کیا جواز بنتا ہے؟ جب کہ اس پارٹی کا سربراہ اور ساتھی خود بھی 9 مئی کے واقعات کی مذمت کر رہے ہوں!!

متعلقہ خبریں