اہم خبریں

آئی ایم ایف کا ’’ناقابل اعتبار‘‘ ملکہ کا دورہ

٭ …آئی ایم ایف پاکستان کی حکومت اور سیاسی پارٹیوں پر عدم اعتماد! پاکستان کا دورہ! ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 4 دن رہ گئے، پی ٹی آئی کی طرف سے حکومتی معاہدہ کی حمائتO بھارت، شدید طوفانی بارشیں، پاکستانی دریائوں میں پانی چھوڑ دیا، سیلاب!! O سپریم کورٹ: عمران خان کو ہائی کورٹ احاطہ سے گرفتار کرنے سے توہین عدالت کا جرم سرزد ہوا۔ کسی کارروائی کا کوئی فیصلہ نہیںO ضلع گجرات، 31 انسانی سمگلر گرفتارO عالمی سطح پر بھارت کے خلاف خالصتانی سکھوں کے مظاہرے، بھارت کا سخت ردعمل O نوازشریف کی صرف نااہلی ختم ہوئی ہے، سزا باقی ہے: حامد خان (دس سال قید10 ارب جرمانہ)O لندن، الطاف حسین اور تین ساتھیوں پر 15 لاکھ پونڈ ٹیکس عائد! (پاکستان کے 52 کروڑ11 لاکھ87 ہزار روپے) سویڈن، مذہبی کتابوں کی توہین کو جرم قرار دینے کی قانون سازیO عبدالستار ایدھی کی 7 ویں برسیO خیبرپختونخوا، شانگلہ 8 بچے تودے تلے جاں بحق، وزیراعظم کا لواحقین کو 10,10 لاکھ روپے امداد کا اعلانO سٹاک ایکس چینج میں بہتری طویل عرصے بعد یونٹوں کی حَد 44 ہزار سے اوپر ہو گئیO عراق: سویڈن میں قرآن مجید جلانے کے عراقی مجرم ’’سلوان سومیکا‘‘ کے وارنٹ گرفتاری جاریO بھارت، ٹماٹر 360 روپے کلو، منی پور میں مزید فسادات، مزید ہلاکتیںO لندن، سویڈن کے سفارت خانے کے سامنے ہاتھوں میں قرآن مجید اٹھائے بلند آواز سے تلاوت کا مظاہرہ O محمد رضوان کرکٹر، نوجوان بائولر کو 50 ہزار کا جوتا انعام میں دے دیاO بچوں اور خواتین کو فوجی عدالتوں میں نہیں بھیجا جائے گاO جسٹس ابراہیم خان، پشاور ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس مقرر!
٭ …سارا ملک مسلسل بارشوں کی زد میں ہے لاہور میں تین روز قبل ’’بادل چھٹنے‘‘ سے10 گھنٹے مسلسل بارش سے پورا شہر پانی میں ڈوب گیا تھا۔ لاہور میں اب بھی روزانہ بارش ہو رہی ہے تاہم یہ مون سون کی روائتی بارشیں ہیں۔ ملک بھر میں 17 افراد بارشوں سے جاں بحق ہوئے ہیں۔ اب نیا مسئلہ بھارت سے آنے والے پاکستانی دریائوں میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب کا ہے۔ بھارت میں مسلسل طوفانی بارشیں ہو رہی ہیں۔ ان کے باعث ملک کے تمام دریائوں میں سیلاب آ رہے ہیں۔ بھارتی بارشوں سے پاکستان میں آنے والے ستلج، چناب، راوی، جہلم اور سندھ میں سیلاب شروع ہو گئے ہیں۔ قارئین کی دلچسپی کے لئے ایک انکشاف کہ پرانے زمانے میں دریائے بیاس بڑا دریا تھا اور ستلج چھوٹا دریا تھا جو بیاس کا چھوٹا معاون دریا تھا۔ قدرت نے رُخ بدلا، دریائے بیاس سمٹ کر چھوٹا اور ستلج بڑا ہو گیا۔ اب بیاس بھارت میں دریائے ستلج میں مل جاتا ہے۔ پاکستان میں عارف والہ کے نزدیک دریائے بیاس کی پرانی گزرگاہ اب بھی موجودہے۔ ٭ …بھارت نے 32 سال قبل آئی ایم ایف سے چھٹکارا حاصل کر لیا، پاکستان 27 بار سے زیادہ آئی ایم ایف کے پاس حاضر ہو چکا ہے۔ دنیا بھر میں مسلمہ قانون ہے کہ کسی کو قرضہ دینے سے پہلے قرض خواہ کی مالی حیثیت اور جائیداد وغیرہ کا جائزہ لیا جاتا ہے کہ اسے دیا جانے والا قرضہ واپس آ سکے گا یا نہیں؟ آئی ایم ایف، عالمی بنک اور دوسرے عالمی مالیاتی ادارے قرضہ دینے سے پہلے اچھی طرح ٹھوک بجا کر دیکھتے ہیں کہ قرض خواہ قرضہ واپس کر سکے گا کہ نہیں؟۔ اس مقصد کے لئے ملک کے اندر مالیاتی ادارے بنک وغیرہ قرض خواہ عوام سے زیورات یا زرعی اراضی وغیرہ رہن رکھ لیتے ہیں۔ نجی سطح پر افراد قرضہ دیتے وقت ایک قسط اسی وقت پیشگی کاٹ لی جاتی ہے۔ ہائوسنگ بلڈنگ وغیرہ قرضہ دیتے وقت سرکار کے پاس رجسٹریشن مانگتی ہے۔ 60 ہزار کا قرضہ لیں تو تین ہزار کی رجسٹری فیس دینا پڑتی ہے۔ اس طرح قرضہ تو 57 ہمار کا رہ جاتا ہے مگر اصل زر اور سود 60 ہزار کا ہی دینا پڑتا ہے۔ مقررہ مدت میں قرضہ واپس نہ ہو تو رہن شدہ اثاثے ضبط کر لئے جاتے ہیں۔ ٭ …اب ذرا پاکستان کی حالت! سری لنکا دیوالیہ ہو گیا مگر اسے بحالی کے لئے ہفتوں کے اندر قرض ملنے لگے کہ دیوالیہ پن کے باوجود سری لنکا کا اعتبار موجود ہے۔ پاکستان کا عالم یہ ہے کہ حکومتیں کسی نہ کسی طرح سابق قرضے چکاتی ہیں مگر تحریک انصاف کی سابق حکومت نے قرضے لینے کی کوشش کی تو آئی ایم ایف کی شرائط تسلیم کرنے کی بجائے اس کی شرائط کا تمسخر اڑانا شروع کر دیا۔ آئی ایم ایف صرف قرضہ ہی نہیں دیتی وہ آمدنی بڑھا کر قرضے واپس کرنے کی رہنمائی بھی کرتی ہے۔ اس نے پٹرول کی قیمت 180 روپے سے بڑھا کر 260 روپے لِٹر کے قریب کرنے کا مشورہ دیا، عمران خان نے شرط پر عمل کرنے کی بجائے 150 روپے لٹر کر دیا۔ اس پر آئی ایم ایف ناراض ہو گیا اور قرضے کی بات چیت بند ہو گئی۔ 13 پارٹیوں کی مشترکہ حکومت بنی تو دوبارہ آئی ایم ایف سے رجوع کیا گیا۔ بصد مشکل نہائت سخت شرائط قبول کرنا پڑیں، ابتدائی طور پر نچلے درجے پر ایک معاہدہ ہوا ہے مگر 13 جولائی کو آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں حتمی فیصلہ ہو گا۔ اس ادارے کا پاکستان کی قیادتوں پر عدم اعتماد کا عالم یہ ہے کہ آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان کی حکمران اور اپوزیشن پارٹیوں سے ملاقاتیں کر کے چیک کر رہی ہے کہ یہ لوگ قابل اعتبار و اعتماد ہیں کہ نہیں؟ گزشتہ روز آئی ایم ایف ٹیم اور عمران خان اور ساتھیوں سے ایک گھنٹہ ملاقات ہوئی۔ صَد شکر کہ عمران خان نے ملکی مفاد کی خاطر شہبازشریف کی حکومت کی حمائت کر دی ہے! ٭ …جمعہ کے روز پاکستان بھر میں ’یوم تقدیس قرآن‘ منایا گیا۔ مِثل مشہور ہے کہ برائی میں کہیں نہ کہیں خَیر کا پہلو بھی نکل آتا ہے۔ سویڈن میں قرآن مجید جلانے کا انتہائی بے ہودہ و منحوس واقعہ ہوا تو طویل عرصہ بعد دنیا بھر میں 57 اسلامی ملکوں نے متحد ہو کر بلکہ ایک سے ایک نے بڑھ کر اسلام، قرآن اور شعائر اسلامی کے تحفظ کا جو مظاہرہ کیا ہے اس سے اس بے حد ناقابل برداشت حرکت کے ساتھ عالم اسلام کی یک جہتی کا مظاہرہ خوش گوار ثابت ہوا ہے۔ ٭ …عبدالستار ایدھی! 7 جولائی کو ساتویں برسی دنیا بھر میں ایمبولنسوں کی سب سے بڑی رضاکارانہ تنظیم قائم کرنے والا خود بہت غریب شخص! جس نے کبھی نئے کپڑے خریدے نہ استعمال کئے۔ وہ جن لاوارث مردانہ لاشوں کو نہلا کر انہیں کفن پہنا کر دفن کرتا تھا (سینکڑوں لاشیں دفن کیں) ان لاشوں کے اترے ہوئے کپڑے اور جوتے پہن کر زندگی گزارتا تھا۔ وہ 88 سال کی عمر میں چل بسا تو جسم پر اپنے ذاتی کپڑے اور جوتے نہیں تھے… اور اس کا جنازہ اٹھا تو تینوں مسلح افواج کے سربراہوں نے تابوت کو کندھا دیا، نماز جنازہ میں خود صدر مملکت موجود تھے۔ اللہ اکبر!

متعلقہ خبریں