٭ …عمران خان ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری، الیکشن کمیشن کی توہین، فرد جرم کا فیصلہO اسد عمر، شاہ محمود قریشی، اسد قیصر، ضمانتیں منسوخ، عدالت سے بھاگ گئےO بجلی،10 گھنٹے لوڈ شیڈنگO استحکام پارٹی10 دنوں میں منشور تیار ہو گاO مریم نواز کا ن لیگ کی قیادت (شہباز شریف سمیت) کو انتخابی سرگرمیوں کا حکمO پرویزالٰہی، جیل میں بی کلاس، مونس الٰہی سمیت اربوں کی منی لانڈرنگ کا نیا مقدمہ O لطیف کھوسہ، پیپلزپارٹی کی رکنیت ختمO چیئرمین سینٹ، غیر معمولی مراعات، فرنیچر50 لاکھ روپے، آفس الائونس 6 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار روپے، دوسرے بھاری فوائد، پیپلزپارٹی نے بل مسترد کر دیاO نادرا، 14 ارب کی کرپشن، ملازمین کے خطوطO 10 ہزار روپے کا نوٹ جاری O شیخوپورہ، حماد اظہر کی سٹیل ملز سربمہر، 22 سال بعد نقشہ کے بغیر تعمیر کا انکشاف!O کراچی، میئر مرتضی وہاب، ڈپٹی چیئرمین عبداللہ، یونین کمیٹیوںکے چیئرمینوں کا الیکشن لڑیں گےO شاہد خاقان عباسی، نوازشریف سے ملاقاتO اسد عمر: عمران خان کے خلاف انکشافاتO بھارتی وزیراعظم مودی کا طیارہ پاکستان کی فضا میںOوفاقی حکومت، نیا معاشی پروگرام، ایک کروڑ ملازمتیں!!O اسلم اقبال، حماداظہر، مراد راس، مسرت چیمہ، حسان نیازی کے وارنٹ گرفتاری!O بشریٰ بیگم زمان پارک سے گلبرگ منتقل!
٭ …تحریک انصاف کے تمام رہنمائوں کو چاروں طرف سے گھیر لیا گیا ہے، مقدمے، ضمانتیں منسوخ، گرفتاریاں، چیئرمین عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری، اسد عمر، اسد قیصر، شاہ محمود قریشی کی ضمانتیں منسوخ، عدالت سے بھاگ گئے، شیخوپورہ میں حماد اظہر کی سٹیل ملز سر بمہر، 22 سال پہلے نقشہ منظور کرائے بغیر تعمیر کی گئی تھی!! اب انکشاف ہوا!!۔ پرویزالٰہی اور بیٹے مونس الٰہی کا بھی چھ سال بعد ’’پانامہ لیکس‘‘ میں اربوں کی کرپشن، مختلف کمپنیاں غیر قانونی طور پر خریدنے اور بھاری منی لانڈرنگ کے الزام میں نیا مقدمہ، لاہور کی کیمپ جیل میں بی کلاس مل گئی۔ چارپائی، بستر، پنکھا، اے سی، میز کرسی، ایک مشقتی ملازم ملے گا، گھر سے کھانا آ سکے گا! یہ آسانیاں چودھری شجاعت کی جیل میںآمد اور پرویزالٰہی سے ملاقات پر ملی ہیں۔ چودھری شجاعت حسین ق لیگ میں واپسی کی پیش کش، پرویزالٰہی نے قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ٭ …عمران خان کے خلاف بھی شکنجہ زیادہ کس دیا گیا ہے۔ 9 مئی کے گھیرائو جلائو کے9 واقعات کا ’ہدایت کار‘ ہونے کا الزام، عدالت میں عدم پیشیوں پر اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں۔ کسی بھی وقت گرفتاری متوقع ہے۔ اب زمان پارک میں تحریک انصاف کا کوئی کارکن پولیس کو نہیں روک سکے گا، سب غائب ہو گئے حتیٰ کہ ایک انکشاف کے مطابق بشریٰ بیگم بھی ساتھ چھوڑ کر زمان پارک سے گلبرگ میں ماں باپ کے پرانے گھر میں منتقل ہو گئی ہیں۔ خبروں کے مطابق عمران خان اب بھی بشریٰ کی ہدایات کے مطابق کام کرتا ہے۔ عمران خان کو کوئی مسئلہ پیش ہوتا ہے تو بشریٰ بیگم مبینہ طور پر گلبرگ سے آتی ہیں اور عمران خان کو کچھ وظیفے پڑھنے کی اور دوسری روحانی ہدایات دے کر واپسی چلی جاتی ہیں۔ بشریٰ بیگم کے خلاف بھی اسلام آباد کی عدالتوں اور نیب کے رُوبرو پیش نہ ہونے پر سخت کارروائیوں کی اطلاعات ہیں۔ ان پر عبدالقادر یونیورسٹی سکینڈل میں سینکڑوں ایکڑ اراضی اپنے نام کرانے اور فرحت شہزادی عُرف گوگی کے ذریعے ہیرے کی انگوٹھیاں اور جواہرات کی بھاری رشوت لے کر اعلیٰ ملازمتیں فراہم کرنے وغیرہ کے متعدد الزامات ہیں۔ عمران خان کے خلاف کوئٹہ کے ایک وکیل کے قتل کا مقدمہ بھی درج ہے۔ اب فوجی عدالت میں بھی مقدمے چلانے کا فیصلہ کیا جا چکا ہے! ٭ …ادھر تحریک انصاف کے تمام بڑے رہنمائوں پر پے درپے مصیبتیں نازل ہو رہی ہیں۔ ان کے خلاف انسداد دہشت گردی، احتساب، نیب اور سیشن عدالتوں میں متعدد مقدمات درج ہیں۔ بعض مقدمات کوئٹہ اور سندھ میں بھی ہیں۔ گزشتہ روز اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے 9 مئی کو گھیرائو جلائو، فوجی تنصیبات (جی ایچ کیو وغیرہ) پر حملوں میںملوث پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر شاہ محمود قریشی، سابق سیکرٹری جنرل اسد عمر اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف مقدمہ کی سماعت ہوئی۔ ملزموں نے الزامات کی تردید کی مگر عدالت میں آوازوں کے ریکارڈ شدہ الزامات پیش کئے گئے تو عدالت نے ان تینوں کی عارضی ضمانتیں منسوخ کر دیں۔ تینوں افراد کو ضمانتیں منسوخ ہونے کا یقین تھا۔ تینوں پہلے ہی عدالت کے دروازے پر کھڑے تھے۔ ضمانتیں منسوخ ہونے کا اعلان سنتے ہی وہاں سے بھاگ گئے اور ضلع کچہری کے الگ الگ دروازوں سے نکل کر اپنی گاڑیوں میں فرار ہو گئے۔ کالم کی تحریر کے وقت تک ان کی گرفتاریوں کی اطلاع نہیں مل سکی تھی (صبح سے لوڈ شیڈنگ، ٹیلی ویژن بند!) ادھر شیخوپورہ میں متعلقہ حکام کو یاد آ گیا کہ حماد اظہر نے 22 سال قبل کسی نقشہ کے بغیر سٹیل ملز لگائی تھی! اس پر کارروائی ضروری ہو گئی ہے۔ اس لئے سٹیل ملز کو سِیل کر دیا گیا ہے۔ ٭ …قارئین کرام! مخالفین پر برسراقتدار لوگوں کے اس طرح کے احمقانہ الزامات کا سلسلہ بہت پرانا ہے۔ دسمبر1971ء میں ذوالفقار علی بھٹو نے اقتدار سنبھالا تو چودھری ظہورالٰہی پر بھینس چوری کا الزام لگا کر انہیں گرفتار کر کے کوہلو بھجوا دیا۔ یہی نہیں، بلوچستان کے گورنر اکبر بگٹی کو ہدائت کی کہ چودھری ظہورالٰہی کو کوئٹہ منگوا کر راستے میں ہلاک کرا دیا جائے۔ میں ان دنوں کوئٹہ میں تھا۔ اکبر بگٹی نے ہم چند اخبار نویسوں کو بلایا اور بھٹو کی اس ہدائت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں نے بھٹو سے کہا ہے کہ ہم بلوچ لوگ اپنے مہمانوں کی اپنی جان سے زیادہ حفاظت کرتے ہیں۔ چودھری ظہورالٰہی بلوچستان کے مہمان ہیں۔ اس ہدائت پر عمل نہیں ہو سکتا، میں نے چودھری ظہورالٰہی کو بحفاظت کوہلو سے کراچی بھجوا دیا ہے۔ بھٹو ہی کے زمانے میں پنجابی کے مشہور شاعر استاد ’دامن‘ پر بم بنانے کی سازش کا الزام لگا کر اسے گرفتار کر لیا گیا۔ چودھری اعتزاز احسن نے اسے گوال منڈی تھانے سے رہا کرایا۔ اسی طرح حبیب جالب کو بھی رہا کرایا۔ شیخ مجیب الرحمان پر غداری کا الزام لگایا گیا۔ ’’اگرتلہ سازش کیس‘‘ چلایا گیا۔ پھر اسی شیخ مجیب کو حکومت پاکستان کا سرکاری مہمان بنا کر لاہور میں 1974ء میں اسلامی سربراہی کانفرنس میں بلایا گیا، ہوائی اڈے پر خود بھٹو نے اس کا پرجوش خیرمقدم کیا۔ ٭ …ایک بہت عجیب مسئلہ! گزشتہ کالم میں علیم خان کا ایک بیان چھپا ہے کہ بشریٰ بیگم عمران خان کو جنازوں میں نہیں جانے دیتی۔ عمران خان کے نہائت قریبی دوست انعام الحق کا انتقال ہوا، عمران خان جنازہ پر نہیں گیا۔ پھر ڈاکٹر عبدالقدیر خان (اسلام آباد)، عبدالستار ایدھی، ظل شاہ وغیرہ کے جنازوں میں شرکت نہیں کی۔ کوئٹہ میں ہزارہ برادری پر قیامت ٹوٹی، بہت سے افراد ہلاک ہو گئے۔ عمران خان موقع پر نہیں گیا، بیان دیا کہ پہلے لاشیں دفنائی جائیں، پھر آئوں گا!! پتہ نہیں کیا وجہ ہے؟ اور بھی واقعات ہیں؟؟ ٭ …ایسے وقت میں کہ ملک شدید اقتصادی بدحالی کا شکار ہے، ریلوے، اساتذہ اور دوسرے محکموں کے ہزاروں ملازمین کو کئی ماہ سے تنخواہیں نہیں ملیں، سینٹ میں اچانک ایک بل منظور کیا گیا ہے۔ اس کے تحت سینٹ کے چیئرمین کی سہولتوں اور مراعات میں زبردست ’شاہانہ‘ اضافہ کر دیا گیا ہے، اس کے ذریعے چیئرمین کا آفس الائونس 6 ہزار سے بڑھا کر50 ہزار روپے ماہانہ، گھر کا کرایہ ایک لاکھ تین ہزار سے ڈھائی لاکھ، گھر کے لئے سرکاری فرنیچر کی قیمت ایک لاکھ سے بڑھا کر اک دم50 لاکھ، ایک طیارہ کی فراہمی، گھر کے چار افراد کو بیرون ملک لے جانے، 12 ملازمین کا عملہ، رہائش گاہ پر سکیورٹی اہلکار سفر کے دوران چار سکیورٹی اہلکار اور چیئرمین کو نائب صدر کا درجہ اور پروٹوکول، 35,30 گاڑیاں، اس بل کی ابھی قومی اسمبلی سے منظوری ضروری ہے۔ پیپلزپارٹی نے اسے فوری طور پر مسترد کر دیا ہے۔ (اس کا اپنا چیئرمین بلاول 35,30 سرکاری گاڑیوں کے پروٹوکول کے ساتھ چلتا ہے! کوئی اس کی برابری کیسے کر سکتا ہے؟) اب ذرا چیئرمین سینٹ کا عُذر سنئے کہ سینٹ کے بجٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا، پہلے سے موجود بجٹ میں سے ہی کانٹ چھانٹ کی گئی ہے۔ عذر گناہ، بدتر از گناہ!! قوم کا سرمایہ ہے جتنا کھا سکتے ہو، کھا لو، کون پوچھتا ہے!؟ ٭ …نادرا کے ملازمین نے نیب، پبلک اکائونٹس کمیٹی، وزارت داخلہ، ایف آئی اے کو خطوط بھیجے ہیں کہ نادرا حکام نے مردم شماری کے لئے سینکڑوں بڑے سائز کے ڈیجیٹل فون (ٹیبلٹس) خریدنے پر 14 ارب روپے کی کرپشن کی ہے؟