٭ …امریکہ کا سابق صدر ٹرمپ گرفتار، 37 الزامات، بدعنوانی، بے ضابطگی کے 37، الزامات ، بعد میں رہائیO سمندری طوفان آج پاکستان اور بھارت کے ساحلوں سے ٹکرائے گا، 150 کلو میٹر رفتار سے تیز ہوائیں، طوفانی بارشیں، بھارتی صوبے گجرات سے 40 ہزار افراد ساحلوں سے پناہ گاہوں میں، پاکستان میں 60 ہزار افراد کو محفوظ کیا جا رہا ہے۔ بجلی معطل رہے گی، کمزور درخت گرائے جا رہے ہیںO عمران خان کی جے آئی ٹی کے سامنے اپنے الزامات کی وضاحت!! ’’میں نے سنی سنائی باتوں پر الزامات لگائے تھے، کوئی ثبوت نہیں‘‘O چین پاکستان کی مسلسل حمائت کرے گا، ناظم الامورO حکومت13 اگست کو ختم ہو جائے گی، 14 اگست سے نگران حکومت آئے گی!! وزیراعظم O ’’مجھے جیل میں نہائت تنگ کمرے میں رکھا گیا ہے، پائوں بھی نہیں پھیلا سکتا۔10 روز سے ایک ہی قمیض شلوار پہن رہا ہوں‘‘ پرویزالٰہی O شجاع آباد، ن لیگ کا جلسہ، مریم نواز کے لئے پولیس وغیرہ کی29 گاڑیوں کا پروٹوکول؟؟ O نادرا کے چیئرمین طارق ملک مستعفی، بدعنوانی کے کیس کا سامناO تحریک انصاف کے چار رہنما اسلم اقبال، حسان نیازی، حماد اظہر اور شیخ امتیاز ایک ماہ سے روپوش، کالم کی تحریر تک پولیس سراغ نہیں لگا سکی تھیOدو ٹریفک وارڈن، دفتری ڈیوٹی میں دو کروڑ20 لاکھ 88 ہزار472 لٹر پٹرول کا غبن کر کے غائب، برطرفO شاہد خاقان عباسی احتساب عدالت میں پیش، ایل این جی کا سکینڈل، 16 جولائی کو دوبارہ پیشیO بجلی ایک روپیہ 61 پیسے فی یونٹ اضافہO پاکستان کی بیرونی ترسیلات زرمیں 4 فیصد کمیO آج کراچی کے میئر کا انتخاب ہو گا، ہم جیتیں گے، پیپلزپارٹی کا دعویٰ O ’استحکام پارٹی‘ اجلاس، لندن سے جہانگیرترین کی صدارتO جرمنی، نیٹو کے25 ممالک کی10 روزہ فضائی مشقیں، 220 فوجی طیارے، 10 ہزار اہلکار حصہ لیں گےO استحکام پارٹی، سات ترجمان؟O بشریٰ بیگم، تیسری بار بھی نیب میں پیش نہ ہوئیںO پشاور، سابق گورنر شاہ فرمان کے گھر پر چھاپہ، وہ ہاتھ نہیں آئے۔
٭ …اصل خبر تو آج بعد دوپہر یا شام تک پاکستان اور بھارت کے ساحلوں سے ’’بائپرجوائے‘‘ کے ٹکرانے کا امکان ہے۔ اس سے پہلے مختصر طور پر امریکہ کے سابق صدر اور پھر صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی گرفتاری اور رہائی کا ذکر! ڈونلڈ ٹرمپ پر صدارت کے دوران اور بعد میں سرکاری رازوں والی دستاویزات گھر لے جانے، مالیاتی بدعنوانیوں، ایک فلمی اداکارہ کو ناجائز نوازنے اور دوسرے سنگین الزامات ہیں۔ ان الزامات کی پچھلے سال سے مسلسل تحقیقات ہو رہی تھیں۔ منگل کے روز انہیں اعلیٰ تحیقاتی کمیشن نے میامی میں ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لے لیا۔ اور ہتھکڑی لگائے بغیر اپنے دفتر میں لے جایا گیا۔ ٹرمپ کو فرد جرم سنائی گئی، اس نے صحت جرم سے انکار کیا اور الزامات کو جھوٹا اور محض سیاسی سکینڈل قرار دیا۔ ٹرمپ کو آئندہ تفتیش میں حاضری کی یقین دہانی پر رہا کر دیا گیا۔ ٭ …قارئین کرام! امریکہ کی تاریخ میں ٹرمپ سے پہلے ایک اور صدر کی گرفتاری کی دلچسپ داستان ملتی ہے۔ امریکہ کی مشہور خانہ جنگی کے بعد 1869ء میں ’’یولسنر ایس گرانٹ‘‘ صدر منتخب ہوا۔ وہ 1877ء تک دو بار صدر رہا۔ ان دنوں صدر اعلیٰ قسم کے گھوڑوں والی بگھی میں سفر کرتا تھا۔ ایک روز وہ اپنی بگھی میں دفتر روانہ ہوا۔ ایک سڑک پر بگھی کی رفتار مقررہ حد سے زیادہ ہو گئی۔ ایک افریقہ نژاد ٹریفک کے امریکی سپاہی ’’ایم ویسٹ‘‘ نے بگھی کو روک لیا اور صدر کو پہچان کر کہا کہ ’’مسٹر پریذیڈنٹ آپ تیز رفتار کے مرتکب ہو رہے ہیں!‘‘ گرانٹ نے اقرار کیا کہ ہاں یہ غلطی ہوئی ہے۔ آئندہ احتیاط کی جائے گی۔ سپاہی نے اسے چھوڑ دیا مگر اگلے روز گرانٹ پھر تیز رفتاری کے ساتھ بگھی دوڑاتا ہوا گزرا۔ ’’ایم ویسٹ‘‘ نے اسے پر روک لیا اور کہا کہ آج معاف نہیں کروں گا۔ ایم ویسٹ صدر کی بگھی کو گرفتار کر کے تھانے لے گیا۔ صدر گرانٹ نے کوئی مزاحمت نہیں کی بلکہ کہا کہ ہاں! میری گرفتاری بنتی ہے۔ گرانٹ نے تھانے والوں سے پھر معافی مانگی اور جرمانہ ادا کر کے رہا ہوا۔ یہ واقعہ امریکہ کی تاریخ میں قانون پسندی کی روشن مثال بن گیا۔ صدر گرانٹ اس قانون پسندی کی بنا پر وہ 1973ء میں دوسری بار صدر منتخب ہوا۔ قارئین کرام! آپ اپنے اردگرد کیا دیکھتے ہیں، ایک وزیراعظم معزول ہوتا ہے تو عدالت اور حکومت کو دھوکا دے کر لندن میں پناہ لیتا ہے۔ عدالت ہے طلب کرتی ہے، وارنٹ گرفتاری جاری ہوتے ہیں، اشتہاری قرار دے دیا جاتا ہے، مگر وہ واپس نہیں آتا، قانون، عدالتی احکام کو ٹھکرا دیتا ہے۔ عدالتیں بھی خاموش رہتی ہیں۔ دوسرا وزیراعظم عدم اعتماد کے باعث حکومت سے معزول ہو جاتا ہے۔ اس کے خلاف درجنوں (145؟؟( مقدمات درج ہو جاتے ہیں۔ وہ مقدمات کی پیروی کرنے کی بجائے خاتون جج اور آئی جی پولیس کو دھمکیاں دیتا ہے۔ بالآخر گرفتار ہو کر ضمانت پر رہائی ملتی ہے پھر بھی نیب وغیرہ کے طلب کرنے پر حاضر نہیں ہوتا اس کی بیگم بھی اسی ’’عالمی دماغ‘ کا مظاہرہ کرتی ہے۔ اسے گزشتہ روز تک نیب تین بار طلب کر چکا تھا۔ وہ پیش نہیں ہوئی تھیں۔ آج (بروز بدھ) چوتھی بار بلایا گیا۔پتہ نہیں حاضر ہوئی ہیں یا نہیں؟ قانون اور عدالتیں صرف غریب عوام کی سرکوبی کرتی ہیں۔ اس وقت حکومت اور اپوزیشن کے بیشتر رہنما مختلف مقدمات میں ضمانتوں پر رہا ہیں!! ٭ …اب سمندری طوفان ’بائبر جوائے‘ (بنگلہ دیش کا لفظ، ’’تباہ کن بدنما مذاق‘‘) آج بعد دوپہر کسی وقت پاکستان کے بدین، ٹھٹھہ اور میرپور کے ساحلوں سے اور بھارتی صوبہ گجرات کے ’موراشٹر، اور’دوارکا‘ کے ساحلوں سے ٹکرانے والا تھا۔ دونوں ملکوں کے موسمیات کے محکموں کے مطابق بحیرہ عرب میں کبھی اس قسم کا سینکڑوں کلو میٹر پر پھیلا ہوا تباہ کن طوفان نہیں آیا۔ یہ طوفان بوقت کالم، پاکستان سے 350 کلو میٹر اور بھارت میں 250 کلو میٹر دور تھا مگر تیزی سے بڑھ رہا تھا۔ اس کے مرکز میں 40 فٹ اور باہر سو فٹ تک بلند موجیں اٹھ رہی تھیں۔ خدشہ ہے کہ ساحلوں سے ٹکرانے پر آٹھ سے بارہ فٹ تک بلند موجیں بلند ہو سکتی ہیں۔ یہ طوفان ابھی سینکڑوں کلو میٹر دور تھا مگر اس کے پیشگی اثرات کراچی سے ممبئی تک تیز بارشوں اور تیز ہوائوں کی شکل میں نمودار ہو چکے تھے۔ گجرات میں بھارتی فوج گزشتہ رات تک 40000 افراد اور پاکستان میں فوج نے تقریباً 22000 افراد کو محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل کیا تھا۔ پاکستان میں تقریباً آٹھ اور اور بھارتی گجرات میں 15 اضلاع کا طوفان سے شدید متاثر ہونے اور بھاری نقصانات کا خدشہ ہے۔ طوفان سے پہلے ہی 130 کلو میٹر کی رفتار سے نہائت تیز ہوائوں سے بے شمار کمزور درخت گر چکے تھے۔ طوفان میں ہوائوں کی رفتار150 کلو میٹر تک بڑھ سکتی ہے۔ ٭ …کراچی میں کالم کے وقت بونتا باندی شروع ہو چکی تھی۔ آج شدید موسلا دھار بارش کی پیش گوئی کی جا چکی ہے اور آج ہی اس شدید موسم میں کراچی کے میئر کا انتخاب ہونے والا ہے۔ جماعت اسلامی کو193 اور پیپلزپارٹی کو173 ووٹ ملنے کا امکان تھا۔ مگر کوئی جادو کی چھڑی اس طرح حرکت میں آئی کہ جماعت اسلامی سے اتحاد کرنے والے پی ٹی آئی کے 40 ارکان چلّے میں بیٹھ گئے اور 15 جون کو انتخابات پر غیر جانبدار رہنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ویسے ایک حکومتی بزرجمہر نے حکومت کو مشورہ دیا کہ تحریک انصاف کو کالعدم کر دیا جائے تو اس کے سارے ارکان معطل اور کالعدم ہو سکتے ہیں، پھر پیپلزپارٹی کی کامیابی یقینی ہے۔ دیکھیں! آج کیا گزرتی ہے قطرے پہ گوہر ہونے تک! ٭ …نئی استحکام پارٹی کا پہلا اجلاس لندن میں مقیم پارٹی کے سرپرست اعلیٰ، جہانگیرترین کی صدارت میں آن لائن منعقد منعقد ہوا۔ اس میں بعض انتظامی فیصلے کئے گئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پارٹی کے ساتھ ترجمان مقرر کئے گئے ہیں۔ ترجمان تو کسی پارٹی کا صرف ایک ہوا کرتا ہے۔ سات ترجمان کیا کریں گے؟ کسی ایک خبر کی ساتوں ترجمان الگ الگ پریس کانفرنسیں کریں گے؟ ویسے بھان متی کے اس کُنبہ کی حالت بھی عجیب ہے کہ پارٹی کسی منشور کے بغیر کام کر رہی ہے!!